Inquilab Logo

شیوسینا کے دونوں گروپ کی دسہرہ ریلی کے شرکاء میں جوش وخروش

Updated: October 06, 2022, 10:00 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

ادھو گروپ کی جانب سے لگائے گئے بینروں پر’ ایک سنگھٹن ، ایک وِچار ایک ہی میدان ‘ لکھا تھا توشندے گروپ کی جانب سے لگائےگئے بینرس پر’بالاصاحب کے خیالات سننے کیلئے بی کے سی چلئے‘درج تھا ۔باہمی تصادم کےاندیشے کے پیش نظر پولیس کا سخت بندوبست تھا

heavy crowd of Shivsinks at Uddhothakre`s Dussehra rally at Shivaji Park.
شیواجی پارک میں ادھوٹھاکرے کی دسہرہ ریلی میں شیوسینکوں کا جم غفیر۔ (تصاویر:شاداب خان ، آشیش راجے)

شیوسینا بنام شیوسینا کی شیواجی پارک اوربی کے سی میںدسہرہ ریلیوںکے شرکاء۱ میں زبردست جوش و خروش رہا۔ دونوں گروپ نے اس بات کی کوشش کی اورپورا زور لگایا کہ ان کے حامی بڑی تعداد میںریلی میں پہنچیں ۔ چنانچہ شرکاء گروپ کی شکل میںٹرینوں ،بسوں اورپلیٹ فارم پرچلتے ہوئے نظر آئے۔اسی طرح دونوں گروپوں کی جانب سے جگہ جگہ بڑے بڑے بینرس آویزاں کئے گئے تھے جن پرآنجہانی بال ٹھاکرے کی تصویر کونمایاںکرتے ہوئے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اورسابق وزیراعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کی جانب سے ریلی میںشرکت کی اپیل کی گئی تھی۔
  ادھو ٹھاکرے کی جانب سے آویزاں بینرس میں لکھا گیاتھا کہ شرکاءڈھول ،تاشے،گلال لے کرجوش وخروش کے ساتھ شریک ہوں ۔ علاقے کی سطح پر بینرس میںکی جانے والی اس طرح کی اپیلوں کا اثر راستوں پربھی   دکھائی دیا۔  ادھوٹھاکر ےگروپ کی جانب سے لگائے گئے بینرس پر’ ایک سنگھٹن ، ایک وِچار ایک ہی میدان ‘ لکھا تھا توشندے گروپ کی جانب سے لگائےگئے بینرس پر’ بالاصاحب کے خیالات سننے کے لئے بی کے سی چلئے‘ لکھا تھا۔ 
 بدھ کو  شیوسیناسربراہ اورسابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ کے اطراف روزانہ کی طرح بھیڑبھاڑ نہیں تھی۔اس کی وجہ یہ تھی کہ ریلی کے سبب شیوسینا کے تمام بڑے لیڈران صبح سے ہی شیواجی پارک میں موجود تھے اور وہ انتظامات کی نگرانی کررہے تھے ۔ 
 باندرہ اسٹیشن پرٹرین سے اترنے والے ایک گروپ، جس میں۲۵؍ تا ۳۰؍نوجوان شامل تھے اوران میںسے کئی نوجوانو ںکے ٹی شرٹ پرمقامی ایم ایل اے کی تصویربھی چھپی ہوئی تھی، میں شامل  راہل وکرم وٹھل   نے اس نمائندے سے پوچھا کہ بی کے سی کاراستہ کہا ںسے ہےپھر اس نے خود ہی کہاکہ ہم لوگ ایکناتھ شند ے کی ریلی میں آئے ہوئے ہیں ۔‘‘اس نوجوان نے یہ سوال بھی کیا کہ ’’آپ بتائیے کہ کس کی ریلی میںزیادہ بھیڑ   ہوگی۔‘‘ وکرم نے یہ بھی کہاکہ ’’ہم لوگ توایکناتھ شندے کی حمایت میںآئے ہیں۔‘‘ ایک اہم بات یہ نظر آئی کہ ان نوجوانو ں کے کندھے پر زعفرانی گمچھا تو تھا لیکن ہاتھوں میں جھنڈے نہیں تھے۔ سنتوش پنجاری نامی نوجوان نے بتایاکہ ’ ’ وہ ناندیڑسے  شندے کی ریلی میںشرکت کیلئے آیا  ہے۔‘‘ اس سے مزید پوچھنےپراس نےزیادہ بات  نہیںکی بلکہ اس بات کااعادہ کیا کہ وہ ممبئی ریلی میںشرکت کے لئے آیا ہوا ہے۔
 ٹرین میںموجود سندیپ گمرے نام کے نوجوان نے کہا کہ’’ہم شیوسینک ہیں اور ادھو جی کی ریلی میںشامل ہونے کیلئے دادر جارہےہیں۔ ہم لوگ شروع سے صاحب کے ساتھ ہیں اور ساتھ رہیں گے ،اصلی شیوسینا یہی ہے۔ ایکناتھ شندے نے دھوکہ دیا ہے۔‘‘ 
 شیوسینکوں کے باہم متصادم ہونے کے اندیشے کے پیش نظر پولیس کا شہرومضافات میں سخت بندوبست کیا گیا تھا۔یہی وجہ تھی کہ میدان کے اندر اورباہر کے علاوہ راستوں پربھی پولیس کے جوانوں کی بھاری تعداد موجود تھی۔ پولیس کے جوانوں کے علاوہ دونوںجگہ اعلیٰ پولیس افسران بھی مسلسل نگرانی کررہے تھے جبکہ سی آئی ڈی اہلکار سادہ لباس میں الگ الگ حصوں میں ڈیوٹی انجام دے رہے تھے۔

shiv sena Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK