۳؍ دن قبل لگائے گئے کرفیو کو ختم کرنے سے قبل پولیس نے طرفین کی میٹنگ بلائی اور مفاہمت سے معاملے کو حل کرنے کی تلقین کی۔
EPAPER
Updated: May 22, 2024, 10:59 AM IST | Sharjeel Qureshi | Jalgaon
۳؍ دن قبل لگائے گئے کرفیو کو ختم کرنے سے قبل پولیس نے طرفین کی میٹنگ بلائی اور مفاہمت سے معاملے کو حل کرنے کی تلقین کی۔
ضلع جلگائوں کے قصبہ چناول میں ۳؍ دنوں سے جاری کرفیو پیر(۲۰؍ مئی) کی شب ختم کردیا گیا۔ پولیس اورمقامی محکمہ محصولات انتظامیہ نے گائوں کے سلجھے ہوئے افراد کے ساتھ میٹنگ کی اور انتباہ دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو گفت وشنید سے حل کرلیں، ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ امن و امان قائم رکھنے کیلئے منگل کو لگنے والا ہفتہ واری بازار بند رکھا جائے۔ منگل بازار میں دکانیں بند رہیں۔
کرفیو ختم ہونے کے بعد چناول میں منگل کی صبح روزمرہ کا کاروبارہ شروع ہو گیا۔ تاہم قصبہ میں پولیس کا سخت بندوبست ہے۔ یاد رہے کہ چناول میں گزشتہ ۱۷؍ مئی کی شب ۲؍ لوگوں کے معمولی جھگڑے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی جس کے نتیجے میں پتھرائو اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے یہاں ۳ ؍ دنوں کیلئے کرفیو لگادیا تھا۔ انتظامیہ نے کرفیو ہٹانے سے پہلے گائوں والوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ یہ میٹنگ مقامی نوتن مہا ودیالیہ میں ہوئی۔ میٹنگ میں پولیس کی جانب سے ایڈیشنل ایس پی اشوک نکھتے، مکتائی نگر ڈی وائے ایس پی راجکمار شندے، ساودا پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر جالند پال، محکمہ محصولات کی طرف سے راویر تحصیلدار بنڈو کاپسے، نائب تحصیلدار میور کالسے، سنجے تائڈے، تلاٹھی لینا رانی، منڈل آفیسر آنند کھیولے اور قصبہ کے سنجیدہ افراد شامل تھے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’این سی پی ( اجیت ) کارکنان نے میری تشہیر میں خاطر خواہ حصہ نہیں لیا‘‘
میٹنگ میں اس بات پر غور وخوض کیا گیا کہ فی الحال قصبہ میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کیا اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔ ایڈیشنل ایس پی اشوک نکھتے نے یقین دلایا کہ خاطیوں کو تلاش کرکے قانونی کاروائی کی جار ہی ہے لیکن مستقبل میں ایسا نہیں ہونا چاہئے، اگر کوئی بھڑکا رہا ہے تو اس پر بھروسہ نہیں رکھنا چاہئے۔ قصبہ میں امن و امان قائم رہے اس لئے مقامی سطح پر ایک کمیٹی بھی تشکیل دی جائے گی۔
یکطرفہ کارروائی کی شکایت
جلگائوں کے معروف سماجی خدمت گار عبدالکریم سالار نے بتایا کہ رکن اسمبلی سریش چودھری کی قیادت میں ایک وفد نے ضلع ایس پی مہیشور ریڈی سے ملاقات کی۔ وفد نے ایس پی کو چناول میں ہوئے پتھرائو اور توڑ پھوڑ کی تفصیل پیش کی اور انہیں بتایا کہ اس معاملے میں اور یکہ طرفہ طور پر کارروائی کی گئی ہے۔ جبکہ دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملہ ہوا تھا۔ وفد نے بتایا کہ اقلیتی طبقہ کے افراد کی شکایت نہیں سنی گئی۔ سب سے اہم یہ کہ چناول کے جس علاقہ میں پتھرائو کی شروعات ہوئی تھی اُسے چھوڑ کر پورے قصبہ میں ۸۰؍ سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔ ملزم شیخ عرفان عرف ممبر نے جھگڑے سے قبل ہی مطالبہ کیا تھا یہاں پر سی سی ٹی وی لگایا جائے۔ وفد نے مخصوص طبقہ کے افراد کو پھنسانے کی شکایت کی۔ اس وفد میں عبدالکریم، سچن ڈھانڈے (شیتکری سنگھٹنا ) اوردیگر سرکردہ افراد موجود تھے۔