Inquilab Logo

مرکز پر دہلی سرکار کے پروگرام کو ’ہائی جیک‘کرلینے کا الزام

Updated: July 25, 2022, 10:37 AM IST | Agency | New Delhi

وزیراعلیٰ کیجریوال بطور احتجاج تقریب میں شریک نہیں ہوئے، ’آپ‘ نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے زبردستی وزیراعظم مودی کے بینر لگائے اور ہٹانے پر گرفتاری کی دھمکی دی

The picture after placing the banner of Prime Minister Modi on the stage, on which you object.Picture:INN
اسٹیج پر وزیراعظم مودی کا بینر لگانے کے بعد کی تصویر جس پر ’آپ‘کو اعتراض ہے۔ تصویر: آئی این این

 عام آدمی پارٹی نے اتوارکو مرکزی حکومت اور وزیراعظم مودی پر دہلی پولیس کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے دہلی سرکار کے ایک پروگرام کو ’’ہائی جیک‘‘ کرلینےکا الزام لگایا۔ شجرکاری کے ایک پروگرام پر جس میں  لیفٹیننٹ  وی کے سکسینہ گورنر مہمان خصوصی  تھے، مرکز کے ذریعہ مبینہ  طور پر قبضہ کر لئے جانے کے بعد وزیراعلیٰ اروند کیجریوال  نے  بطور احتجاج شرکت نہیں کی۔  اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی  نے ٹویٹر پر تصویریں جاری کرکے دعویٰ کیا کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی تصویروں کو پروگرام سے ہٹا کر وزیراعظم کی تصویر کے ساتھ والے بینر کو لگایا گیاہے۔  ا س سلسلے میں دہلی کے وزیر برائے ماحولیات گوپال رائے نے میڈیا سے گفتگو کی اور بتایا کہ مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت  کے پروگرام کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں  نے بتایا کہ اسولا بھٹی وائلڈ لائف سینکچوری میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں دہلی پولیس نےگزشتہ رات  زبردستی وزیراعظم  مودی کے پوسٹر لگادیئے۔ عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ پولیس کی جانب سے یہ دھمکی بھی دی گئی کہ ان کے ذریعہ لگائے گئے پوسٹر اگر ہٹا ئے گئے تھے ہٹانے والے کو گرفتار کرلیا جائےگا اور سخت کارروائی ہوگی۔ 
 لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق انہیں اور وزیراعلیٰ کو  ایک لاکھ پودے لگانے  کی تحریک کا آغاز کرنا تھا مگر  وزیراعلیٰ اروند کیجریوال  نے پروگرام میں شرکت نہیں کی۔ لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ ’’جمعہ کو نائب گورنر کے ساتھ طے شدہ میٹنگ سے غیر حاضر رہنے کے بعد وزیراعلیٰ  نے اتوار کو پہلے سے طے شدہ پروگرام میں بھی شرکت نہیں کی۔‘‘ جمعہ کو میٹنگ میں  شرکت نہ کرنے کی وجہ سے صحت کی خرابی بتائی گئی تھی۔ 
 اس سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گوپال رائے نے اعلان کر دیاتھا کہ وزیراعلیٰ اور وہ اس پروگرام  میں شرکت نہیں کریں گے کیوں کہ اب اس پر سیاست ہونے لگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’کیجریوال حکومت کے پروگرام کو وزیراعظم مودی کا سیاسی پروگرام بنا کررکھ دیا گیاہے حالانکہ وہ (مودی )اس میں شریک بھی نہیں ہونے والے ہیں۔ ‘‘ انہوں  نے بتایا کہ ’’اس واقعہ (جلسہ گاہ پر زبردستی وزیراعظم کے بینر لگانے )  کے بعد  دہلی کے وزیراعلیٰ اور میں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم اس پروگرام میں شرکت نہیں کریں گے۔ ‘‘ ون مہوتسو کے عنوان سے ہونےوا لے اس مشترکہ  پروگرام کافیصلہ لیفٹیننٹ گورنر اور دہلی حکومت نے ساتھ مل کر ۴؍ جولائی کو کیاتھا۔ جمعرات کو ہی پروگرام میں آویزاں کئے جانے والے پوسٹر دہلی حکومت کو بھیج دیئے گئے تھے۔  پروگرام میں  وزیراعلیٰ   کے شرکت نہ کرنے کا اعلان عام آدمی پارٹی  نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر بھی کیا۔ اس نے بتایا کہ ’’دہلی حکومت کے ون مہوتسو  میں وزیراعلیٰ  اروند کیجریوال کو شامل ہوناتھا مگر وزیراعظم کے دفتر کے حکم پر پولیس نے اسٹیج پر قبضہ کرکے زبردستی مودی جی کی تصویر لگادی اور ہٹانے پر گرفتاری کی دھمکی دی۔‘‘ پارٹی  نے سوال کیا ہے کہ ’’مودی دہلی سرکار کے پروگرام میں اپنی تصویر لگاکر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔‘‘ بتایا جارہاہے کہ جلسہ گاہ میں  وزیراعظم مودی  کی تصویر لگانے کے ساتھ ہی   وزیراعلیٰ اروند کیجریوال  کے پوسٹر پھاڑ دیئے گئے۔اسٹیج پر وزیراعظم کی تصویر لگادینے کےبعد پولیس اہلکاروں    کو بطور ثبوت اسٹیج کی تصویر لیتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔  عام آدمی پارٹی کا الزام ہے کہ بڑی تعداد میں بغیر وردی کے پولیس اہلکاروں کو جلسہ گاہ پر تعینات کیاگیاتھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK