Inquilab Logo Happiest Places to Work

ماتھیران میں ای رکشا کو منظوری، جلد سڑکوں پر نظر آئیں گی

Updated: October 23, 2022, 10:48 AM IST | matheran

میونسپلٹی نے تمام متعلقہ محکموں سے اجازت حاصل کر لی، چارجنگ اسٹیشن کی تعمیر کا کام جاری، ۱۵؍ نومبر سے سیاحتی مقام پر ای رکشا کی آمدورفت شروع ہونے کا امکان

The administration had already conducted the inaugural trial run of the e-rickshaw in Matheran, but approval was pending.
انتظامیہ نے ماتھیران میں ای رکشا کا افتتاحی ٹرائل پہلے ہی کر لیا تھا ،البتہ اس کے تعلق سے منظوری باقی تھی

 ماتھیران میںسیاحت کو فروغ دینے کی انتظامیہ کی جانب سے کوششیں جاری ہیں۔ اسی کوششوں میں سے ای رکشا بھی ہے جو  یہاں کی سڑکوں پر بہت ہی جلددوڑنے والی ہیں ۔ اطلاع کے مطابق  ماتھیران میونسپلٹی نے ای رکشا پروجیکٹ کے معاملے میں سبھی طرح کی  سرکاری منظوریاں حاصل کرلی ہیںاور ۲۸ لاکھ ا۱۶ ہزار روپے کی تکنیکی منظوری ملنے کےبعد  میونسپلٹی کیلئے رکشا خریدنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے ۔ حالانکہ اس تعلق سے اجازت نامے حاصل کرنے میں تاخیر ہوئی ہے لیکن اب اس  پروجیکٹ سے متعلق تمام مراحل مکمل ہوچکے ہیں  اور جلد ہی اس سیاحتی مقام پر ای رکشا کی سہولت فراہم ہو سکے گی۔
  یاد رہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ۱۵ اکتوبر سے تجرباتی طور پر ای رکشا  چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن ماتھیران کے جغرافیائی حالات کو دیکھتے ہوئے بعض رکاوٹیں پیش آ رہی تھیں۔ جیسے شہریوں اور سیاحوں کیلئے  ٹکٹ ونڈو اور چارجنگ اسٹیشن کی تعمیر کے سلسلے میں کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا ۔ یہاں  کے  دستوری علاقے میںچارجنگ اسٹیشن کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا تھا لیکن دستوری کا علاقہ محکمہ جنگلات کے حلقۂ اختیار میں آتا ہے اس کی وجہ سے یہاں چارجنگ اسٹیشن کی تعمیر ممکن نہیں تھی۔ لہٰذا  یہ کام انتظامیہ کو بند کرنا پڑا۔
  آخرکار میونسپلٹی نے مین روڈ پر ٹکٹ ونڈو اور دو چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اطلاع کے مطابق کنٹرول کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں اس کا جائزہ بھی لیا گیا۔اس ضمن میں ماتھیران میونسپلٹی کی چیف افسر سریکھا بھنگے شندے نے بتایا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے ای رکشوںکو چلانے کی اجازت دے دی ہے اور ایم ایم آر کی ٹیرف لسٹ کے مطابق ای رکشوں کا کرایہ بھی طے کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میونسپل ایڈمنسٹریٹر اور انجینئر سواگت بیرامبولے نے صرف دو دنوں میں ۲۸ء۶۱ لاکھ کی تکنیکی منظوری حاصل کر لی ہے۔
چار چارجنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گے
 جس طرح پیٹرول اور ڈیزل پر چلنے والی سواریوں کیلئے پیٹرول پمپ  ہوتے ہیں اسی طرح الیکٹرانک سواریوں کیلئے   بھی  چارجنگ اسٹیشنوں کی ضرورت پڑتی ہے ۔ چونکہ ماتھیران  کے راستوں پر جلد ہی ای رکشا دوڑیں گے اس لئے میونسپلٹی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر رکشوں کیلئے چارجنگ اسٹیشن  نصب کئے جائیں گے ۔ یہ ای رکشا ماتھیران کے مہاتما گاندھی روڈ سے چلائے جائیں گے ۔ماتھیران کا داخلی دروازہ دستوری، کمیونٹی سینٹر، لائبریری اور بی جے اسپتال کے پاس  چارجنگ اسٹیشن تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ اس طرح کی اطلاع  بلدیہ کی جانب سے دی گئی ہے۔
ای رکشا مخصوص وقت میں ہی چلائے جائیں گے۔
 جس طرح ای  رکشا  کے کرائے طے کئے گئے ہیں اسی طرح ای رکشا چلانے کے اوقات بھی طے کئے  گئے ہیں۔مذکورہ مقامات سے  ای رکشا صبح ساڑھے ۶ بجے سے شب ۱۰بجے تک چلیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ رات ۱۰بجے کے بعد رکشا صرف ایمرجنسی معاملات میں اپنی خدمات انجام دیں گے۔  
سپریم کورٹ کے حکم پر عمل در آمد
  واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات اور کنٹرولنگ کمیٹی کے حکم کے بعد بلدیہ نے ای رکشا  متعارف کروانے کا اقدام شروع کیا ہے۔ اس تعلق سے تمام محکموں سے ضروری اجازتیں حاصل کر لی گئی ہیں اور مہاراشٹر لائف اتھاریٹی سے تکنیکی منظوری بھی لے   لی گئی ہے۔ چارجنگ اسٹیشن بنانے کا کام جاری ہے۔ اسکول کے اوقات کے مطابق طلبہ کیلئے  ای رکشا ترجیحی بنیادوں پر دستیاب ہوں گے، اس مقصد کیلئے  ای رکشا کے اوقات مقرر کئے گئے ہیں۔  حکام کے مطابق بزرگ شہریوں اور معذور مسافروں کو بھی ترجیح دی جائے گی۔ چیف افسر نے بتایا کہ تمام منظوری حاصل کرنے کے بعد، ہم آن لائن ٹینڈر جاری کریں گے۔ اس  لئے آئندہ ۱۵ نومبرسے قبل ای رکشا  شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ یاد رہے کہ سنیچر  ہی کو ماتھیران کی ٹوائے ٹرین بھی دوبارہ شروع کر دی گئی  جو کہ  ۲۰۱۹ء میں شدید بارش کے سبب بند ہو گئی تھی۔ یاد رہے کہ بارش کی وجہ سے پٹریوں پر تقریباً ۲۰؍ مقامات پر خرابی پیدا ہو گئی تھی جن کی مرمت جاری تھی لیکن لاک ڈائون کے سبب اس کام میں تاخیر ہوئی۔ 

matheran Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK