Inquilab Logo

چنئی سپرکنگز ٹیم آئی پی ایل میں لکھنؤ سپرجائنٹس کو شکست دے کر ٹیبل پر پوزیشن بہتر کرنے کی متمنی

Updated: April 23, 2024, 1:01 PM IST | Agency | Chennai

جب دفاعی چمپئن چنئی سپر کنگز کا مقابلہ منگل کو لکھنؤ سپر جائنٹس سے اپنے مضبوط گڑھ چیپاک اسٹیڈیم میں ہو گا تو وہ اپنی پچھلی شکست کا حساب بیباق کرنے اور پوائنٹس ٹیبل میں اپنی پوزیشن کو بہتر کرنے کے ارادہ سے میدان پر اترے گی۔

MS Dhoni is playing well for Chennai Superkings. Photo: INN
ایم ایس دھونی چنئی سپرکنگز کیلئے اچھا کھیل رہے ہیں۔ تصویر : آئی این این

جب دفاعی چمپئن چنئی سپر کنگز کا مقابلہ منگل کو لکھنؤ سپر جائنٹس سے اپنے مضبوط گڑھ چیپاک اسٹیڈیم میں ہو گا تو وہ اپنی پچھلی شکست کا حساب بیباق کرنے اور پوائنٹس ٹیبل میں اپنی پوزیشن کو بہتر کرنے کے ارادہ سے میدان پر اترے گی۔ آخری بار دونوں ٹیمیں گزشتہ ہفتے لکھنؤ میں آمنے سامنے ہوئی تھیں۔ کے ایل راہل اور کوئنٹن ڈی کاک نے پہلے وکٹ کیلئے ریکارڈ شراکت کی جس کی بنیاد پر لکھنؤ نے کامیابی حاصل کی۔ 
دونوں ٹیموں کے ۷؍ میچوں سے ۸؍ پوائنٹس
 دونوں ٹیموں کے ۷؍میچوں میں ۸؍ پوائنٹس ہیں۔ چیپاک چنئی سپر کنگز کیلئے ناقابل تسخیر قلعہ رہا ہے اور اب انہیں یہاں لگاتار ۳؍ میچ کھیلنے ہیں۔ دوسرے گراؤنڈ پر ہارنے کے بعد، اب ان کی نظریں گھر پر تینوں میچ جیت کر پلے آف کیلئے اپنا دعویٰ مضبوط کرنے پر ہوں گی۔ چنئی کی جانب سے کپتان رتوراج گائیکواڑ اور شیوم دوبے نے سب سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ لکھنؤ کے خلاف اپنی ناکامی کی وجہ سے چنئی کو اچھی شروعات نہیں مل سکی تھی اور ٹیم درمیانی اوورس میں مشکلات کا شکار ہوئی۔ اوپننگ بلے باز راچن رویندر کا فارم تشویشناک ہے۔ چنئی نے اجنکیا رہانے کو اننگز کا آغاز کرنے کیلئے بھیجا جس کی وجہ سے گائیکواڑ تیسرے نمبر پر آئے۔ 
 ایک اوپننگ بلے باز کے طور پر ۳؍ نصف سنچریاں بنانے کے بعد گائیکواڑ کو ایک مخمصے کا سامنا کرنا پڑے گا کہ آیا وہ تیسرے نمبر پر کھیلیں یا دوبارہ اننگز کا آغاز کریں۔ رویندر جڈیجا نے بھی نصف سنچری اسکور کی ہے جس کی وجہ سے معین علی اور مہندر سنگھ دھونی کو آخری اوورس میں جارحانہ بیٹنگ کا موقع ملا۔ چنئی کو امید ہے کہ اس کا ٹاپ آرڈر ایک بار پھر رن تقسیم کرے گا اور بڑے اسکور کی بنیاد رکھے گا۔ 
بیٹنگ لکھنؤ کیلئے پریشانی کا باعث ہے 
 متھیشا پاتھیرانہ چنئی کے گیند بازوں میں سب سے بہتر رہے ہیں لیکن تیز گیند باز دیپک چاہر، تشار دیش پانڈے اور مستفیض الرحمان سے بہتر کارکردگی کی توقع کی جائے گی۔ لیفٹ آرم اسپنر جڈیجا کو بولنگ میں بہتری لانی ہوگی۔ بیٹنگ لکھنؤ کیلئے پریشانی کا باعث ہے لیکن انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ جب ٹاپ آرڈر چل رہا ہے تو وہ کیا کر سکتے ہیں۔ راہل اور ڈی کاک فارم میں ہیں اور ان کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ یہاں زیادہ سے زیادہ رن بنائیں۔ نکولس پوران نے ضرورت پڑنے پر ہمیشہ رن بنائے ہیں اور لکھنؤ کی امیدیں بھی ان پر ہی رہیں گی۔ بولنگ میں، لکھنؤ نوجوان تیز گیند بازی کے سنسنی خیز مینک یادو کی واپسی کی امید کرے گا جو پیٹ کے نچلے حصے میں دباؤ کی وجہ سے دو میچوں سے باہر ہو گئے تھے۔ 
 تیز گیند باز محسن خان اور یش ٹھاکر نے چنئی کو کم اسکور تک محدود کرنے کی کوشش کی لیکن آخری اوورس میں دھونی کے بلے سے لگنے والی آگ کو نہ روک سکے۔ میٹ ہنری لکھنؤ کے لئے اپنے آغازپر وکٹ حاصل نہیں کر سکے اور وہ خود کو ثابت کرنا چاہیں گے۔ درمیانی اوورس میں اسپن بولنگ میں کرونال پانڈیا کے ۲؍ وکٹ بہت اہم تھے۔ ایک بار پھر، یہ ان پر اور نوجوان روی بشنوئی پر ہوگا کہ وہ درمیانی اوورس میں چنئی پر دباؤ ڈالیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK