پارلیمنٹ میں مباحثہ میں پٹخنی دینے کے بعد کانگریس حکومت پر دباؤ برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر قائم ، پارٹی جنرل سیکریٹری نے امیت شاہ کو نشانہ بنایا، نشاندہی کی کہ راہل گاندھی کے سوالوں کا حکومت مدلل جواب نہیں دے سکی
EPAPER
Updated: December 14, 2025, 9:40 AM IST | New Delhi
پارلیمنٹ میں مباحثہ میں پٹخنی دینے کے بعد کانگریس حکومت پر دباؤ برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر قائم ، پارٹی جنرل سیکریٹری نے امیت شاہ کو نشانہ بنایا، نشاندہی کی کہ راہل گاندھی کے سوالوں کا حکومت مدلل جواب نہیں دے سکی
انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمنٹ میں ہونےوالی بحث میں حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کردینے میں کامیابی حاصل کرنے کےبعد راہل گاندھی کی ہدایت کے مطابق کانگریس دباؤ برقرار رکھنے کی حکمت عملی پر قائم ہے۔ اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ’’ووٹ چوری‘‘ کے خلاف ریلی سے ایک روز قبل پارٹی کے رکن پارلیمان اور جنرل سیکریٹری کے سی وینوگوپال نے حکمراں محاذ اور الیکشن کمیشن دونوں کو بیک وقت نشانہ بنایا۔
الیکشن کمیشن آف انڈیا پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ اس ملک انتخابات کیلئے غیر جانبدار امپائر سے محروم ہوگیا ہے۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی جانب سے انتخابی بے ضابطگیوں کو اجاگر کرنے کیلئے کی گئی پریس کانفرنسوں کا حوالہ دیتے ہوئے الزام لگایا کہ مودی حکومت ایوان میں اس موضوع پر مباحثہ میں اٹھائے گئے سوالوں کا جواب نہیں دے سکی۔ یاد رہے کہ مذکورہ مباحثہ کےد وران راہل گاندھی نے امیت شاہ کو ’’ووٹ چوری‘‘ پر بحث کا چیلنج کردیاتھا مگر امیت شاہ اس کیلئے تیار نہیں ہوئے۔
کے سی وینو گوپال نے خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ووٹ چوری کے خلاف کانگریس کی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے سنیچر کو کہا’’ہم نے پورے ملک سے ۵؍ کروڑ سے زیادہ دستخط جمع کئےہیں۔ ہمارے کارکن ووٹ چوری پر عوام میں بیداری پیدا کر رہے ہیں۔ جو مسئلہ ہم اٹھا رہے ہیں وہ جمہوری اقدار کی بنیاد سے جڑا ہوا ہے۔ راہل جی نے ۳؍ پریس کانفرنسوں کے ذریعے بے نقاب کیا کہ کس طرح انتخابات کے دوران بی جے پی کے حق میںکس طرح کی گڑبڑیاں ہورہی ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن میں شکایت کی لیکن کیا ہوا؟ الیکشن کمیشن ہماری شکایت کو مکمل طور پر نظرانداز کر رہا ہے اور ایک بار پھر بی جے پی کی حمایت کی کوشش کر رہا ہے۔ دوسرے لفظوں میں، وہ ہمیں ہی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔‘‘اتوار کی ریلی کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ اس میں لاکھوں افراد شریک ہوں گے۔ الیکشن کمیشن کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس جنرل سیکریٹری نے کہا کہ ’’اس ملک میں انتخابات کرانے کیلئے ہمارے پاس غیر جانبدار امپائر نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کیلئے بہت ہی خطرناک صورتحال ہے۔ اسی لیے ہم پوری طرح ایک مہم اور تحریک کے طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔۵؍کروڑ دستخط صدرِ جمہوریہ کو پیش کئے جائیں گے۔ ہم ملاقات کیلئے وقت مانگ رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں بھی ہم نے ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھایا ہے۔ ہم صرف تنقید نہیں کر رہے بلکہ ٹھوس تجاویز بھی پیش کر رہے ہیں۔ ‘‘
امیت شاہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وینوگوپال نے کہا کہ وہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور دیگر اراکین پارلیمان کے ذریعہ اٹھائے گئے سوالوں کے جواب دینے میں ناکام رہے۔ شاہ کے اس الزام کو کہ نہرو ووٹ چوری سے وزیراعظم بنے تھے، انہوں نے جھوٹ کا پلندہ اور براہ راست مہاتما گاندھی کی توہین قرار دیا