Inquilab Logo

شردپوار پر تنقید کے سبب چندر کانت پاٹل کا بارامتی میں داخلہ ممنوع؟

Updated: May 09, 2024, 11:45 PM IST | Agency | Pune

بی جے پی لیڈر نے کہا تھا ’’ ہمیں صرف شرد پوار کو شکست دینا ہے۔‘‘، اس پر اجیت پوار نے کہا ’’ آپ پونے پر توجہ دیجئے، بارامتی کو ہم دیکھ لیں گے۔‘‘

Ajit Pawar and Chandrakant Patil. Photo: INN
اجیت پوار اور چندر کانت پاٹل۔ تصویر : آئی این این

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ریاستی وزیر چندر کانت پاٹل کے شرد پوار کو شکست دینے کے تعلق سے دیئے گئے ایک بیان پر اجیت پوار ناراض ہیں۔ انہوں نے چندر کانت پاٹل سے یہاں تک کہہ دیا ہے کہ آپ آئندہ بارامتی نہ آئیں۔ یاد رہے کہ چندر کانت پاٹل کے بیان کی وجہ سے بارامتی میں این سی پی اور بی جے پی دونوں ہی کے تئیں عوامی ناراضگی بڑھ سکتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دہلی اسمبلی اسپیکرکا بی جےپی کی آمریت کو شکست دینے پر زور

گزشتہ دنوں چندر کانت پاٹل انتخابی مہم میں حصہ لینے بارامتی گئے  تھے جہاں سے اجیت پوار کی اہلیہ سنیترا پوار مہایوتی کی اور شرد پوار کی بیٹی سپریہ سلے مہاوکاس اگھاڑی کی امیدوار ہیں۔ اپنی تقریر کے دوران چندر کانت پاٹل نے کہا ’’ آخر سیاست میں ایک ترازو لگانا ہوتا ہے۔ کیا چیز ہلکی ہے کیا وزن دار ہے یہ معلوم کرنے کیلئے۔ ہمارے لئے شرد پوار کی شکست اہم ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا ’’ مجھے اور میرے کارکنان کو شرد پوار کی شکست چاہئے بس۔‘‘  یاد رہے کہ بارامتی شرد پوار کا آبائی وطن ہے اور یہاں ان کے خلاف اس طرح کا بیان عوامی سطح پر بی جے پی  اور این سی پی ( اجیت) دونوں ہی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چندر کانت پاٹل کے بیان پر اجیت پوار نے برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ’’ چندر کانت پاٹل کے بیان کا کوئی مطلب نہیں تھا۔ وہاں سپریہ سلے اور سنیترا پوار کے درمیان مقابلہ تھا ۔ پھر شردپوار کو شکست دینے کا سوال کہا ں سے آ گیا؟ ‘‘ بارامتی میں ۷؍ مئی کو پولنگ ہو چکی ہے۔  پاٹل نے بیان انتخابی مہم کی شروعات میں دیا تھا۔ اجیت پوار سے پوچھا گیا کہ کیا پاٹل کے اس بیان کا پولنگ پر کوئی اثر ہوا؟ اجیت پوار نے اس کا براہ راست کوئی جواب نہیں دیا البتہ انہوں نے کہا ’’ چندر کانت پاٹل سے جب بعد میں ہماری ملاقات ہوئی تو ہم نے ان سے کہہ دیا کہ آپ پونے  پر توجہ مرکوز کریں بارامتی کو ہم اور ہمارے کارکنان دیکھ لیں گے۔‘‘ اجیت پوار نے کہا چندر کانت پاٹل کا وہ بیان غلط تھا۔ انہیں ایسا نہیں بولنا چاہئے تھا لیکن وہ بول گئے۔ مجھے یہ بات بعد میں معلوم ہوئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK