Inquilab Logo

مسلمان صرف بہانہ ،آدیواسی، دلت اور پچھڑے طبقات اصل نشانہ

Updated: February 17, 2020, 12:28 PM IST | Mohammed Amir Nadvi | Lucknow

مومن انصار سبھا کی ریاستی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں قومی صدر محمداکرم انصاری کا اظہار خیال ، مختلف پہلوؤں سے روشنی ڈالی

محمد اکرم انصاری اظہارخیال کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این
محمد اکرم انصاری اظہارخیال کرتے ہوئے۔ تصویر : آئی این این

 لکھنؤ :’’ آج ملک میں بی جے پی کے سیاسی پروپگنڈے کی وجہ سے مسلمانوں کو سب سے خراب انسان، ہندوؤں کیلئے خطرہ اور ملک کیلئے مسئلہ بتانے کا جھوٹ بولا جارہا ہے تاکہ ہندو سماج میں مسلمانوں کے تئیں دشمنی پیدا کرکے انہیں اشتعال دلایا جاسکے اور عوام کو نفرت کی سیاست میں پھنسا کر  تمام محروم طبقات، دلتوں اور پچھڑوں کے ووٹ کو حاصل کیا جاسکے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار مومن انصار سبھا کے قومی صدر محمد اکرم انصاری نے ریاستی مجلس عاملہ کی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے بتایا کہ تنظیم کا۱۰؍واں قومی اجلاس ۱۱؍اپریل کو راجدھانی میں ہوگا۔انہوں نے کہا :’’ مسلمان   صرف بہانہ ہیں،  آدیواسی، دلت اور پچھڑے طبقات اصل نشانہ ہیں۔ ان طبقات کا ریزرویشن ہمیشہ سے آر ایس ایس اور بی جے پی کو کھٹکتا ہے۔ اسے ختم کرنے کے ہی مقصد سے بی جے پی کے سرکردہ لیڈران سے لے کر کارکنان تک ملک میں نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں۔ سی اے اے، این آر سی اور این پی آرکا موجودہ خاکہ اسی نفرت کی سیاست کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ایک کالا قانون ہے جس میں سب سے زیادہ پچھڑے دلتوں کا استحصال ہوگا۔ آسام کی مثال ہمارے سامنے ہے  جہاں ۱۴؍لاکھ ۵۰؍ہزار ہندو پچھڑے طبقات اور ۴؍لاکھ ۵۰؍ ہزار مسلم محروم طبقات کو ریزرویشن، زمین، سرکاری نوکری سے ہی نہیں بلکہ حق رائے دہی سے بھی محروم کردیا گیا۔ حقیقت تو یہی ہے لیکن  صورتحال یہ ہے کہ گلی گلی جھوٹی تشہیر کی جارہی ہے کہ یہ قانون شہریت لینے کا نہیں بلکہ دینے کا ہے۔ اسی لئے ہماری ریاستی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ ہمیں سی اے اے، این آر سی یا این پی آر منظور نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی اے اے میں کی گئی ترمیم کو واپس لیا جائے، این پی آر کی پرانی صورت کو بحال کیا جائے۔ جب تک ایسا نہیں کیا جاتا ہم این پی آر نہیں ہونے دیں گے۔‘‘قومی صدر نے مزید کہا :’’ آج ملک ’اقتصادی دہشت گردی‘ سے متاثر ہے جس کا ذمہ دار برسراقتدار طبقہ ہے۔ آج ملک میں روزگار کے مواقع روز بروز کم ہورہے ہیں، مہنگائی آسمان چھورہی ہے، بچوں کیلئے تعلیم اور صحت میں ہی انسان کی ساری کمائی خرچ ہوتی جارہی ہے لیکن برسراقتدار طبقہ کو ہر مسئلہ میں پاکستان نظر آتا ہے۔ انہیں اپنے باشندوںکے اصل مسائل نظر نہیں آتے۔‘‘ 
 اس سے قبل تنظیم کے صدر دفتر مولوی گنج میں ریاستی مجلس عاملہ کی میٹنگ ہوئی جس میں ریاستی سطح کے عہدیداران نے شرکت کی۔ میٹنگ کے دوران سیاسی و سماجی مسائل پر گفتگو کی گئی۔کارگزار قومی صدر نسیم انصاری، جنرل سکریٹری محمد اکرام انصاری، ریاستی صدر حافظ رفیق احمد، کارگزار ریاستی صدر معراج الدین انصاری، عمران احمد وغیرہ نے خطاب کیا۔ میٹنگ میں تنظیم کے سبھی ذیلی شعبوں کے عہدیداران سمیت ہردوئی، الہ آباد، لکھیم پور، کانپور، رامپور، مرادآباد، مہراج گنج، رائے بریلی، امیٹھی، جالون، جھانسی، امبیڈکر نگر، مئو، سیتاپور، لکھنؤ، اناؤ، گونڈہ، بہرائچ، سنت کبیر نگر اورگورکھپور کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کے افراد نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK