• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دھاراوی : اب تعزیتی جلسے کی آڑ میں نفرت انگیزی

Updated: August 03, 2024, 1:34 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

اُرن اوردھاراوی کی قتل کی وارداتوں کا حوالہ دے کرفرقہ پرست تنظیموںنے ’لو جہاد‘ اور’ دھرم کی حفاظت‘ کےلئے اٹھ کھڑے ہونے کی شرانگیز اپیلیں کیں۔ حالات کے پیش نظر ایک وفد کی ڈی سی پی سےملاقات۔ شکایت کے بعد اشتعال انگیز بینر ہٹائے گئے۔

A memorandum is being given to the DCP in Dharavi after complaining. Photo: INN
دھاراوی میں ڈی سی پی سے شکایت کرکے ان کو میمورنڈم دیا جارہا ہے۔ تصویر : آئی این این

یہاں آپسی تنازع میں ۵؍دن قبل ایک نوجوان کے قتل کی واردات ہونے کے بعد فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے ماحول بگاڑنے کی مسلسل کوششیں کی گئیں اسکے باوجود انہیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ مسلمانوں کی دانشمندی اور صبر وتحمل کا  ان کے مذموم منصوبو ں کوخاک میں ملانے میں خاص دخل رہا ہے۔ اب فرقہ پرست تنظیموں پر تعزیتی جلسے کی آڑ میں ماحول خراب کرنےکی کوشش کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔اس حوالے سے  ۴؍اگست کو دھاراوی اسپورٹس کلب میں ایک تعزیتی جلسے کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
  اس کے تعلق سے اُرن میں لَوجہاد اور دھاراوی میں قتل کا حوالہ دے کر دھرم کی حفاظت کےلئے اٹھ کھڑے ہونے کی سوشل میڈیا پر اپیلیں کی جارہی ہیں اور دھاراوی کے الگ الگ حصوں میں بینر لگانے کی تیاری بھی کی جارہی ہے، ہرچند کہ خبر لکھے جانے تک بینر لگایا نہیں گیا تھا۔ 
پیغامات میں کس طرح اشتعال انگیزی کی جارہی ہے 
 ایک ویڈیو پیغام میں لکھا گیا ’’دھاراوی میں دھرم ویر اپنے بھائی اروند ویشیہ اوراُرن میں کماری یش شری شندے کا قتل ۔چلو دھر م کی حفاظت کےلئے تیار ہوجاؤ۔ ہم تم اپنے لئے نہیں آنے والی نسل کےلئے ۔اس پوسٹ میں نتیش رانے کی اشتعال انگیزی والا ویڈیو بھی شامل ہے ۔‘‘وہی پوسٹ آنجہانی بال ٹھاکرے کی تصویر کے ساتھ ان کے ویڈیو کے ساتھ وائرل کیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک دوسری پوسٹ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کی جانب سے وائرل کی گئی ہے جس میں لکھا گیا ’’ضائع نہ جائے قربانی، یش شری شندے اُرن میں جہاد کی بلی چڑھادی گئی اور دھاراوی میں اروند ویشیہ کو جہادیوں نے مارڈالا ، ان کوپھانسی دو ،پھانسی دو۔‘‘
اسی طرح ایک اورپوسٹ میں لکھا گیا ’’دھاراوی میں دن دہاڑے ۲۸؍ جولائی کو ایک ہندو لڑکے کو جہادیوں کے ذریعے قتل کردیا گیا، پوری دھاراوی صدمے میں ہے ۔پوری دنیا میں جو جہاد چلایاجارہا ہے وہ ہمارے دھاراوی میں اتنا پھیل گیاہے، اب ہمیں یہ پتہ چلا۔ اگر اس غریب خاندان کوانصاف نہ دلایا گیا توان جہادی طاقتوں کا حوصلہ اور بلند ہوتا جائے گا ۔اروند کوانصاف دلانے کے لئے پورا ہندو سماج کھڑا ہے، سبھی تعزیتی جلسے میں شریک ہوں۔‘‘ یہ تمام پوسٹ سکل ہندو سماج دھاراوی اورہندو سماج دھاراوی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ اس کے علاو ہ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ اس تعزیتی جلسے کی سربراہی رکن اسمبلی نتیش رانے کریں گے لیکن وائر ل کردہ پوسٹ میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔
وفد کی ڈی سی پی سے ملاقات اورسوال 
سابق رکن اسمبلی (شیوسینا ادھو ٹھاکرے )بابوراؤ مانے، کامریڈ نصیرالحق(سی پی آئی ایم ) ، ایڈوکیٹ سندیپ کٹکے (عام آدمی پارٹی )، شکیل چودھری (کانگریس )،نفیس شیخ(کانگریس) اورسنجے بھالے راؤ(دھاراوی بچاؤ آندولن کے کنوینر) پر مشتمل ایک وفد نے ڈی سی پی زون ۵؍ تیجسوی ساتپوتے سے جمعہ کو ان کے دفتر میں شام ۴؍بجے کے بعد ملاقات کی۔ شرکاء وفد نے ان سے پوچھا کہ’’ ہم لوگوں نے حالات بہتر بنانے اورلوگوں کوجوڑنے کی غرض سے ۳؍ اگست کو امن مارچ نکالنے کی اجازت مانگی توآپ نے حالات کا حوالہ دے کرمنع کردیا اوردوسری جانب اب تعزیتی جلسے کی اجازت دی گئی ہے ۔ اس پر ڈپٹی پولیس کمشنر نے کہا کہ اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ‘‘ ڈی سی پی کا یہ بھی کہنا تھا کہ’’ ہم سب پوری طرح سے حالات پرنگاہ رکھے ہوئے ہیں، کون آرہا ہے کون جارہا ہے اورکون لوگ شریک ہونے والے ہیں،اس کی باریکی سے نگرانی کی جارہی ہے اورکسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے یا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیںدی جائے گی ۔‘‘ ڈی سی پی نے اجازت نہ دینے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایاکہ ’’جہاں تعزیتی نشست کی جانے والی ہے وہ عمارت کے اندر ہے اور ہال میں بہت زیادہ گنجائش نہیں ہے۔‘‘
متنازع اوراشتعال دلانے والا بی جے پی کا بینر ہٹادیا گیا  
مذکورہ بالا ذمہ داران پر مشتمل ایک وفد نے جمعرات کوجی نارتھ وارڈ (دادر)کے ڈپٹی میونسپل کمشنر اجیت کمار امبی سے ملاقات کی تھی اوران سے کہا تھاکہ بی جے پی کی جانب سے جگہ جگہ متنازع اوراشتعال دلانے والے بینر لگانے کی اجازت کیسے دی گئی؟ اسے فورا ً ہٹایا جائے ۔اس پر انہوں نے کہا تھا کہ ’’جمعرات کی شب میں اسے نکال دیا جائے گا، چنانچہ حسب ِ وعدہ وہ بینرنکال دیئے گئے۔ شرکاء وفد نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK