Inquilab Logo

نریندر مودی کی ادھو ٹھاکرے کو رام کرنے کی کوشش؟

Updated: May 04, 2024, 9:06 AM IST | Agency | Mumbai

وزیراعظم نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے میرے دشمن نہیں ہیں، ان پر کوئی مصیبت آئی تو سب سے پہلے میں مدد کیلئے پہنچوں گا‘‘ سنجے رائوت نےکہا’’ مودی جھوٹ بولتے ہیں۔‘‘

Is Narendra Modi eyeing Uddhav Thackeray again? Photo: INN
کیا نریندر مودی کی پھر ادھو ٹھاکرے پر نظر ہے ؟ تصویر : آئی این این

لوک سبھا الیکشن کے تیسرے مرحلے سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے ادھو ٹھاکرے کے تعلق سے نرم گوشہ دکھاتے ہوئے ایسا بیان دیا ہے کہ سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ نریندر مودی نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے میرے دشمن نہیں ہیں۔ کل کو ان پر کوئی مصیبت آئے تو میں ہیں ان کی مدد کیلئے پہنچوں گا۔‘‘  انہوں نے کہا ’’ بالا صاحب کا فرزند ہونے کی وجہ سے میں ان کا ادب واحترام کرتا آیا ہوں اور آئندہ بھی کروں گا لیکن میں بالا صاحب ٹھاکرے کے نظریات کو نبھائوں گا۔ وہ مجھ سے بےحد محبت کرتے تھے ۔ میں ان کا قرض بھلا نہیں سکتا۔‘‘ وزیر اعظم نے ایک ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران یہ باتیں کہیں۔
 نریندر مودی نے کہا ’’ گزشتہ الیکشن ہم نے آمنے سامنے لڑا لیکن میں نے بالا صاحب ٹھاکرے کے تعلق سے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ ادھو ٹھاکرے میرے تعلق سے کتنا ہی کچھ کہہ لیں لیکن میں بالا صاحب سے عقیدت رکھتا ہوںان کے تعلق سے کچھ نہیں کہوں گا۔  میں بالا صاحب کا احترام کرتا ہوں اور عمر بھر کرتا رہوں گا۔  ‘‘ وزیر اعظم کے مطابق ’’ جن لوگوں نے ساورکر کی توہین کی ، اورنگ زیب کی تعریف کی، انہی کے ساتھ جا کر بالا صاحب کا بیٹا بیٹھ گیا۔ لوگوں میں اسی بات کا غصہ ہے۔  لوگوں میں اس بات کی چڑ ہے کہ بالا صاحب نے جو کچھ کہا  ان کا بیٹا  اقتدار کی خاطر اس کے خلاف کام کر رہا ہے۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے: اقلیتوں اور بہوجن سماج کے درمیان ہم آہنگی کو بگاڑنے والوں کو سنیل تٹکرے کا انتباہ

وزیراعظم نے اس انٹرویو میں اتنی بار شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کا نام لیا کہ یکبارگی لوگوں کو لگنے لگا کہ وہ شیوسینا سے دوبارہ ہاتھ ملانے کی بات کر رہے ہیں۔  انہوں نے کہا ’’بالا صاحب ٹھاکرے مجھ سے بے حد محبت کرتے تھے۔ ان کا اپنا پن میں کبھی بھول نہیں سکتا۔ آج کی تاریخ میں مہاراشٹر اسمبلی میں ہمارے سب سے زیادہ اراکین  ہیں، اس کے باوجود  شیوسینا کو وزیراعلیٰ کی کرسی دے کر ہم نے اس پر ایکناتھ شندے کو بٹھایا۔ ‘‘ مودی کے مطابق’’ یہ بالا صاحب ٹھاکرے کو دیا گیا خراج عقیدت ہے‘‘   انہوں نے بتایا کہ ’’ ادھو ٹھاکرے بال ٹھاکرے ہی کے بیٹے ہیں۔ وہ جب بیمار پڑے تھے تو میں انہیں روزانہ فون کیا کرتا تھا۔ رشمی بھابھی ( ادھو کی اہلیہ) کو فون کرکے روزانہ میں ادھو کی خیریت دریافت کیا کرتا تھا۔  جب ادھو کے آپریشن کی بات ہوئی تو  انہوں نے مجھے فون کرکے پوچھا ’’ آپ کا کیا خیال ہے؟  میں نے ان سے کہا آپ آپریشن کروائیے ، باقی کی فکر چھوڑ دیجئے۔ پہلے اپنی صحت پر توجہ دیجئے۔‘‘  مودی نے کہا ’’ کل کو ادھو ٹھاکرے پر کوئی مصیبت آئی تو سب سے پہلے ان کی مدد کیلئے میں پہنچوں گا۔  البتہ انہوں نے بالا صاحب ٹھاکرے کا راستہ ترک دیا ہے۔ بالا صاحب کے نظریات کو ایکناتھ شندے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ‘‘
 مودی خسارے میں چل رہے تاجر ہیں: رائوت
 وزیراعظم مودی کے اس طرح کے بیان سے سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع ہو گئی ہیں کہ کیا بی جے پی اور شیوسینا دوبارہ ایک ساتھ آ سکتے ہیں؟  اس پر شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے جواب دیا ہے۔ رائوت نے سانگلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ’’ وزیر اعظم جھوٹ بول رہے ہیں۔ مودی ایک خسارے میں چل رہے تاجر کی طرح ہیں۔  چانکیہ نے کہا   تھا کہ جب تاجر خسارے میں ہو تو جھوٹ بولنے لگتا ہے۔ ‘‘  رائوت نے کہا ’’ اگر نریندر مودی کو محبت کا اتنا ہی پاس تھا تو انہوں نے   بالا صاحب کی شیوسینا کو کیوں تقسیم کیا؟ ‘‘  انہوں نے کہا’’ مودی نے نہ صرف شیوسینا کے دو ٹکڑے کئے بلکہ پارٹی کا نام اور نشان ایک بے ایمان آدمی کے ہاتھ سونپنے کا جرم بھی کیا۔ اس لئے اب جو وہ محبت کا دعویٰ کر رہے ہیں ، وہ جھوٹا ہے۔‘‘  میڈیا نے جب سنجے رائوت سے براہ راست یہ سوال کیا کہ ’’ کیا نریندر مودی اس طرح کے بیان دے کر دوبارہ شیوسینا سے ہاتھ ملانے کا راستہ صاف کر رہے ہیں؟ ‘‘ تو سنجے رائوت نے جواب  دیا ’’ نریندر مودی اب ہمارے لئے چاہے کھڑکی کھولیں یا دروازہ، ہم ان کے در پر کھڑے نہیں ہوں گے۔ مہاراشٹر میں عزت نفس نام کی چیز اب بھی باقی ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ ان سب باتو ں کا مطلب ہے کہ نریندر ومودی یہ الیکشن ہار رہے ہیں۔ انہیں اکثریت ملنے کا امکان نہیں ہے اس لئے وہ اب کھڑکی ، دروازے اور دریچے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘‘ 
 مودی سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں ہے: نانا پٹولے
 کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے مودی کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے ’’ نریندر مودی کتنے بڑے جھوٹے ہیں یہ ساری دنیا جانتی ہے۔ وہ کب ہنسیں گے، کب روئیں گے کسی کو نہیں معلوم‘‘ پٹولے نے کہا ’’  انہوں نے نوٹ بندی کی اور جاپان جا کر تالیاں بجاتے بیٹھ گئے۔ ملک یہاں برباد ہو گیا تھا، لوگ اپنے ہی پیسے نکالنے کیلئے قطاروں میں کھڑے تھے ۔ کئی لوگوں نے اپنی جانیں گنوادی تھیں  اوریہ جاپان میں بیٹھ کر ہنس رہے تھے۔  اس دنیا میں ان سے بڑا کوئی ڈرامے باز نہیں ہے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK