• Thu, 04 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مردم شماری کا اعلان ، ۲؍ مرحلوں میں ہو گی

Updated: December 03, 2025, 11:38 PM IST | New Delhi

پہلا مرحلہ اپریل میںہائوس لسٹنگ کا ہو گا ، دوسرا مرحلہ فروری ۲۰۲۷ء میں آبادی کی گنتی کا ہو گا، ساتھ میں ذات پر مبنی سروے بھی ہو گا

Union Minister of State for Home Nityanand Rai responding in Lok Sabha. (Photo: PTI)
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے لوک سبھا میں جواب دیتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

گزشتہ کئی برسوں سے ٹل رہی مردم شماری کے شیڈول کا بالآخر حکومت ہند نے اعلان کردیا ہے۔ مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ملک کی آئندہ مردم شماری ۲؍ مرحلوں میں ہو گی  جس میں ذات پر مبنی سروے بھی شامل ہو گا۔  مردم شماری میں یہ اضافہ تقریباً ۷۰؍برس بعد پہلی مرتبہ ہونے جا رہا ہے۔ لوک سبھا میں   اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے سوال کے جواب میں مرکزی  وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے اس اہم قومی عمل کی تفصیلات پیش کیں۔
   نتیانند رائےنے بتایا کہ مردم شماری کا پہلا مرحلہ ہاؤس لسٹنگ اور ہاؤسنگ سینسس پر مشتمل ہوگا، جو  اپریل سے ستمبر ۲۰۲۶ء  کے درمیان کسی بھی ۳۰؍ دن کی مدت میں، ریاستوں اور مرکزی  خطوں کی حکومتوں کی سہولت کے مطابق کیا جائے گا۔اس کے بعد دوسرا مرحلہ پاپولیشن اینیومریشن یعنی آبادی کے سروے کا ہوگا جوفروری۲۰۲۷ء میں انجام دیا جائے گا اور اس کی ریفرنس تاریخ یکم مارچ ۲۰۲۷ء رات ۱۲؍ بجے ہو گی۔  انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لداخ، اورجموں  اورکشمیر کے  برف پوش علاقوں کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں مردم شماری ستمبر۲۰۲۶ء میں کی جائے گی۔ ان علاقوں میں ریفرنس تاریخ  یکم اکتوبر  ۲۰۲۶ءہوگی۔
    بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر رائے کے مطابق اس مرتبہ کی مردم شماری ملک کی  پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہوگی جس میں موبائل ایپ  کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا اور اسی میں فیڈ کیا جائے گا۔  ساتھ ہی  خود گنتی(سیلف اینومریشن) کی سہولت بھی دستیاب ہوگی۔ کمزور انٹرنیٹ والے علاقوں کے لئے حالانکہ کاغذی فارم بھی برقرا ر رہیں گے لیکن مجموعی طور پر یہ مردم شماری ڈیجیٹل ہو گی ۔ 
  ذات پر مبنی گنتی کے تعلق سے نتیانند رائے نے واضح کیا کہ  کابینہ کی سیاسی امور کی کمیٹی نےاسی سال ۳۰؍ اپریل کو مردم شماری میں’’ ذاتوں کی گنتی ‘‘ شامل کرنے کی منظوری دی تھی۔ اسی کے مطابق ۲۰۲۷ء  میں جو مردم شماری ہو گی  اس میں اسے باقاعدہ نافذ کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ یہ فیصلہ ملک میں سماجی و اقتصادی پالیسی سازی کے  لئے ایک اہم سنگ میل سمجھا جا رہا ہے۔حکومت کے مطابق مردم شماری کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور طریقۂ کار کا  پری ٹیسٹ ۱۰؍ سے ۳۰؍نومبرکے درمیان کیا  جاچکا ہے جس کے نتائج تسلی بخش رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مردم شماری کے سوالنامے کو حتمی شکل دینے کیلئے مختلف وزارتوں، محکموں اور اداروں کی تجاویز شامل کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ۲۰۲۱ء کی مردم شماری کووِڈ وبا کے باعث ملتوی ہوگئی تھی، جس کے بعد ۲۰۲۷ءکو نئی مردم شماری کا سال مقرر کیا گیا ہے۔
  دریں اثناء حکومت کے اس جواب سے کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی مطمئن نہیں ہیں۔  انہوں نے حکومت  کے جواب پر سخت اعتراض کیا۔  انہوں نے ایکس پر کہا کہ حکومت نے جو جواب دیا ہے وہ چونکانے والا ہے، کیونکہ نہ اس میں کوئی واضح روڈ میپ ہے، نہ وقت کا تعین، نہ پارلیمانی سطح پر کوئی سنجیدہ بحث کا ذکر ہے اور نہ ہی عوام سے مشاورت کا کوئی اشارہ۔  راہل  کے مطابق بظاہر ایسا لگتا ہے کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ہے اور دیگر ریاستوں کے تجربات سے سیکھنے کی بھی کوئی خواہش نہیں رکھتی۔ انہوں نے اس رجحان کو ملک کی ’بہوجن آبادی‘ کے ساتھ کھلی اعتماد شکنی قرار دیا۔

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK