Inquilab Logo

بجٹ اجلاس میں ہنگامہ ،گورنر کیخلاف احتجاج

Updated: March 04, 2022, 8:18 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

گورنرکوشیاری کیخلاف قومی ترانے کی توہین کا الزام ، ایم ایل سی نے سر کے بل کھڑے ہو کر احتجاج کیا، اپوزیشن نے نواب ملک کے استعفے کا مطالبہ دہرایا

Members of the Maha Vikas Aghari assembly staged a protest against the BJP and the governor
مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی نے بی جے پی اور گورنر کے خلاف جم کر احتجاج کیا

: ودھان بھون میں شروع ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی کے بجٹ اجلاس کاپہلا دن ہنگاموں کی نذر ہو گیا۔ برسر اقتدار تینوںپارٹیاں اور اپوزیشن دونوں  پُر جوش  انداز میں نظر آئے اور ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی اور مظاہرے کئے۔ قومی ترانے کی مبینہ توہین  کے خلاف  جہاں مہاو کاس اگھاڑی  کےلیڈروں نے گورنر کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھیوںپر مظاہرہ کیا   وہیں اپوزیشن بی جے پی نے نواب ملک کے استعفے کے سوال پر ہنگامہ کیا ۔  مہا وکاس اگھاڑی کے احتجاج کے دوران این سی پی کے ایک ایم ایل سی نے انوکھے انداز میں ودھان بھون کی سیڑھی پر سر کے بل (الٹے ) کھڑے ہوکر  احتجاج درج کروایا۔ وزیر اعلیٰ کے بیمار ہونے کے سبب یہ تذبذب تھا کہ وہ بجٹ اجلاس کےپہلے دن حاضر ہوں گے یا نہیں لیکن وہ اپنے فرزنداور وزیر آدتیہ ٹھاکرے  کےساتھ دوھان بھون پہنچے  تھے۔
پہلے دن کیا کیا ہوا
   اسمبلی کی کارروائی شروع ہونے سے قبل بی جے پی کے اراکین نے جارحانہ موقف اختیار کرتے ہوئے ودھان بھون کی سیڑھیوں  پر مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین اپنے ساتھ بینر اور پلے کارڈس لئے ہوئے تھے جن پر’ داؤد کے دلال منتری کا استعفیٰ لو، مہاراشٹر سرکار داؤد کی حمایتی ہے کیا؟؟‘  جیسےنعرے درج تھے۔ مظاہرین جن میں اپوزیشن لیڈر دیویندر فرنویس بھی شامل تھے، نے نواب ملک  اور ٹھاکرے سرکار کے خلاف نعرے بازی کی اور نواب ملک  کے استعفیٰ کا مطالبہ دہرایا۔
گورنر کی تقریر سے کارروائی شروع ہوئی 
 بجٹ اجلاس کی کارروائی صبح ۱۱؍بجے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کی تقریر سے شروع ہوئی۔اس سلسلے میں مہاراشٹر کے کابینی وزیر جینت پاٹل نے بتایا کہ جب گورنر  اپنی تقریر کرنے اجلاس میں آئے تو شیواجی مہاراج کےتعلق سے ۲؍ سے ۳؍ مرتبہ نعرے لگائے گئے اس کے بعد  ایوان میں خاموشی  چھا گئی تھی اور گورنر نے اپنی تقریر شروع کی تھی ۔ اس کے بعد بی جے پی کی جانب سے نعرے بازی شروع کر دی گئی جس سے  ناراض ہوکر گورنر  نے  اپنی تقریر مختصر کردی  اور روایت کے مطابق تقریر مکمل ہونے کے بعد جو راشٹر یہ گیت ہوتا ہے اس کیلئے بھی وہ نہیں رُکے اور ایوان سے چلے گئے۔
ودھان بھون کی سیڑھیاں مظاہروں کی آماجگاہ 
  ایوان میں ہنگامے کے بعد ودھان بھون کی سیڑھیوں پر مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے گورنر کے خلاف اور شیواجی مہاراج کی حمایت میں نعرے بازی شرو ع کردی۔ ان  مظاہرین میں کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، ممبئی کے نگراں وزیر اسلم شیخ،   وزیر ماحولیات آدتیہ ٹھاکرے، وزیر راحت وجے وڈیٹی وار ، اعلیٰ تعلیم کے وزیر ادے سامنت اور دیگر اراکین اسمبلی اور اراکین کونسل موجود تھے۔مظاہرین کے مطابق گورنر بھگت سنگھ کوشیاری  نےچھترپتی شیواجی مہاراج ، مہاتما  جیوتی با پھلے اور ساوتری بائی پھلے کے تعلق سے متنازع بیان سے  دیا تھا جس سے مہاراشٹر کے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انہیں اس معاملے میں معافی مانگنی چاہئے ۔
ایم ایل سی نے سر کے بل کھڑے ہو کر مظاہرہ کیا
  گورنر کے ذریعے قومی ترانے کی مبینہ بے حرمتی کے بعد جب مہا وکاس اگھاڑی کے متعدد لیڈر ودھان  بھون کی سیڑھیوں  پر مظاہرہ کر رہے تھے اور گورنر کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے اسی دوران بیڑ سے این سی پی کے  ایم ایل سی سنجے ڈونڈ سیڑھی پر ہی  سر کے بل کھڑے ہو گئے ۔وہ تقریباً ۲؍ منٹ تک اسی کیفیت میں تھے۔ اس مظاہرے کے بعد نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے سنجے نے بتایاکہ گورنر حکومت کی  کارکردگی  پیش کرتے ہیں اور روایت کے مطابق اسمبلی اجلاس کی شروعات گورنر کی تقریر سے ہی کی جاتی ہے لیکن آج گورنر نے اپنی تقریر پوری نہیں پڑھی جو بالکل غلط ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گورنرنے اورنگ آباد میں شیواج مہاراج کے تعلق سے متنازع بیان بھی دیا تھا جس سے کافی ناراضگی ہے ۔ 

