اسہال کے مریضوں میں نمایاں کمی ۔ بی ایم سی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے کوشاں۔شہریوں سےاحتیاط برتنے اور علامتیں ظاہر ہونےپر ڈاکٹرسے رابطہ قائم کرنے کی اپیل
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 10:42 PM IST | Saadat Khan | Mumbai
اسہال کے مریضوں میں نمایاں کمی ۔ بی ایم سی بیماریوں پر قابو پانے کیلئے کوشاں۔شہریوں سےاحتیاط برتنے اور علامتیں ظاہر ہونےپر ڈاکٹرسے رابطہ قائم کرنے کی اپیل
گزشتہ م اہ ہونےوالی موسلادھار بارش اور اس کے بعد وقفے وقفے سے ہونے والی برسات کی وجہ سے شہر و مضافات میں ملیریا، ڈینگو، چکن گنیا، لیپٹو اور ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ ان میں سے ملیریا کے مریضوں کی تعدادڈیڑھ ہزار اور ڈینگو کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی۔ اگرچہ گزشتہ ۳؍مہینوں میں ان امراض کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے لیکن اسہال کے مریضوں میں نمایاں کمی نظر آئی۔
ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر دکشا شاہ نےشہریوں سےیہ اپیل کی ہے کہ ملیریا اور ڈینگو سے بچاؤ کیلئے شہریوں کو احتیاط کرنی چاہئے کہ گھروں کے اندر اور اطراف میں کہیں بھی پانی جمع نہ ہونے دیں۔ جمع پانی کے ساتھ پرانے ٹائروں، پانی کے ٹینکوں، پائپوںاور پلاسٹک کے برتنوں میں بھی مچھروںکی افزائش نسل ہوتی ہے۔ اس لئے پانی کو کہیں جمع نہیں ہونے دیناچاہئے۔ لیپٹو سے بچنے کیلئے ٹھہرے ہوئے بارش کے پانی سے گزرنے میں گریز کریں۔ گیسٹرو سے بچنے کیلئے سڑک پر کھلا کھانا کھانے سے احتیاط برتیں ، پانی اُبال کر پییں۔ اس کے علاوہ اگر شہریوں کو بخار ہو تو وہ قریبی میونسپل ہیلتھ سینٹر، ڈسپنسری، بالا صاحب ٹھاکرے ڈسپنسری اور بی ایم سی اسپتال جائیں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
چونکہ شہری بھیڑ والی جگہوں پر بڑی تعداد میں گھوم رہے ہیں، اس لئے باہر کے کھانے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اگر آپ کے پاؤں میں چوٹ ہے تو آپ کو محتاط رہنا چاہئے کہ کیچڑ یا ٹھہرے ہوئے پانی میں قدم نہ رکھیں۔ ماہرین کی رائے ہے کہ میونسپل کارپوریشن کو جھوپڑپٹی علاقے اور شہری بستیوں میں جراثیم کش دھواں چھوڑنے میں اضافہ کرکے شہریوں کی صحت کا زیادہ خیال رکھنا چاہئے۔
مانسون سے ہونے والی بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے بی ایم سی نے شہریوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ شہری انتظامیہ نے سرکاری اور نجی مقامات پر اینوفیلس یا ایڈیس مچھروںکی افزائش روکنےکیلئے’صفر مچھروں کی افزائش مہم‘ جاری رکھی ہے۔ مچھروں سے مقابلے کیلئے ایک اہم حفاظتی اقدام کے طور پرمچھردانی کے استعمال کو بڑے پیمانے پر فروغ دیا جا رہا ہے ۔
بی ایم سی ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اس ضمن میں جاری کردہ ہیلتھ رپورٹ کےمطابق جنوری سے اگست ۲۰۲۴ء میں ملیریا (۴؍ہزار ۲۱)، ڈینگو ( ایک ہزار ۷۰ )، چکن گنیا (۲۱۰)، لیپٹو(۵۵۳)، گیسٹرو (۶؍ہزار۱۳۳)،ہیپاٹائٹس (۶۳۲)اور کوروناکے ایک ہزار۷۷۵؍ مریض ملے تھے جبکہ جنوری سے اگست میں ان ہی امراض کے۵۷۰۶، ۲۳۱۹، ۴۸۵، ۴۷۱،۵۷۷۴،۸۱۰؍اور۱۱۱۱؍مریض پائے گئے۔ اعداد وشمار کےمطابق ملیریا ، ڈینگو،چکن گنیا اور ہیپاٹائٹس کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔
مذکورہ موسمی بیماریوں سے عوام کومحفوظ رکھنےکیلئے بی ایم سی کے پیسٹ کنٹرول ڈپارٹمنٹ نے یکم تا۳۱؍اگست کے درمیان جو کارروائیاں کی ہیں ، وہ درج ذیل ہیں:
گھرگھر جاکر بخارکاسروے:
۱۰؍لاکھ ۶۶؍ہزار ۲۰۴؍گھروں کا دورہ کیا گیا۔ ۵۰؍لاکھ ۲۶؍ ہزار ۶۸۹؍افراد کاسروے کیاگیا، خون کے ایک لاکھ ۸۴؍ہزار ۶۰۲؍ نمونے جمع کئے ۔۶۷؍ میڈیکل کیمپ منعقد کئے گئے۔ ۵؍ہزار ۱۲۴؍ کاموں کی جگہوںکا معائنہ کیا گیا۔
ملیریاکے خلاف مہم:
مچھروں کے افزائش کے ۵۷؍ہزار۶۷۲؍ذرائع کی جانچ کی گئی۔۳؍ہزار ۹۹۸؍ ایسے عوامل پائے گئے جن سے مچھروں کی افزائش کاامکان تھا۔
ڈینگوپر قابوکیلئے چلائی گئی مہم:
۲۱؍ہزار ۶۵۸؍ پانی کےبرتنوں سے ایسے مچھر برآمد ہوئے جن سے ڈینگوہونےکاخطرہ لاحق تھا۔ ۶۵؍ہزار ۳۸۵؍ ایسے سامان ہٹائے گئے جن میں پانی جمع ہونے سےمچھروں کی افزائش کاخطرہ تھا۔
جراثیم کش دوائوں کاچھڑکائو:
۴۲؍ ہزار۷۷۰؍ بلڈنگوں اور ۶؍ لاکھ ۳۹؍ ہزار ۴۳۱؍ جھوپڑوں میں جراثیم دوائوںکاچھڑکائو کیا گیا۔
موسمی بیماریوں سے حفاظت کیلئے تدابیر
(۱) اپنی رہائش گاہ اور اطراف کے علاقوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ (۲)پرانے ٹائر، پانی کی ٹنکی، پائپ ، پلاسٹک کے برتن اور ڈرم کو اپنے گھر کے باہر یا قریب نہ رکھیں ، ان برتنوںمیں بارش کا پانی جمع ہونے سے مچھروںکے افزائش کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔(۳) سوتے وقت مچھردانی کا استعمال کریں۔(۴) بخار آنے پر فوراً قریبی میونسپل دواخانہ سے رابطہ کریں۔
لیپٹو اسپائروسس سےمحفوظ رہنےکیلئے مشورہ
اگر بارش کےجمع پانی سے آپ کا گزر ہوتا ہے تو۷۲؍ گھنٹوں میں ڈاکٹر سے رابطہ کرکے علاج کروائیں ۔بارش کے جمع پانی سے بچنےکی کوشش کریں، موسلادھار بارش میں بغیر چپل پہنے چلنے کی کوشش نہ کریں۔
گیسٹرو، ہیپاٹائٹس اور ٹائیفائڈ سے محفوظ رہنےکیلئے
فٹ پاتھ اور سڑکوںپر فروخت ہونےوالی کھانے پینے کی اشیاء استعمال نہ کریں۔کھانے سے پہلے ہاتھ دھوئیں یا سینی ٹائزر کا استعمال کریں اور اُبلا ہواپانی پئیں ۔بخار آنےپر خود علاج کرنے کی کوشش نہ کریں بلکہ فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