الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤبنچ نے واضح الفاظ میں کہا کہ درگاہ پر سالانہ میلے کی تقریبات پرکوئی پابندی نہیں ہوگی، ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زائرین کوروکا نہ جائے۔
EPAPER
Updated: May 18, 2025, 2:59 PM IST | Bahraich
الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤبنچ نے واضح الفاظ میں کہا کہ درگاہ پر سالانہ میلے کی تقریبات پرکوئی پابندی نہیں ہوگی، ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زائرین کوروکا نہ جائے۔
قومی یکجہتی کے مرکز درگاہ حضرت سیّد سالار مسعود غازی ؒ کےآستانے پرسالانہ میلے کے انعقاد کی الہ آباد ہائی کورٹ نے نہ صرف اجازت دی ہے بلکہ انتظامیہ کو سخت ہدایت دی ہےکہ میلے میں شرکت کیلئے آنے والوں کو کہیں روکا نہ جائے۔ سالانہ میلے پر ضلع انتظامیہ کی جانب سے روک لگائے جانے کے بعد الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں داخل کی گئی درگاہ انتظامیہ کمیٹی کی عرضی سمیت ۳ ؍عرضیوں کی چیف جسٹس کی ہدایت پر سنیچر کو جسٹس عطاء الرحمٰن مسعودی اور جسٹس سبھاش ودیارتھی نے خصوصی سماعت کی۔ بنچ نے ہدایت دی کہ درگاہ میں مذہبی ا ورروایتی تقریبات پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ عدالت نے انتظامیہ کو سخت ہدایت دی کہ کسی بھی زائر کو راستوں یا دیگر مقامات پر نہ روکا جائے۔
بتاتے چلیں کہ درگاہ انتظامیہ کمیٹی کی طرف سے ہائی کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ ڈاکٹر لالتا پرساد مشرا اور سید حسین نے جبکہ میلہ سے متعلق دوسری مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے والوں کی طرف سے سید محفوظ الرحمٰن فیضی، سید اکرم آزاد اور ونود کمار یادو نیز میلہ سے متعلق تیسری مفاد عامہ کی عرضی داخل کرنے والوں کی طرف سے ایڈوکیٹ آلوک کمار مشرا نے بحث کی۔ قابل ذکر ہے ۲؍ عرضیوں کو درگاہ انتظامیہ کمیٹی کی عرضی سے پہلے ہی جوڑ دیا گیا تھا۔ ایڈوکیٹ سید اکرم آزادنے بتایا کہ عرضیوں کو قبول کرتےہوئے ہائی کورٹ نے واضح طور پر ہدایت دی کہ درگاہ پر ہونے والی تمام مذہبی اور روایتی تقریبات پر کوئی پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ ہائی کورٹ نے زائرین کو آنے جانے کی مکمل آزادی دی اور انتظامیہ کو سخت ہدایت دی کہ کسی بھی زائر کو راستوں یا دیگر مقامات پر نہ روکا جائے۔ ہائی کورٹ نے مذہبی آزادی اور روایات کے احترام کو ترجیح دی۔ آلوک کمار مشرا نے سماعت کے بعد بتایا کہ عدالت نے صاف طور پر کہا ہے کہ درگاہ میں تمام سرگرمیاں بلا تعطل جاری رہیں گی۔
ہائی کورٹ کے اس فیصلے نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ مذہبی آزادی اور روایات کا احترام ہندوستانی آئین کا بنیادی ستون ہے۔ عدالت کے حساس رویے نے اس معاملے میں انصاف کو یقینی بنایا۔ قابل ذکر ہے کہ درگاہ حضرت سید سالار مسعود غازی وقف نمبر۱۹؍ بہرائچ میں سیکڑوں سال سے لگ رہے سالانہ میلے کی منظوری ضلع انتظامیہ کے ذریعہ کچھ وجوہات بتاکر نہیں دی گئی تھی اور میلہ میں آنے والے زائرین کو روکنے کے لئے جہاں پولیس نے تحریری اپیل وائرل کی تھی وہیں ضلع کو ۶ ؍زون میں حفاظتی انتظامات کے تحت بانٹا گیا تھا اور۱۱؍ اضلاع سے ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو بلا کر تعیناتی کی گئی تھی۔ درگاہ شریف کے زنجیری گیٹ، مشرقی گیٹ سمیت مختلف مقامات پر پولیس نے ناکہ بندی کرتے ہوئے زائرین کے ذہنوں سے میلہ کا تصور ہٹانے کی کوشش کی تھی۔
مسلسل پولیس افسران درگاہ شریف دیار میں پی اے سی کے ساتھ گشت کرکے زائرین و دکانداروں میں دہشت پیدا کر رہے تھے۔ فی الحال میلہ کا خاص دن اتوار کو ہے جس کو بالے میاں کی بارات کا دن کہا جاتا ہے۔