Inquilab Logo

بہار کے حالات بھی مہاراشٹر جیسے ہیں:سشیل کمار مودی

Updated: July 04, 2023, 9:56 AM IST | patna

بی جےپی لیڈر نے کہا کہ جے ڈی یو کے کئی ایم ایل اے اور ایم پی بی جے پی لیڈروں کے رابطے میں ہیں ، وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر الزام لگایا کہ انہوں نے گزشتہ ۱۷؍ سال میں کسی ایم ایل اے یا ایم پی سے ملنے کیلئے ایک منٹ کا وقت بھی نہیں دیا اور اب وہ ہر ایم ایل اے کو آدھے گھنٹے کا وقت دے رہے ہیں!

Senior BJP leader Sushil Kumar Modi has made a big claim. (File Photo)
بی جے پی کے سینئر لیڈر سشیل کمار مود ی نے بڑا دعویٰ کیا ہے۔(فائل فوٹو)

بی جےپی  کے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہےکہ بہار میں مہا گٹھ بندھن کی حالت بھی مہاراشٹر جیسی ہے۔انہوں نے کہا کہ بہار کی حکومت میں جلد ہی داخلی بحران آنے والا ہے۔سشیل کمار مودی نے کہا کہ  جے ڈی یو کے کئی ایم ایل اے اور ایم پی بی جے پی لیڈروں کے رابطے میں ہیں۔ بی جے پی لیڈر کے اس دعوے کے ساتھ ہی جے ڈی یو میں ٹوٹ پھوٹ کی  قیاس آرائیاں زور پکڑنے لگی ہیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اب جے ڈی یو میں بھگدڑ مچ جائے گی، لیکن، نتیش کمار کے این ڈی اے میں واپس آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کیونکہ وزیر داخلہ امیت شاہ پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ نتیش چاہے کچھ بھی کریں، این ڈی اے میں واپسی نہیں ہوگی۔سشیل کمار مودی نے کہا کہ  وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے گزشتہ ۱۷؍ سال میں کسی ایم ایل اے یا ایم پی سے ملنے کے لیے ایک منٹ کا وقت بھی نہیں دیا ہے۔ اراکین اسمبلی کو انتظار کرنا پڑتا تھا، اب وہ ہر ایم ایل اے کو آدھے گھنٹے کا وقت دے رہے ہیں( جس سے ان کی گھبراہٹ ظاہرہوتی ہے )۔
 بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ نتیش کمار نے راہل گاندھی کو اپنا لیڈر تسلیم کیا ہے اور تیجسوی کو اپنا جانشین قرار دیا ہے، اس کے بعد سے جنتا دل میں بغاوت کی صورتحال ہے۔ جے ڈی یو کا کوئی بھی ایم ایل اے یا ایم پی نہ تو راہل گاندھی اور نہ ہی تیجسوی یادو کو قبول کرنے کے حق میں ہے۔ درحقیقت کئی  اراکین پارلیمنٹ کو کو لگ رہا ہے کہ ان کا ٹکٹ کٹنے والا ہے، پچھلی بار انہیں(جے ڈی یو کو)۱۷؍ سیٹیں ملی تھیں، کیا وہ اس بار اتنی سیٹیں جیت پائیں گے؟ اس بار وہ۵؍ سے ۱۰؍ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ ممبران پارلیمنٹ محسوس کر رہے ہیں کہ وہ نہیں جانتے کہ نتیش کمار کے بعد ان کا مستقبل کیا ہوگا۔ سب کو اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے۔اس لئےبحرانی صورتحال ہے، ایم ایل اے اور ایم پی دیگر پارٹیوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔سشیل کمار مودی نے  دعویٰ کیاکہ اگر نتیش کمار اپنا یہ فیصلہ واپس لے لیتے ہیں کہ تیجسوی ان کے جانشین نہیں ہوں گے، تو یہ الگ ہی صورت حال ہوگی، دراصل پارٹی میں پھوٹ ہے۔ 
 سشیل کمار مودی کے مطابق نتیش کمار نے یہاں تک فیصلہ کر لیا ہے کہ جنتا دل (یو) راشٹریہ جنتا دل میں ضم ہو جائے گی، اس میں ۴؍ سے۶؍ مہینے لگ سکتے ہیں۔ سشیل کمار مودی نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگ ہمارے ساتھ بھی رابطے میں ہیں لیکن  بی جےپی میں کس کو لیاجائے گا اور کسے نہیں ،یہ بعد کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر عدم استحکام کی فضا ہے۔ سشیل کمار مودی نے کہا ’’ اب  رہا نتیش کمار کا اپنا ووٹ بینک  جسے ’لو کش‘ کہتے ہیں ،وہ بھی بکھر گیا ہے اور  اس نےبی جے پی سے ہاتھ ملا لیا ہے۔ ایسے میں  اب کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
 انہوں نے مزید کہا ’’ امیت شاہ  پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ نتیش کمار کو کسی بھی قیمت پر واپس نہیں لیا جائے گا، ہم نے آپ کو۱۷؍ سال تک اٹھا رکھا ۔‘‘ سشیل کمار مودی نے کہا کہ  للن سنگھ کی بات پر میں کوئی جواب نہیں دوں گا۔ مجموعی طور پر، انہیں پہلے اپنی پارٹی کو بچانا چاہئے، انہیں بی جے پی کی فکر نہیں کرنی چاہئے۔
 انہوں نے کہاکہ للن سنگھ نے لالو پرساد یادو سے ہاتھ ملایا، پہلے لالو کو جیل بھیجا، اب لالو کے ساتھ شرارتیں کر رہے ہیں۔سشیل مودی کے بقول  ایم ایل ایز کو اعتماد میں لیے بغیر اتحاد توڑ دیا گیا ۔جنتا دل یونائیٹڈ میں ٹوٹ پھوٹ کے حوالے سے سشیل کمار مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے للن سنگھ نے کہا کہ یہ مونگیری لال کے سپنے جیسا ہے۔ للن سنگھ نے مہاراشٹر کے واقعات کے حوالے سےپر این سی پی لیڈر شرد پوار کا بھی دفاع کیا اور بی جے پی پر پیسے کی طاقت کے غلط استعمال کا الزام لگایا۔
 ایل جے پی (رام ولاس) کے سپریمو چراغ پاسوان نے  نے بہر حال کہا ہے کہ کئی ایم ایل اے اور ایم پی ان کے رابطے میں ہیں۔ اس دوران  مرکزی وزیر پشوپتی پارس نے بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا – بہار میں ایک دو دن میں بڑی سیاسی ہلچل آئے گی جیسے مہاراشٹر میں ہوا۔ جے ڈی یو چھوڑ کر اپنی نئی پارٹی بنانے والے اوپیندر کشواہا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ جے ڈی یو میں بڑی پھوٹ ہونے والی ہے۔

 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK