عدالت کا فیصلہ، معاملے کو آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، سریش کلماڑی اور دیگر ملزمین کو کلین چٹ، کانگریس کاسوال، کیا مودی اور کیجریوال معافی مانگیں گے؟
EPAPER
Updated: April 29, 2025, 11:38 PM IST | New Delhi
عدالت کا فیصلہ، معاملے کو آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں ہے، سریش کلماڑی اور دیگر ملزمین کو کلین چٹ، کانگریس کاسوال، کیا مودی اور کیجریوال معافی مانگیں گے؟
۲۰۱۰ء میںہندوستان نے دولت مشترکہ کھیل یعنی کامن ویلتھ گیمز(سی ڈبلیو جی) کی میزبانی کی تھی لیکن ملک کو اس کی وجہ سےشہرت کم ، اس کے حوالے سے ہونےوالی الزام تراشیوں کی تشہیر زیادہ ہوئی تھی۔اُس وقت کی اپوزیشن جماعتوں بالخصوص بی جے پی اور انا ہزارے کی ٹیم نے اس پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا جس کی وجہ سے نہ صرف کانگریس کی حکومت کے زوال کا آغاز ہوگیا بلکہ اس کئی وزراء کوجیل تک جانا پڑا تھا۔ اس معاملے کی سی بی آئی اورای ڈی جانچ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ اس میں منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔اسلئے عدالت نے تفتیشی ایجنسیوں کی رپورٹ کی بنیاد پر معاملے کو ختم کرنے کا فیصلہ سنایا۔ اس طرح سریش کلماڑی اور دیگر ملزمین کو کلین چٹ بھی مل گئی۔
نئی دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نےسی ڈبلیو جی منی لانڈرنگ کیس میں ای ڈی کی کلوزر رپورٹ کو منظوری دیتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا۔عدالت نے کہا کہ ای ڈی کی جانچ میں منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ملا،اسلئے اس معاملے کو مزید آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔راؤز ایونیو کورٹ کے خصوصی جج سنجیو اگروال نے کہا کہ ای ڈی نے سی بی آئی بدعنوانی کیس کی بنیاد پر منی لانڈرنگ کی جانچ شروع کی تھی لیکن سی بی آئی نے بدعنوانی کے معاملے میں تمام ملزمین کو پہلے ہی بری کر دیا تھا۔ اس کے بعد اب ای ڈی کی جانچ میں بھی جرم کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔عدالت نے تمام ملزمان کے خلاف جانچ ختم کرتے ہوئے دولت مشترکہ کھیلوں کی آرگنائزنگ کمیٹی (او سی) کے سابق سربراہ سریش کلماڑی، سیکریٹری جنرل للت بھانوٹ اور دیگر ملزمین کے خلاف دائر منی لانڈرنگ کی جانچ ختم کردی۔ اس کے ساتھ ہی۱۵؍ سالہ پرانا سی ڈبلیو جی گھوٹالہ کیس ختم ہو گیا۔
واضح رہے کہ سی بی آئی نے بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہ ملنے پر ۲۰۱۴ء میں ہی میں کلوزر رپورٹ داخل کی تھی۔تمام الزامات اور سی اے جی کی رپورٹ کے بعد سی بی آئی نے ایک درجن سے زیادہ کیس درج کئے تھے۔ اس کے بعد اپریل۲۰۱۱ء میں، سریش کلماڑی کو آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی اور پھر وہ۹؍ ماہ تک تہاڑ جیل میں رہے۔ ہائی کورٹ نے۱۹؍ جنوری۲۰۱۲ءکو انہیں ضمانت دی تھی۔ اُس وقت سی بی آئی نے کہا تھا کہ آرگنائزنگ کمیٹی کی بدعنوانی سے ملک کو۳۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ حالانکہ بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں ملنے کے بعد سی بی آئی نے۲۰۱۴ء میں کلوزر رپورٹ داخل کردی تھی۔
عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد کانگریس نے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کیا کہ دولت مشترکہ کھیلوں کے معاملے میںای ڈی کی کلوزر رپورٹ نے واضح کر دیا ہے کہ حکومت نے جھوٹ کو ہتھیار بنانے کا کام کیا ہے اور اس کے ذریعے اپنے مخالفین کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔کانگریس کے کمیونی کیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے کہا کہ ’’ ای ڈی نے دولت مشترکہ کھیلوں کے نام نہاد گھپلے میں ایک کلوزر رپورٹ داخل کی ہے۔ برسوں سے بی جے پی کے ایکوسسٹم نے ٹو جی، کامن ویلتھ، رابرٹ وڈرا اور کوئلہ کے معاملات پر کانگریس کو بدنام کرنے کیلئے جھوٹ کو اپنا ہتھیار بنایا جو آج بے نقاب ہوگیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ اب وزیر اعظم ملک سے معافی مانگیں گے؟ کیا اروند کیجریوال دہلی کے لوگوں سے معافی مانگیں گے؟ اور کیا انا ٹیم اپنی غلطی کااعتراف کرے گی؟