مہاراشڑ کے احمد نگر ضلع کے کوپرڈی گائوں میں تماشہ پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد مبینہ طور پر کئی اونچی ذات والوں کے ذریعے زدوکوب کئے جانے پر ایک دلت شخص نے خود کشی کرلی جس کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے۔ خود کشی کے ذمہ دار قرار دیئے گئے اونچی ذات کے تین میں سے دو لوگوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے، پولیس موقع پر موجود ہے۔
مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کے کوپرڈی گاؤں میں ایک ۳۷؍ سالہ دلت شخص وٹھل عرف نتن کانتی لال شندے کی جمعرات کو خود کشی کے بعد حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ وٹھل کے تماشہ پروگرام میں شرکت کرنے کے بعد مبینہ طور پر کئی اونچی ذات والوں کی جانب سے اس کا تمسخراڑانے اور زد و کوب کرنےکے بعد پیش آیا۔ ہندو مہار دلت برادری سے تعلق رکھنے والے متوفی کو مبینہ طور پر اونچی ذات کے مراٹھا برادری کے تین ملزمان کی جانب سے ذات پات پر مبنی تبصروں اور حملہ کا سامنا کرنا پڑا، جن کی شناخت بنٹی بابا صاحب سدرک، سوپنل بابن سدرک، اور ویبھو مدھوکر سدرک کے نام سے ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: قطر کی عالمی برادری سے رفح میں فوجی آپریشن کو روکنے کیلئے فوری کارروائی کی اپیل
وٹھل کے والد کانتی لال نے ایف آئی آر درج کرائی، جس میں کہا گیا کہ ملزم نے وٹھل پر حملہ کیا، زبردستی اس کے کپڑے اتارے اور اسے شمشان گھاٹ لے جا کر مارا پیٹا۔ وٹھل نے ذلت محسوس کرتے ہوئے اس واقعے کے بارے میں اپنے گھر والوں کو بتایا اور اپنی زندگی ختم کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اگلے دن، وٹھل نے اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کر کے اپنی موت کا ذمہ دار بنٹی اور سوپنل کو بتایا۔ اس واقعے نے علاقے میں احتجاج کو جنم دیا اور مظاہرین نےتمام ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی ٹینکوں کا رفح کراسنگ پر قبضہ، فوج کشی کے آغاز کا اندیشہ، ہرطرف افراتفری
کوپرڈی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس موقع پر موجود ہے جبکہ دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ تیسرے کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ یہ واقعہ ۲۰۲۶ء کے کوپرڈی عصمت دری-قتل معاملے سے مماثلت رکھتا ہے، جہاں ایک ۱۴؍سالہ مراٹھی لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں خودکشی کا شکار ہونے والا وٹھل شندے مبینہ طور پر عصمت دری-قتل معاملے میں ایک ملزم کا کزن ہے، جس نے صورتحال کی پیچیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ جیسے جیسے کوپرڈی میں تناؤ بڑھ رہا ہے، یہ واقعہ معاشرے میں ذات پات کی بنیاد پر امتیاز اور تشدد سے نمٹنے کیلئے فوری موثر اقدامات کی نشاندہی کررہاہے۔