  اس کے علاوہ جب گورنر حکومت کی کارکردگی پیش کر رہے تھے تو بی جےپی کے لیڈروں کو یہ سننا منظور نہیں تھا ، اسی لئے انہوں نے گورنر کی تقریر کے دوران ہنگامہ کیا اور شائد ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اپوزیشن ہی گورنر کے سامنے ہنگامہ کر رہا ہو۔انہوںنے مزید کہا کہ گورنر کی تقریر ختم ہونے کے بعد قومی ترانہ گایا جاتا ہے لیکن گورنر قومی ترانہ پڑھے بغیر ہی اجلاس سے چلے گئے، اس طرح انہوں نے قومی ترانے کی ، ملک کی  اور جمہوری عہدے کی توہین کی ہے۔ گورنر کے اسی رویے کی مذمت میں مَیں نے ودھان بھون کی سیڑھی پر سر کے بل کھڑے ہوکر اپنا احتجاج درج کراویا۔ ادھر گورنر کی تقریر کے بعد جب  اسمبلی کے دونوں ایوانوں کی کارروائی شروع ہوئی تو وہاں بھی بی جےپی کے اراکین نے نواب ملک  اور ٹھاکرے سرکار کے خلاف نعرے بازی کی اور اسی شور کے درمیان وزراء نے آرڈی نینس ،سپلی مینٹری  ڈیمانڈ اور بل پیش کئے۔ البتہ جب خراج عقیدت پیش کرنے کی کارروائی شروع ہوئی تو مظاہرہ ختم ہوگیا۔جمعرات کو قانون ساز اسمبلی اور کونسل ان دونوں ایوانوں میں معروف گلو کارہ آنجہانی لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔مراٹھی میں ۱۲؍ صفحات پر مشتمل اپنی تقریر میں گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے متعدد مرتبہ’ میر ی حکومت ( ماجھے ساشن)‘ کہتے ہوئے حکومت کی  ذریعے کی کارکردگی کو نمایاں کیا ہے۔ وہ اپنی تقریر پوری تو نہیں پڑھ سکے لیکن اس میں انہوں نے حکومت کے کاموں کی ستائش کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK