Inquilab Logo

یوپی میں تبدیلی مذہب معاملے میں پولیس کے روز نت نئے دعوؤں سے وزیراعلیٰ یوگی بھی پریشان

Updated: June 30, 2021, 1:16 AM IST | Jeelani Khan | Lucknow

اسمبلی الیکشن سے قبل یوپی میں بی جے پی کی جانب سے تبدیلی مذہب اور آبادی پر کنٹرول جیسے ایشوز کو ریاست کااہم موضوع بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے

yogi adityanath.Picture:INN
آدتیہ ناتھ یوگی تصویر آئی این این

:اتر پردیش میں جیسے جیسے اسمبلی الیکشن قریب آرہا ہے، بی جے پی کی جانب سے تبدیلی مذہب اور آبادی کنٹرول جیسے ایشوز کو ریاست کااہم ایشوبنانے کی ہر ممکن کوشش ہورہی ہے۔حکومت ’سب کا ساتھ سب کا وکاس، سب کا وشواس‘کے نعرے پر کام کرنے کا دعویٰ کررہی ہے مگر ان مسائل کو غیر ضروری طور پر اچھالنے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ  بی جے پی اور اس کی  حامی تنظیموں کی جانب سے ہورہی ہے۔وزیرا علیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اس معاملے میں بطور خاص دلچسپی لے رہے ہیں۔انہوں نے پیر کواس تعلق سے ایک اہم میٹنگ کی، جس میں افسران کو واضح الفاظ میں ہدایت دی کہ اس معاملے سے جڑے ہر پہلو کی باریکی سے جانچ کی جائے اور ایک ایک قصوروار کو بے نقاب کیا جائے۔انہوں نے افسران سے کہا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں اور ضروری ہو تو مرکزی ا یجنسیوں سے بھی  مدد لیں۔
 ایڈیشنل چیف سیکریٹری برائے داخلہ اونیش اوستھی کے مطابق،  وزیراعلیٰ اس معاملے کی جانچ پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور انہوں  نے ہر پہلو سے جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔اوستھی کے بقول، یہ کوئی معمولی معاملہ نہیں ہے بلکہ اس کے تار غیر ممالک سے جڑے ہوئے ہیں جہاں سے خطیر رقم اس مقصد کیلئے آتی تھی۔ حالانکہ، انہوں نے اس بارے میں کچھ نہیں کہا کہ جب جبراً تبدیلی مذہب کرایا جارہا تھا تو متعلقہ حکام سرٹیفکیٹ کیسے ایشو کرتے رہے؟کیا وہ بھی جانچ کے دائرے میں ہیں؟اس تعلق سے پولیس حکام بھی خاموش ہیں۔واضح رہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ پہلے ہی حکم دے چکے ہیں کہ عمر گوتم اور مولانا جہانگیر قاسمی سمیت اس معاملے میں ملوث تمام ملزمین کے خلاف این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے اور ان کی املاک کو بھی ضبط کیا جائے۔اس سے قبل شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر بھی سخت کارروائی کے ساتھ ہی ان کی جائیداد ضبط کرنے کی یوگی نے ہدایت دی تھی۔ حالانکہ، عدالت کا رخ کئے جانے کے بعد بھی احتجاجیوں کو مستقل راحت نہیں مل پائی ہے۔
   مبینہ تبدیلی مذہب کے معاملے میں بھی حسب معمول عمر گوتم اور مولانا جہانگیر کوجبراً، لالچ دے کر اور بہلا پھسلا کر مذہب تبدیل کرانے کا سرغنہ بنا کر پیش کیا جارہا ہے اور حکومت نے اے ٹی ا یس، ایس ٹی ایف کے ساتھ ساتھ اپنی دیگر خفیہ ایجنسیوں کو بھی معاملے میں لگا دیا ہے۔علاوہ ازیں،  ای ڈی نے بھی معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ عین ممکن ہے تھوڑے دنوں میں اس کی دیگر مرکزی جانچ ایجنسیاں بھی تفتیش کریں گی مگر سچائی یہ بھی ہے کہ اے ٹی ایس ہو یا ایس ٹی ایف کسی کے پاس ایک بھی گواہ نہیں جس کے دعوئوں پر عدالت میں مہر ثبت کرسکے۔بر عکس ایسے کئی نو مسلم لوگ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے ویڈیوز جاری کررہے ہیں جو عمر گوتم کے قصیدے پڑھ رہے ہیں اور کسی بھی طرح کے زور زبردستی سے صاف انکار کر رہے ہیں۔اسلئے، اب دیکھنا ہوگا کہ پولیس کس طرح کی چارج شیٹ تیار کرتی ہے اور عدالت میں ثبوت کے طور پر کیا کیا شامل کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK