Inquilab Logo

ڈیلائل روڈبریج ستمبر کی ابتداء تک شروع ہونے کا امکان

Updated: August 07, 2023, 9:51 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai

شدید بارش کے سبب بریج کی تعمیر میں استعمال ہونے والے بھاری بھرکم سامان کو لایا نہیں جاسکا اور مزدوروں کی بھی کمی تھی جس کی وجہ سے کام جولائی میں مکمل نہیں ہوسکا:بی ایم سی افسر

The Dalyle Road Bridge, which was partially opened on June 1, is expected to be fully opened by next month.
ڈیلائل روڈ بریج ،جسے جزوی طور پر یکم جون کو کھولا گیا تھا، کو آئندہ ماہ تک پوری طرح سے کھولے جانے کی امید ہے۔(تصویر،انقلاب:شاداب خان)

مرکزی ممبئی میں واقع لوور پریل علاقے کے مشرقی اور مغربی حصہ کو جوڑنے والے ڈیلائل روڈ بریج کا ایک حصہ تقریباً ۵؍ برسوں کے وقفہ کے بعد یکم جون سے گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے جمعرات کو دوبارہ کھول دیا گیا تھا اور اب امید ہے کہ اس کا باقی حصہ اسی ماہ کے اخیر یا ستمبر کے شروع میں مکمل ہوجائے گا۔
 اس بریج کے بند ہونے سے دادر، لوور پریل، ایلفنسٹن روڈ اور قرب وجوار کے علاقوں میں ٹریفک بڑھ گیا تھا اور گاڑیوں کو گھوم کر گزرنا پڑتا تھا۔ البتہ یکم جون سے بریج کے ایک حصہ کو شروع کردیا گیا ہے جس پر ۲؍ لین ہیں جن پر سے گاڑیوں کو آنے اور جانے دونوں کی سہولت دی گئی ہے لیکن اس سے بہت زیادہ لوگ فائدہ نہیں اٹھا پارہے۔ جب یہ بریج مکمل طور پر کھل جائے گا تو کری روڈ، چنچپوکلی، لال باغ، بائیکلہ اور این ایم جوشی مارگ کے مکینوں اور ان راستوں سے گزرنے والوں کو کافی فائدہ ہوگا۔اس کے علاوہ اس بریج سے دادر، لوور پریل، مشرقی اور مغربی مضافات میں آنے جانے میں بھی مدد ملے گی۔
 واضح رہے کہ اس بریج کو گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے مکمل طور پر کھولنے کی تاریخ میں چند مرتبہ تبدیل کی جاچکی ہیں۔ یکم جون کو جب اس بریج کو جزوی طور پر عوام کیلئے کھولا گیا تھا تب انتظامیہ نے کہا تھا کہ اس بریج کو ۱۵؍ جولائی کو اور پھر ۳۱؍ جولائی کومکمل طور پر کھولا جائے گا۔ لیکن جولائی گزر چکا ہے اور اس بریج کا کام اب تک تقریباً۹۵؍ فیصد مکمل ہوا ہے اور اب شہری انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس بریج کو  اگست کے اخیر یا ستمبر کی ابتداء میں مکمل طور پر کھول دیا جائےگا۔
 بی ایم سی کے بریج ڈپارٹمنٹ کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ اس بریج کو جولائی میں ہی کھولنے کا منصوبہ تھا لیکن موسلادھار بارش کی وجہ سے کام میں تقریباً ۲۰؍ دنوں کی تاخیر ہوگئی ہے۔ اس افسر نے مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بھاری بارش کی وجہ سے سڑکیں زیر آب تھیں اور بریج کی تعمیر میں استعمال ہونے والے بھاری بھرکم سامان کو بڑی گاڑیوں کے ذریعہ بریج تک نہیں لایا جاسکا۔ اس کے علاوہ موسلا دھار بارش کی وجہ سے مزدوروں کی بھی کمی ہوگئی تھی۔ بہر حال اب کام دوبارہ شروع ہوچکا ہے، بریج کا تقریباً ۹۵؍ فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور اگر بلا رکاوٹ کام چلتا رہا تو اسی ماہ کے اخیر یا ستمبر کے شروع میں بریج مکمل طور پر کھل جائے گا۔
  نیا بریج مکمل طور پر اسٹیل سے بنا ہوا ہے اور راستے میں چند رکاوٹوں کی وجہ سے اسے ۶۵؍ ڈگری ترچھا تعمیر کیا گیاہے۔ اس بریج کی کُل لمبائی ۹۰؍ میٹر ہےاور مکمل طور پر تعمیر ہوجانے پر اس پر گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے ۳؍ لین ہوں گی۔ اس کے علاوہ ریلوے اسٹیشن سے آنے والے راہگیروں کو سہولت سے بریج چڑھنے کیلئے ’اسکیلیٹر‘(خودکار زینہ) بھی لگایا جائے گا۔
 یاد رہے کہ ۲۰۱۸ء میں اندھیری میں واقع گوپال کرشن گوکھلے بریج کا ایک حصہ حادثاتی طور پر گر گیا تھا جس کے بعد ممبئی میں انگریزوں کے زمانے میں تعمیر کئے گئے تمام بریجوں کا ’اسٹرکچرل آڈٹ‘ کیا گیا تھا۔ اس آڈٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لوور پریل کا ڈیلائل بریج بھی خستہ حال ہوگیا ہے اور چونکہ یہ بریج لوور پریل ریلوے ٹریک کے اوپر سے گزرتا ہے اس لئے اس پر سے گاڑیوں کی آمدورفت کو جاری رکھنا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر بریج کو منہدم کرکے از سر نوتعمیر کا فیصلہ کیا گیا۔

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK