Inquilab Logo Happiest Places to Work

شہر میں شدید گرمی سےہاہاکار، موسمی امراض میں اضافہ

Updated: April 30, 2025, 10:24 PM IST | Saadat Khan | Mumbai

بڑھتےدرجہ حرارت کے سبب قے ،دست اور جسم میں پانی کی کمی کی شکایت کے ساتھ آنکھوں کی پتلیاں خشک ہونے اور انفیکشن کےمعاملات بھی سامنے آرہے ہیں

This is the condition of people due to the strong sun in the afternoon. This picture is from Dadra Station (West).
دوپہر کے اوقات میں تیز دھوپ کے سبب لوگوں کا حال کچھ یہ ہے،یہ تصویر دادراسٹیشن(مغرب) کی ہے

شہر ومضافات میں بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے قے، دست ، جسم میں پانی کم ہونے اور جلد کے امراض کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو نے کیساتھ آنکھوں کی پتلیاں خشک  ہونے اور انفیکشن سے متاثر ہونے کی شکایتیں بھی سامنے آرہی ہیں۔ جس کی وجہ سے امراض چشم کےڈاکٹروںنے عوام سے دھوپ میں نکلتے وقت آنکھوں کا خیال رکھنے، چشمہ ،ٹوپی پہننے اور آنکھوںکو پانی سے دھونے کا مشورہ دیاہے۔     
 واضح رہےکہ ان دنوں شہر ومضافات میں  شدیدگرمی پڑرہی ہے جس کی وجہ سے قے، دست،جسم میں پانی کم ہونے اور جلد کی بیماریوں میں  مبتلاہونےوالے مریضوں کی تعداد میں ۳۰۔ ۴۰؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ان شکایتوںکے علاوہ دھوپ کی شدت سے آنکھوں کی پتلیاں بھی متاثر ہورہی ہیں ۔ تمازت سے پتلیاں خشک ہونے اور آنکھوںمیں انفیکشن کی شکایت بھی ہورہی ہے۔
درجہ حرارت مزید بڑھنے کا اندازہ
 محکمہ موسمیات کےمطابق آئندہ چند دنوں میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہوسکتاہے۔ ایسےمیں مذکورہ بالا شکایتوںمیں بھی اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ اس لئے شہر ومضافات کےامراض چشم کےمعروف ڈاکٹروںنے عوام سے آنکھوں کی حفاظت کیلئے ضروری احتیاطی تدابیرپر عمل کرنے کا مشورہ دیاہے۔ 
ماہر ڈاکٹروں کا کیا کہنا ہے؟
 جے جے اسپتال کے سابق سینئر ماہر امراض چشم ڈاکٹر ششی کپورنے انقلاب کوبتایاکہ ’’ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے جلد کے علاوہ آنکھیں بھی متاثرہو رہی ہیں۔ آنکھوں پرگرمی کابرا اثر پڑ رہا ہے۔ تیز دھوپ سے آنکھوں میں جلن اور آنکھیں سرخ ہو سکتی ہیں۔ اگر اس پر فوری توجہ نہ دی جائے تو چنددنوں بعد آنکھوں کی پتلیاں سوکھنے لگتی ہیں، جس سے آنکھوں میں انفیکشن ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔ شدید گرمی سےفی الحال عوام کو آنکھوں میں جلن اور پانی آنےکی شکایتیں ہورہی ہیں۔ اس لئے شہری دھوپ میں گھر سے باہر نکلتےوقت احتیاط برتیں اور آنکھوں کا خیال رکھیں۔‘‘ 
 بائیکلہ کے امراض چشم کے ڈاکٹر عرفان خطیب کےمطابق ’’شدید دھوپ میں سورج کی شعاعوں سے آنکھوںکو محفوظ رکھنا ضروری ہے۔ ایسےموسم میں کالاچشمہ اورٹوپی کا استعمال  کرنے کے علاوہ آنکھوںکو ٹھنڈے پانی سے دھونا چاہئے اورآنکھوںکو دھول مٹی سے صاف رکھنےکے لئے آئی ڈراپ کا استعمال کریں۔ ‘‘ 
 کالج آف فیزیشنز اینڈ سرجنز کے صدر ڈاکٹر اجے سمبھارے کےمطابق ’’کچھ لوگوںکا کام ایسا ہے کہ انہیں مجبوراً سفر میں رہنا ہوتاہے۔ اس لئے انہیں مسلسل دھوپ میں چلنا پڑتا ہے۔ تعمیراتی سائٹس اور سڑک پر کام کرنےوالوںکوبھی متواتر دھوپ میں رہنا پڑتاہے۔ اس طرح کے لوگوں کے سراور جسم پر براہ راست سورج کی گرم شعاعیں پڑتی ہیں۔ دوپہر کے وقت تیز دھوپ کی وجہ سے آنکھیں زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ دھوپ میں کام کرنے والےافراد میں آنکھوں کا سرخ ہونا،اور آنکھوںمیں خارش  جیسی معمولی علامات ظاہر ہوتی ہیں ۔ اگر ا ن علامتوںکو کو نظر انداز کر دیا جائے تو آنکھوں کی پتلیاں خشک ہونا شروع ہو جاتی ہیں، جس کے نتیجے میں کچھ دنوں کے بعد آنکھوں میں انفیکشن ہونے کا امکان ہوتا ہے،چنانچہ گرمی میں آنکھوںکو محفوظ رکھنےکیلئے ان عوامل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
 نائر اسپتال کے آپتھلمولوجی شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر نینا پوتدار کےبقول’’گرمیوں میں آنکھوں کے مسائل بڑھ جاتے ہیں، ممبئی میں آلودگی اور بڑھتے  درجہ حرارت سے آنکھوں کے امراض میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے۔ شہری موبائل فون کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں ، اس سے آنکھوں کو نقصان پہنچ رہاہے۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے شہریوں کی آنکھیں خشک ہو سکتی ہیں ۔‘‘
احتیاطی تدابیر
 دھوپ میں نکلتے وقت چشمہ اور ٹوپی پہنیں اور وقتاً فوقتاً آنکھوں پر ٹھنڈا پانی چھڑکیں،کام کے دوران ایک سےدوبار ۳۔۵؍ منٹ کیلئے آنکھوں پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں رکھیں۔اگر آپ کو آنکھوں میں خشکی محسوس ہو تو ماہر امراض چشم کے مشورے کے مطابق آئی ڈراپس استعمال کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK