Inquilab Logo

شراب گھوٹالہ معاملہ میں بی آر ایس لیڈر کویتا کو راحت نہیں،حراست میں توسیع

Updated: March 23, 2024, 11:48 PM IST | Agency | New Delhi

منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے کے کویتا کی ای ڈی تحویل ۲۶؍ مارچ تک بڑھا دی ،ای ڈی نے۵ ؍ دن کی تحویل مانگی تھی۔

K Kavita. Photo: INN
کے کویتا ۔ تصویر : آئی این این

دہلی آبکاری پالیسی یا شراب گھوٹالہ میں بی آر ایس لیڈر کے کویتا کو عدالت سے راحت نہیں مل سکی۔ منی لانڈرنگ معاملے میں دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے کے کویتا کی ای ڈی تحویل میں ۲۶؍ مارچ تک توسیع کردی ہے۔اس سے قبل۲۲؍ مارچ کو سپریم کورٹ نے کویتا کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ انہیں دہلی آبکاری پالیسی گھوٹالہ معاملہ میں ملوث ہونے کے الزام میں ای ڈی نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا۔ واضح رہےکہ  کے کویتا نے سپریم کورٹ میں بھی ضمانت کی عرضی داخل کی تھی لیکن عدالت نے انہیں ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی تھی اوریہ کہتے ہوئے کہ صرف اس بناء پرسپریم کورٹ  ان کی ضمانت کی عرضی پر سماعت نہیں کرسکتا کہ وہ ایک سیاسی لیڈر ہیں اور براہ راست سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا سکتی ہیں، شنوائی سے انکا رکردیا تھا۔ ای ڈی نے ٹرائل کورٹ میںدعویٰ کیا کہ کے کویتا ایکسائز پالیسی کیس(شراب گھوٹالہ) میں ۱۰۰؍ کروڑ کی رشوت کے لین دین میں ملوث ہے۔ ای ڈی نے اسی  بنیاد پرمزید ۵؍ دنوں کی تحویل مانگی۔ بہر حال خصوصی کاویری باویجا کی عدالت نے کے کویتا  کی تحویل میں ۳؍ دنوں کی توسیع کی۔ اب انہیں۲۶؍ مارچ کو دوبارہ پیش کیاجائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: عام آدمی پارٹی کا دفتر’سیٖل‘ ، الیکشن کمیشن سے شکایت کی جائیگی

 اس درمیان راؤز ایونیو کورٹ میں بی آر ایس رکن قانون سازکونسل کے کویتا نے میڈیا سے کہا کہ ’’یہ ایک غیر قانونی گرفتاری ہے۔ ہم اسے عدالت میں لڑنے جا رہے ہیں۔ یہ ایک سیاسی معاملہ ہے، ایک جھوٹا کیس ہے۔ ہم اس سے لڑ رہے ہیں۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے، وہ بار بار وہی باتیں پوچھ رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ۴۶؍سالہ کویتا کو انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق مرکزی ایجنسی نے حیدر آباد میں ان کی بنجارہ ہلز واقع رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا۔ کویتا کے ذریعہ داخل ایک رِٹ پٹیشن پر عدالت عظمیٰ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں دہلی آبکاری پالیسی معاملہ سے متعلق ای ڈی کے ذریعے ان کی گرفتاری کو چیلنج کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے انھیں ٹرائل کورٹ میں جانے کی ہدایت دی تھی۔ جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس ایم ایم سندریش اور جسٹس بیلا ترویدی کی خصوصی بنچ نے کویتا کی عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ لوگ صرف اس لئے ضمانت کیلئے سپریم کورٹ سے سیدھے رابطہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ سیاسی لیڈر ہیں یا ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK