پابندی کی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا، امریکہ کیخلاف مزید اقدامات کا عندیہ
EPAPER
Updated: July 15, 2020, 12:15 PM IST | Agency | Washington
پابندی کی وجہ نہیں بتائی گئی لیکن امریکہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا، امریکہ کیخلاف مزید اقدامات کا عندیہ
گزشتہ دنوں امریکہ کی جانب سے ایغور مسلمانوں پر ظلم کی پاداش میں چینی حکام پر پابندی عائد کرنے کا انتقام لیتے ہوئے چینی حکومت نے بھی امریکہ کے چند اہم عہدیداروں پر پابندی عائد کی ہے۔ ان میں ٹیڈ کروز، مارکو روبیو اور امریکی کانگریس کے کئی دیگر اراکین شامل ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ نے چین سے تعلق رکھنے والے چار لوگوں پر پابندی عائد کی تھی جس میں کمیونسٹ پارٹی کے پولت بیورو کے سب سے اہم رکن کا نام بھی شامل تھا۔
ایک روز قبل چین نے امریکی اقدام پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے تین امریکی قانون سازوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے ری پبلکن سینیٹر مارکو روبیو، سینیٹر ٹیڈ کروز اور ایوان کے رکن کرس اسمتھ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔ہوا چن ینگ نے کہا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی کے’ ایمباسیڈرر ایٹ لارج‘ سیم براؤن بیک پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔چین کیلئے کانگریس کی ایگز یکٹیو کمیٹی اور وہائٹ ہاؤس کے مشترکہ پینل کے شریک چیئرمین سینیٹر مارکو روبیو ہیں۔ یہ پینل چین میں قانون کی حکمرانی اور وہاں اقلیتوں کے حقوق پر نظر رکھتا ہے۔ا سمتھ اس کمیٹی کے سابق شریک چیئرمین رہ چکے ہیں۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ چین کس بنیاد پر ان امریکی حکام پر پابندیاں عائد کی ہیں لیکن یہ صاف ہے کہ یہ اقدام امریکہ کی جانب سے چینی حکام پر لگائی گئی پابندیوں کے جواب میں کیا گیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چن ینگ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’’ ژنجیانگ (ایغور مسلمان) کا معاملہ چین کا اندرونی معاملہ ہے ۔ امریکہ کو اس میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا ’’ ہم امریکہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنے اس غلط فیصلے ( چینی حکام پر پابندی) کو واپس لے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ ’’ چین آئندہ امریکہ کے خلاف مزید اقدامات کرے گا لیکن حالات کی مناسبت سے۔‘‘
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے امریکہ مسلسل چین کو نشانہ بناتا آیا ہے۔ اس دوران اس نے مختلف طریقوں سے چین پر دبائو ڈالنے کی کوشش کی۔ حتیٰ کہ ایک ماہ قبل امریکی صدر نے چین کے خلاف ایک ایگزیکٹیوں آرڈر پر دستخط کئے اور امریکی کانگریس میں یہ بل منظور کیا گیا کہ چین میں ایغور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف اقدامات کے طور پر اس ظلم میں شامل حکام پر پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ اس آرڈر پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ دنوں امریکہ چین کے ۴؍ حکام پر پابندی عائد کی تھی جس کا انتقام چین نے اب لیا ہے۔