Inquilab Logo

لیبیا میں لا شوں کی تلاش میں شدید دشواری

Updated: September 15, 2023, 12:27 PM IST | Agency | Tripoli

سیلاب سے مرنے والوں  کی تعدا د میں اضافے کا خدشہ ، لاشیں  نکالنے کا سلسلہ جاری ،متاثرہ علاقوں میں بنیادی اشیاء کی قلت۔

Flood survivors look at the debris in Darna city. Photo: AP/PTI
درنہ شہر میں سیلاب سے بچ جانے والے لوگ ملبہ پر نظر آرہےہیں۔ تصویر:اےپی / پی  ٹی آئی

لیبیامیں سیلا ب نے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر درنہ کو اس طرح تہ و بالا کرکے رکھ دیا ہے کہ لاشیں بھی نہیں  مل رہی ہیں ۔ ایک ہی عمارت کے ملبہ سے اتنی لاشیں نکل رہی ہیں  کہ لوگ حیران رہ جاتے ہیں ۔ الجزیرہ کی رپورٹس کےمطابق اتوار سے ایک شخص اپنے متعلقین کو تلاش کررہا ہے لیکن اب تک اسےکامیابی نہیں  ملی ہے۔ 
 ۵۲؍ڈرائیور اسامہ الحوسدی کا تعلق درنہ سے ہے ۔ وہ اپنی بیوی اور ۵؍ بچوں کو اتوار کی رات سے تلاش کررہےہیں ۔ در در بھٹک رہے ہیں ۔ ان کا الجزیرہ سے کہناتھا ، ’’ میں نے ہر طرف دیکھا، انہیں  ہر جگہ تلاش کیا ، میں  اسپتالوں  میں گیا ، اسکولوں  میں  پہنچا۔اپنی بیوی کو بار بار کال کی ۔ ایک بار بھی جواب نہیں  ملا ۔ ہم نے اپنے والد کے خاندان کے۵۰؍ افراد کھودیئے جن میں سے کچھ ہلاک ہوگئے، کچھ لاپتہ ہیں ۔ ‘‘ 
اب اسامہ ما یو س ہو چکےہیں ۔ وہ یہ چاہتے ہیں کہ ان کی بیوی اور بچوں کی لاشیں ہی مل جائیں ۔ تاکہ وہ ان کی تدفین کرسکیں  ۔ 
 دوسری جانب حکام کا کہناہےکہ ملبہ ہٹانے پر لاشیں ہی لاشیں نکلتی ہیں ۔ بیک وقت اتنی لاشیں نکلتی ہیں کہ ان کی شناخت مشکل ہو جاتی ہے۔ یاد رہےکہ بدھ کو درنہ کی ایک عمارت کے ملبہ سے ۱۵؍ لاشیں ملی تھیں ۔ 
واضح رہےکہ لیبیا میں ایک طاقتور طوفان کی وجہ سے ہونے والی شدید بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ۔ حکام کے مطابق لیبیا میں سمندری کے طوفان کے زیر اثرمسلسل بارش ہوئی جس کے سبب ایسا سیلاب آیا کہ درنہ شہر کے دو ڈیم ٹوٹ گئے اور اچانک اس کے ریلے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگئے تھے۔ یہ سب اس طرح اوراتنا اچانک ہوا کہ پلک جھپکانے کی مہلت نہیں  ملی۔ شہریوں کا انخلاءنہیں ہو سکا ۔ سیلابی ریلے نے اپنے راستے میں آنے والی ہر شے کو تہس نہس کرکے رکھ دیا۔ ساحل کے قریب کے علاقے ڈوب گئے۔ گاؤں کے گاؤں صفحۂ ہستی سے مٹ گئے ۔ سڑکیں تباہ ہوگئیں ، ایک شہر سے دوسرے شہر کا رابطہ منقطع ہوگیا۔ موسم، بد نظمی اور بحران کے سبب امدادی کاموں میں رکاوٹیں آرہی ہیں ۔ مرنے والوں  کی مجموعی تعداد۷؍ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ مرنے والوں  کی تعداد ۲۰؍ ہزار سے زائد ہوسکتی ہے لیکن ابھی حکومت کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔ طرابلس میں قائم ہنگامی خدمات کے ترجمان اسامہ علی نے بتایا ،’’ ابھی مرنے والوں کی حتمی تعداد بتائی نہیں  جاسکی کیونکہ متاثرہ علاقوں سے لاشیں نکالی جا رہی ہیں ۔ تقریباً۱۰؍ ہزار افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے اور متاثرہ علاقوں سے۳۰؍ ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں ۔ ‘‘
علی نے کہا ،’’ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ا شیاء کی بھی شدید قلت ہے۔‘‘
یادر ہے کہ اتوار کو مشرقی لیبیا سے ٹکرانے والے بحیرہ روم کے طوفان کی وجہ سے کئی علاقے تباہ کن سیلاب کی زد میں آگئے ہیں ۔ اس سے جانی کے ساتھ ساتھ مالی نقصان بھی ہو اہے ، بنیادی ڈھانچے کاناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK