Inquilab Logo

پرویش ورما کی اشتعال انگیزی کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ

Updated: October 12, 2022, 9:38 AM IST | new Delhi

دہلی میں کانگریس کی پریس کانفرنس، عدالت سے بھی نوٹس لینے کی اپیل، بی جے پی سے کانگریس نے سوال کیاکہ کیا وہ ان اشتعال انگیزیوں سے اتفاق کرتی ہے؟

Congress spokesperson Supriya Shrineet talks to the media about Parvesh Verma`s resignation (file photo).
پرویش ورما کے استعفیٰ سے متعلق کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے میڈیا سے گفتگو کی (فائل فوٹو)

دہلی میں بی جے پی لیڈروں کی جانب سے ہونے والی اشتعال انگیزی پر کانگریس نے سخت نوٹس لیا ہے۔ کانگریس نے خاطیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ  حکومت سے بھی کیا ہے اور عدالت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ ان کے خلاف از خود نوٹس لے۔ منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کانگریس نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے’ باہری دہلی‘ کے رکن پارلیمان پرویش ورما اور لونی سے پارٹی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے ایک خاص برادری کے خلاف غیرمہذب زبان کا استعمال کیا ہے، لیکن پولیس  ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی ہے اور حکومت بھی خاموش ہے۔
 کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرز میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پرویش ورما نے ایک کمیونٹی کے خلاف۲۴؍ گھنٹے قبل غیرمہذب زبان کا استعمال کیا تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہی دہلی پولیس نے بھی اس معاملے پر پوری طرح سے خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس کو اس معاملے پر جلد از جلد کارروائی کرنی چاہئے۔اسی کے ساتھ انہوں نے عدالت سے بھی اپیل کی وہ اس معاملے کا از خود نوٹس لے۔ انہوں نے بی جے پی سے  سوال کیا کہ کیا وہ اس طرح کی اشتعال انگیزیوں سے اتفاق کرتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہے تو اسےچاہئے کہ وہ پرویش ورما کو پارٹی سے نکال کر اپنی شبیہ کی اصلاح کرے۔
  میڈیا سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ’باہری دہلی‘ سے بی جے پی کے رکن پارلیمان نے اشتعال انگیز اور نفرت انگیز تقریر کرتے ہوئے یہ بات کہی ہے کہ کس طرح ایک مخصوص کمیونٹی  سے وابستہ افرادکے دماغ کو ٹھیک کیا جائے اور ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔ اسی طرح بی جے پی کے لونی سے منتخب ایم ایل اے نے بھی ایک مخصوص کمیونٹی کے لوگوں کو چن چن کر مارنے کی بات کہی ہے۔
  کانگریس ترجمان نے کہا کہ بی جے پی لیڈر ایسی باتیں اسلئے کہتے ہیں کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ ایسا کرنے سے انہیں ترقی ملتی ہے اور ان کا سیاسی سفر آسان ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  اس سے قبل انوراگ ٹھاکر نے اسٹیج پر چڑھ کر ایک مخصوص کمیونٹی کے خلاف نعرےبازی اور اشتعال انگیزی کی تھی جس کا انہیں انعام ملا  اور انہیں مرکزی وزیر بنا دیا گیا۔ وزیراعظم خود اپنی تقریروں میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہیں اور لباس کے ذریعے ان کی شناخت کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی والوں کو لگتا ہے کہ اس طرح کی باتیں کرنے سے کوئی آسانی سے آگے بڑھ سکتا ہے اور یہ کامیاب ہونے کا آسان نسخہ اور اقتدار باقی رکھنے کا بہترین راستہ ہے۔
 انہوں نے سوال کیا کہ اس بیان کو۲۴؍ گھنٹے سے زیادہ گزر چکے ہیں لیکن دہلی پولیس نے اب تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس باقی لوگوں کے خلاف تو خوب کارروائی کرتی ہے اور بہت تیزی کے ساتھ کرتی ہے لیکن اس نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسا کیوں ہے؟ انہوں نے اس بات پر بھی حیرت کااظہار کیا کہ عدالت بھی نوٹس نہیں لے رہی ہے۔ انہوں  بی جے پی قیادت کی خاموشی پر بھی سوالیہ نشان لگایا۔
 خیال رہے کہ اتوار کو پرویش ورما نے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھاکہ جس ذہنیت کو ہم جہاد کہتے ہیں، وہ مدرسے میں پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نےمسلمانوں کے مکمل بائیکاٹ کی نہ صرف اپیل کی بلکہ وہاں موجود لوگوں سے حلف بھی دلوایا تھا۔

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK