Inquilab Logo

پانی کے دام میں اضافے کی تجویز واپس لینے کا مطالبہ

Updated: November 03, 2022, 9:27 AM IST | saadat khan | Mumbai

رکن اسمبلی رئیس شیخ نے خط لکھ کر وزیراعلیٰ شندے سے بی ایم سی کو فیصلہ واپس لینے کا حکم دینے کی اپیل کی

Attention drawn to water shortage in Mumbai (File Photo)
ممبئی میں پانی کی قلت کی طرف توجہ دلائی ( فائل فوٹو)

برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کے ہائیڈرولک ڈپارٹمنٹ نے پانی کےنرخ میں ۷ء۱۲؍فیصد اضافہ کرنےکی تجویز میونسپل کمشنر کو روانہ کی ہے ۔ یاد رہے کہ ابھی صرف پانی کےدام میں اضافہ کی تجویز کی فائل میونسپل کمشنر کوروانہ کی گئی ہے، میونسپل کمشنرنے اس فائل پردستخط نہیں کئے ہیں۔ لیکن  اس تجویز کی عوامی نمائندوں کی جانب سے مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ 
  بھیونڈی کے رکن اسمبلی  رئیس شیخ( جو ممبئی کے مدنپورہ علاقے  سے کارپوریٹر بھی ہیں) نے اس تعلق سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو مکتوب روانہ کرکے پانی کے دام میں اضافہ نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔  اطلاع کے مطابق انہوں نے مذکورہ مکتوب میں وزیر اعلیٰ کی توجہ اس جانب مبذول کرواتے ہوئے لکھاہے کہ’’ ممبئی کے متعدد علاقے ایسے ہیں جہاں کے عوام کو ابھی بھی پینےکا پانی نہیں مل رہاہے جس کی وجہ سے ان علاقوںکے لوگ پانی کیلئے پریشان ہیں۔ایسی صورت میں    پانی کے بل میں اضافہ کرنےکامطلب عوام کے زخم پر نمک چھڑکنے جیسا ہے۔‘‘
  انہوں نے لکھا ہے کہ’’  اس سے وجہ سے ممبئی کےعوام میں بی ایم سی کے اس فیصلہ کے خلاف بے چینی پائی جارہی ہے۔ اس لئے پانی کےبل میں اضافہ کرنےکی تجویز غیر مناسب ہے۔‘‘ رئیس شیخ نے مشورہ دیا کہ’’ سب سے پہلے ہمیں یہ کوشش کرنی چاہئے کہ جن علاقوں کےلوگوںکو پانی نہیں مل رہاہے ۔ ان علاقوں سے پانی کی قلت  کو دور کرنےکے راستے نکالے جائیں۔ ‘‘
  انہوںنے یہ بھی کہاکہ ’’پانی کے بل میں اضافہ کرکے بی ایم سی اپنی آمدنی میں اضافہ کرنےکی جو کوشش کررہی ہےوہ مناسب نہیں ہے ۔ بی ایم سی کے پاس پیسوں کی کمی نہیں ہے۔بی ایم سی کا ۸۰؍ہزار کروڑ روپے بینک میں جمع ہے ۔لہٰذا پانی کے بل میں اضافہ کرکے بی ایم سی اپنی معاشی ساخت مضبوط کرنے کی جوکوشش کررہاہے وہ درست نہیں ہے۔‘‘ رئیس شیخ کا کہنا ہے کہ ’’بی ایم سی ایشیا کی سب سے مالدار مہانگر پالیکا ہے۔اس کےباوجود ممبئی کے شہریو ں سے پانی جیسی اہم سہولت کے نام پر ز یادہ پیسہ وصول کرنے کی کیا ضرورت پیش آگئی ـ؟
  انہوں نے اپنے خط میں یاد دلایا کہ ’’ممبئی کے شہریوںکو پانی فراہم کرنا بی ایم سی کی ذمہ داری ہے اور پانی یہاں کے شہریوں کا حق ہے جو انہیں ہرحال میںملنا چاہئے ۔‘‘ ساتھ ہی لکھا ’’کورونا کی وجہ سے عوام معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ بڑی مشکل سے لوگ اپنی بنیادی ضروریات پوری کر رہےہیں ایسی صورت میں ان پر پانی کے بل کا اضافی بوجھ ڈالنا قطعی مناسب نہیں ہے۔ اس لئے مذکورہ فیصلہ کو واپس لیاجائے۔‘‘  یاد رہے کہ بی ایم سی الیکشن کسی بھی وقت ہو سکتے ہیں ۔ لہٰذا بی ایم سی کا یہ فیصلہ سیاسی طور پر بھی نقصاندہ ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK