Inquilab Logo

ممبئی کے شہریوں کو پانی کٹوتی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا

Updated: May 04, 2024, 8:39 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بی ایم سی نے شہریوں کو اطمینان دلایا کہ جھیلوں میں ۱۵؍جولائی تک پانی سپلائی کا ذخیرہ موجود ہے اور جو ن کے پہلے ہفتے میں بارش ہونے کے امکانات ہیں جس سے پانی کا مسئلہ نہیں ہوگا۔

The BMC has assured that the citizens will not face water shortage. Photo: INN
بی ایم سی نے اطمینان دلایا ہے کہ شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا نہیں پڑے گا۔ تصویر : آئی این این

گزشتہ ۲؍ ماہ میں نہ صرف برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن ( بی ایم سی )نے شہرو مضافات اور اطراف کوپانی سپلائی کرنے والی جھیلوں میں شدید قلت کی اطلاع دیتی رہی ہے بلکہ شہر کے اکثر علاقوں میں ۱۰؍ تا۱۵؍ فیصد پانی کی کٹوتی بھی کرتی رہی ہے ۔ بعض اوقات پانی کی پائپ لائنوں میں مرمت کے نام پرتوپانی کی پائپ لائنوں میں گندہ پانی شامل ہونے پر بعض علاقوں میں ۱۰۰؍ فیصد پانی کی کٹوتی بھی کی گئی ہے ۔  اب بی ایم سی نے جولائی تک قابل استعمال پانی ذخیرہ ہونے کا اطمینان دلایا ہے ۔ شہری انتظامیہ کی اس اطلاع سے یقینی طور پر شہریوں کو راحت ملی ہے ۔
 پانی کے ذخیرہ سے متعلق بی ایم سی کے درج کردہ ریکارڈ کے مطابق شہر کو پانی سپلائی کرنے والی جھیلوں میںاس وقت ۲۰ء۲۸؍ فیصد پانی موجود ہے ۔شہری انتظامیہ حالانکہ جھیلوں میں ۲۰ء۲۸؍ فیصد ہی پانی کے موجود ہونے کی اطلاع دی ہے لیکن اس بات کا بھی یقین دلایا ہے کہ جتنا پانی جھیلوں میں موجود ہے ، وہ ۱۵؍ جولائی تک سپلائی کیلئے کافی ہے ۔ پانی کی قلت نہ ہونے کی ضمن میں بی ایم سی نے اس کی وجہ یہ بیان کی ہے کہ امسال جون کے پہلے ہفتہ میں ہی بارش ہونے کے امکانات روشن ہیں لیکن اگر تاخیر ہوتی بھی ہے تو ۱۵؍ جون تک موسم باراں کی آمد ہو جائے گی اس لئے شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

یہ بھی پڑھئے: نریندر مودی کی ادھو ٹھاکرے کو رام کرنے کی کوشش؟

بی ایم سی کے بقول اپرویترنا، تانسا ، مودک ساگر ،  مڈل ویترنا، بھاتسا ، ویہار اور تلسی ان ۷؍ جھیلوں سے شہرو مضافات اور  اطراف میں روزانہ ۳؍ ہزار ۹۵۰؍ ملین لیٹر سپلائی کیا جاتا ہے۔ وہیں جھیلوں میں ذخیرہ اندوز پانی کی جو موجودہ صورتحال ہے، اس کے مطابق ۱۵؍ جولائی تک شہریوں کو تشفی بخش پانی سپلائی کیا جاسکتا ہے ۔ اس سے قبل پانی کی قلت اور خدشات کے سبب جن علاقوں میں پانی کی کٹوتی کی گئی ، وہ احتیاطی تدابیر کا حصہ ہونے کے ساتھ ساتھ اچانک پائپ لائنوں میں گٹروں کے پانی کا ملنا یا پھوٹ جانا ہے ۔ مذکورہ بالا مسئلہ اورپائپ لائنوں کی مرمت کے سبب شہر کے بعض علاقوں میں پانی کی سپلائی میں ۱۰؍تا ۱۵؍ فیصد کٹوتی کرنا پڑی تھی ۔ 
  بی ایم سی افسر کے مطابق جولائی تک شہر کو پانی سپلائی کرنے والی جھیلوں۲؍ لاکھ ۹۳؍ ہزار ۵۵۲؍ لیٹر پانی درکار ہے ، جو اس وقت شہر کو پانی سپلائی کرنے والی جھیلوں میں موجود ہے ۔ اس کے علاوہ ایک لاکھ ا۹۱؍ ہزار ۱۳۰؍ لیٹر ریاستی حکومت ریزرو واٹر سے سپلائی کرے گی ۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شہر اور مضافات میں پانی کی کٹوتی کا سلسلہ بھی روک دیا گیا ہے ۔ تاہم بی ایم سی افسر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت جھیلوں میں جتنا پانی موجود ہے  اسے منصوبہ بند طریقہ سے سپلائی کیا جائے گا تاکہ شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ افسر نے یہ بھی بتایا کہ جھیلوں میں پانی کی کمی یا قلت کا ایک سبب گرمی کی شدت سے پانی کا بھاپ بن کر اڑنا ہے ، گزشتہ ۳؍ دنوں سے شہر اور مضافات کے علاوہ جھیلوں کے علاقوں میں بھی شدید گرمی پڑ رہی تھی جس کی وجہ سے پانی کے بھاپ بن کر اڑنے کا خدشہ لاحق ہوتا ہے ۔ 
  بعد ازیں بی ایم سی کے محکمہ آب رسانی نے موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد شہریوں کو یقین دلایا ہے کہ فی الحال نہ تو جھیلوں کے علاقوں میں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور نہ ہی موجودہ ذخیرہ سے شہریوں کو ۱۵؍ جولائی تک پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ ساتھ ہی محکمہ آب رسانی نے محکمہ موسمیات کی فراہم کردہ اطلاع کو عام کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ امسال جون کے پہلے یا درمیانی ہفتہ میں بارش ہونے کے روشن امکانات ہیں اس لئے شہریوں کو پانی کی قلت سے بے فکر ہو جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK