Inquilab Logo

دہیسر: زیورات کی دکان میں جویلرکولٹیروں نے گولی ماردی

Updated: July 01, 2021, 10:15 AM IST | kazim shaikh | Mumbai

۳ ؍ مسلح بدمعاش لوٹ مار میں ناکام ۔ پوری واردات سی سی ٹی وی کیمرے میں قید۔دن دہاڑے قتل کے واقعہ سے علاقے میں سراسیمگی

Police are investigating at Om Sai Jewellery .Picture:Inquilab
اوم سائی جویلرس میں پولیس اہلکارتفتیش میں مصروف ۔ تصویر انقلاب

یہاں   زیورات کی ایک دکان میں گھس کر ۳؍ لٹیروںنے لوٹ مار کی کوشش کی لیکن ناکام ہونے پر انہوں نے دکان مالک کو گولی ماردی اور فرار ہوگئے۔ پولیس نے قتل کا معاملہ درج کرلیا ہے اور لٹیروں کو تلاش کررہی ہے۔ دن دہاڑے قتل کی اس واردات سے علاقے میں سراسیمگی پھیل گئی ہے ۔  پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ واردات دکان میں زیورات لوٹنے کی غرض سے کی گئی تھی  ۔حملہ آوروں کی تصویریں  سی سی ٹی وی  کیمروں کی مدد سے مل گئی ہیں  جس سے ان کی جلد گرفتاری کا امکان ہے۔
 دہیسر پولیس نے اس واردات کے بارے میں نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ دہیسر مشرق کے علاقے راول پاڑہ کے  گاؤڑے نگر علاقے میں بدھ کی صبح تقریباً ساڑھے ۱۰؍بجے اوم سائی راج جویلرس میں فائرنگ ہوئی  ۔ اس دوران ۳؍ اسکوٹر سوار افراد نے زیورات کی دکان میں گھس کرلوٹ مار کی کوشش کی ۔  اسی دوران  انہوں نے دکان  مالک شیلندر پانڈے کو گولی ماردی۔ پولیس کایہ بھی کہنا ہے کہ دکان میں گھس کر دکاندار کے سر میں گولی ماری گئی  اوراس کے بعد لٹیرے فرار ہوگئے ۔یہ پوری واردات وہاں پر نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہوگئی ہے ۔  حملہ آوروں کے سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ حملہ آور دکان میں ڈکیتی کےلئے آئے تھے ۔ 
 پولیس کے مطابق مقتول جویلرشیلندر پانڈے کے رشتہ داروں اور اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ دکان مالک کی کسی  سے کوئی دشمنی نہیں تھی ۔ ہم لوگوں کو واردات کی اطلاع ملی تو یہاں پہنچے اور جب اسپتال پہنچے تو معلوم ہوا کہ زخموں کی تاب نہ لاکر انھوں نے  راستے میں ہی دم توڑ دیا تھا ۔ 
 پولیس نے لٹیروں کی تلاش شروع کردی ہے اور ان کے خلاف قتل اوراقدام ڈکیتی کا معاملہ درج کیا گیا ہے ۔  پولیس  کا دعویٰ ہے کہ حملہ آوروں کو واردات کے دوران زیورات لوٹنے کا موقع نہیں ملا اور وہ پکڑے جانے کے خوف سے دکان مالک پر فائرنگ کرنے کے بعد فرار ہونے میںکامیاب ہوگئے ۔ 

dahisar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK