آج سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) پر ایک مرتبہ پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکٹورل بونڈز کی ’’تمام تفصیلات‘‘ ۲۱؍ مارچ (جمعرات) کی شام ۵؍ بجے تک ظاہر کرے جسے الیکشن کمیشن آف انڈیا اپنی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرے گا۔
EPAPER
Updated: March 18, 2024, 1:53 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
آج سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) پر ایک مرتبہ پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکٹورل بونڈز کی ’’تمام تفصیلات‘‘ ۲۱؍ مارچ (جمعرات) کی شام ۵؍ بجے تک ظاہر کرے جسے الیکشن کمیشن آف انڈیا اپنی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرے گا۔
آج سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کو ہدایت دی کہ وہ الیکٹورل بونڈز سے جڑی تمام تفصیلات بشمول یونیک الف نیومرک نمبرز اور سیریل نمبرز، ۲۱؍ مارچ کو شام ۵؍ بجے تک جاری کرے۔
الیکٹورل بونڈز کے الفا نیومرک اور سیریل نمبرکے ذریعے یہ معلوم ہوگا کہ کون سی پارٹی کو کتنا عطیہ کس نے دیا ہے۔
سپریم کورٹ کی بنچ جس کی قیادت چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چڈ کررہے تھے نے ایس بی آئی کے وکیل ہریش سالوے کو کہا کہ الیکٹورل بونڈز سے منسلک تمام اعدادوشمار پیش کئے جائیں۔ بنچ نے کہا کہ ’’ایس بی آئی کی تمام تفصیلات عام کرنا ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اس میں ہر معلومات الفانیومرک اور سیریل نمبر تک شامل ہوں۔ مستقبل میں کسی بھی تنازع سے بچنے کیلئے بینک کے چیئرپرسن کو جمعرات کی شام ۵؍ بجے تک حلف نامہ داخل کرنا ہے کہ اس نے اپنی تحویل میں موجود تمام تفصیلات کا انکشاف کر دیا ہے اور کوئی تفصیلات چھپائی نہیں گئی ہے۔‘‘
#SupremeCourt directs SBI to disclose all details of Electoral Bonds, including the unique alphanumeric number and the serial number, if any, of the bonds redeemed.
— All India Radio News (@airnewsalerts) March 18, 2024
Directs the SBI Chairman to file an affidavit by 5 pm, Thursday indicating that #SBI has disclosed all details of… pic.twitter.com/Mth7sqNx7W
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بینک سے ڈیٹا موصول ہونے کے بعد تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنی ہوں گی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا انتخابی بانڈز کے بارے میں معلومات کو ظاہر کرنے میں سلیکٹیو (منتخبہ معلومات عام) نہیں ہو سکتا۔
عدالت نے یہ بھی کہا کہ ’’اس کے ۱۵؍ فروری کے فیصلے نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو ’’تمام تفصیلات‘‘ کا انکشاف کرنے کا حکم دیا ہے جس میں خریداری یا بونڈز کیش کرنے کی تاریخ، خریدار یا وصول کنندہ کا نام اور دیگر تفصیلات شامل ہیں۔