Inquilab Logo

گوکھلے بریج کے تعمیراتی کام میں تاخیر سے شہریوں کو پریشانی، کام میں تیزی لانے کا مطالبہ

Updated: February 05, 2023, 10:12 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

اندھیری اور ولے پارلے کے درمیان گوکھلےبریج کاتعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے لیکن عوام کی پریشانیاں اب بھی برقرار ہیںبلکہ ان کے جلد ختم ہونے کی امید بھی نہیں کی جاسکتی ہے۔

The work of Gokhale Bridge in Andheri is in progress
اندھیری کے گوکھلے بریج کا کام جاری ہے

اندھیری اور ولے پارلے کے درمیان گوکھلےبریج کاتعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے لیکن عوام کی پریشانیاں اب بھی برقرار ہیںبلکہ ان کے جلد ختم ہونے کی امید بھی نہیں کی جاسکتی ہے۔ حالانکہ ریلوے نے ۲۹؍ ۳۰؍ اور ۳۰؍ اور ۳۱؍ جنوری کو ۱۰؍گھنٹے کے شبینہ بلاک کے دوران ۲؍گرڈر کی تنصیب کا کام مکمل کیا تھا۔ویسٹرن ریلوے انتظامیہ کے دعوےکےمطابق گرڈرنصب کرنے سے اس نے اپنی جانب تعمیرات کا نصف کام مکمل کرلیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ بقیہ۲؍ گرڈرفروری کے اخیرمیںلانچ کئے جائیں گے۔ اس سے یہ واضح ہوگیا ہےکہ شہریوں کواس سے آمدورفت کے لئے ابھی مزید انتظارکرنا ہوگا۔اس تعلق سے ویسٹرن ریلوے کے چیف پی آر او سمیت ٹھاکور نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ ’’کام تیزی سے جاری ہے اوریہ کام کافی احتیاط سے کرنا  ہے اس لئے وقت لگ رہا ہےلیکن جلد ہی کام پورا ہوگا اور شہریوں کو آسانی میسر ہوگی۔ ریلوے  نےتیزی سے اپناکام پورا کیا اوراپنی طرح سے ۵۰؍فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔‘‘یادرہے کہ  ا س بریج کو خستہ حال قرار دے کر گزشتہ سال بند کردیا گیاتھااوریہ دعویٰ کیا گیاتھا کہ چونکہ  ٹریفک کے لحاظ سےیہ انتہائی اہم بریج ہے۔ اسلئےاس کی تعمیرمیں تیزی لائی جائے گی تاکہ شہریوںکو ٹریفک جام سے نجات مل سکے لیکن ایسا ہوتا دکھائی نہیں دے  رہا  ہے۔حالانکہ اس تعلق سے وزیراعلیٰ   شندے نے بھی کہا تھا لیکن شہریوں کی پریشانیاں اب بھی برقرار ہیں۔
پریشانی شہریوںکی زبانی
 گورےگاؤں میںمقیم شمیم خان نےکہاکہ ’’اصولاً اس بریج کوتوڑنا ہی نہیںچاہئے بلکہ اس کے انہدام سےقبل نئی ٹیکنالوجی کااستعمال کرتے ہوئے ہائیڈرولک بریج تعمیرکرناچاہئےتھا کیونکہ اس کے توڑنے کی وجہ سےاندھیری اورولے پارلے کے درمیان ہی ٹریفک کامسئلہ پیدا نہیںہوا ہے بلکہ اس کی وجہ سے اندھیری، جوگیشوری اورگورے گاؤں بلکہ ملاڈتک کے علاقوں میں زبردست ٹریفک جام سے شہری پریشان  ہورہے ہیں۔ اگرپہلے نظم کیا گیا ہوتا تویہ حالات نہ ہوتے۔ یہ بریج سب سے اہم تھا اور بہت زیادہ پرانا بھی نہیں تھالیکن منصوبہ بندی سے خالی شہری انتظامیہ اس وقت بیدار ہوتا ہے جب کوئی حادثہ پیش آتا ہے۔اس لئے اب جبکہ کام جاری ہے تو اسےجنگی پیمانے پر کرتے ہوئے مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کی پریشانی ختم ہو اوران کو ٹریفک جام سے نجات ملے۔‘‘جوگیشوری میںمقیم محمدعارف غوری نے کہا کہ ’’اندھیری مشرق اورمغرب کوجوڑنے والا گوکھلے بریج سب سے اہم تھالیکن اسے معمولی حادثے کے بعدبند کردیا گیا۔اس وقت کام جاری ہےلیکن ٹریفک کے لحاظ سےجس تیزی سےکام کیاجانا چاہئے وہ تیزی نظر نہیںآرہی ہے ۔ ریلوےاوربی ایم سی کومزیدبہتر تال میل کے ذریعے یہ کام جنگی پیمانے پرپورا کرناچاہئے ۔‘‘  
 انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ کسی ایک حصے  میں نہیں  ٹریفک جام کااثر جوگیشوری بلکہ اس سےآگے تک رہتاہے۔ملن سب وے میںاتنی گنجائش نہیں ہے۔ اس کےعلاوہ میٹروکا بھی کام جاری ہے ،اس سے بری طرح ٹریفک جام سے شہری پریشان ہیں اور یہ بھی پتہ نہیںہے کہ کب تک کام پورا ہوگا۔‘‘
کام سے زیادہ پبلسٹی، پریشانی کاخیال نہیں
 اندھیری میںمقیم عبداللہ خان نے بتایا کہ ’’جب سےگوکھلےبریج بند کیا گیا ہےشہری پریشان ہیں۔چھوٹا سا کام پورا کیاجاتا ہے توبی ایم سی اورریلوے کی جانب سے اس طرح تشہیر کی جاتی ہے جیسے کوئی بہت بڑا کارنامہ انجام دےدیاگیاہو۔اس کے برخلاف شہریوںکی ٹریفک جام سے ہونے والی مشکلات کو اس انداز میں نہ توبیان کیاجاتا ہے اورنہ ہی سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اس لئے بی ایم سی اورریلوے پبلسٹی سے زیادہ کام میںتیزی پرتوجہ دے تاکہ شہریوں کوٹریفک جام سے نجات مل سکے۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK