وارانسی ریلوے اسٹیشن سےوزیر اعظم نے ۴؍ نئی وندے بھارت ٹرینو ںکا افتتاح کیا،’وکست بھارت‘ کے منتر کو حقیقت میں بدلنے کا عزم
EPAPER
Updated: November 09, 2025, 11:28 AM IST | Varanasi
وارانسی ریلوے اسٹیشن سےوزیر اعظم نے ۴؍ نئی وندے بھارت ٹرینو ںکا افتتاح کیا،’وکست بھارت‘ کے منتر کو حقیقت میں بدلنے کا عزم
وزیر اعظم نریندر مودی نے کاشی سے ۴؍نئی وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھانے کے بعد کہاکہ’ وِکست کاشی‘ سے’ وِکست بھارت‘ کے منتر کو حقیقت میں بدلنے کیلئے بنیادی ڈھانچے کے مختلف پروجیکٹوں پر تیزی سے کام ہو رہے ہیں۔ وارانسی کے اپنے د ورے کے دوسرے دن سنیچر کو وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے الگ الگ حصوں کیلئے وندے بھارت کی شروعات ہوئی ہے۔وارانسی ریلوےاسٹیشن پر منعقدہ تقریب سے وزیر اعظم نے جن ۴؍ نئی وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھائی ان میں وارانسی- کھجوراہو، لکھنؤ-سہارنپور، فیروز پور- دہلی اور ایرنا کولم- بنگلور ٹرینیں شامل ہیں۔ اس موقع پر ریلوے کے عملے اور سیکوریٹی اہلکاروں کے ساتھ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اوروزیر ریل اشوینی ویشنو بھی موجود تھے۔واضح رہےکہ وزیرا عظم جمعہ کی شام وارانسی پہنچے تھے۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر کہا کہ’’ آج ملک میں چلائی جارہیں وندے بھارت، نمو بھارت اور امرت بھارت جیس ٹرینیں آئندہ نسل کی بنیاد تیار کر رہی ہیں۔ یہ ہندوستانی ریلوے کو نیا روپ دینے( ٹرانسفارم کرنے) کی مہم ہے ۔ وندے بھارت ہندوستانیوں کی، ہندوستانیوں کے ذریعہ، ہندوستانیوں کےلئے بنائی گئی ٹرین ہے، جس پر ہر ہندوستانی کو فخر ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ جن ممالک میں ترقی ہوئی ہے، ان کی کامیابی کے پیچھے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی اور ترقی کی بڑی طاقت ہے۔ فرض کریں کسی علاقے میں طویل عرصے سے ریل نہیں جاتی۔ ریل کی پٹری نہیں، اسٹیشن نہیں۔ لیکن جیسے ہی وہاں پٹری لگ جاتی ہے، اسٹیشن بن جاتا ہے، اس علاقے کی ترقی خود بخود شروع ہو جاتی ہے۔ کسی گاؤں میں سڑک ہی نہیں ہے، لوگ برسوں سے کچے مٹی کے راستوں سے آ تے جاتے ہیں۔ جیسے ہی وہاں سڑک بن جاتی ہے، کسان اپنا سامان لانے لے جانے لگتے ہیں۔ ترقی شروع ہو جاتی ہے۔ کتنے ہوائی اڈے بنے، کتنے اسٹیشن بنے۔کتنے اسٹیشن بنے۔ بنیادی ڈھانچے کا مطلب صرف بڑے پل اور شاہراہیں نہیں ہوتا۔وزیراعظم نے کہا ورنہ پہلے لوگ سوچتے تھے کہ کیا یہ ممکن ہے؟ یہ تو صرف بیرونِ ملک میں ہوتا ہے۔ لیکن اب ہمارے ملک میں ہو رہا ہے، ہمارے اپنے لوگ بنا رہے ہیں، یہی ملک کی طاقت ہے۔ اب تو غیر ملکی مسافر وندے بھارت کو دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ’’ ہندوستان نے وکست بھارت کیلئےاپنے وسائل کو بہتر اور اعلیٰ بنانے کی مہم شروع کی ہے۔ آج کاشی میں بہترین اسپتال، عمدہ سڑکیں، گیس پائپ لائن سے لے کر انٹرنیٹ کنکٹی ویٹی تک کے انتظامات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ترقی بھی ہو رہی ہے اور وہ بھی اعلیٰ معیار کے ساتھ ۔ ‘‘وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ ٹرینیں سنگ ِ میل ثابت ہونے جا رہی ہیں۔
واضح رہے کہ کاشی آنے والے سیاح اور عقیدت مند کھجوراہو جانا چاہتے ہیں۔ کاشی سے کھجوراہو جانے والے سیاحوں اور عقیدت مندوں کیلئے یہ ٹرین مذہبی سیاحت کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی سیاحت کیلئے بھی موزوں ثابت ہوگی۔ کھجوراہو سے پنا نیشنل پارک (ٹائیگر ریزرو) صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ۔ کھجوراہو اور ٹائیگر ریزرو دیکھنے کیلئے بڑی تعدادمیں غیر ملکی سیاح آتے ہیں۔ اب انہیں کاشی آنے کے لیے براہ راست وندے بھارت ٹرین دستیاب ہو جائے گی۔ وزیر اعظم نے وارانسی کے مذہبی مقامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’ آج جب یہ مقدس دھام وندے بھارت کے نیٹ ورک سے جڑ رہے ہیں تو ہندوستانی ثقافت، عقیدہ اور ترقی کی یاترا بھی ایک دوسرے سے منسلک ہو رہی ہے۔ یہ ہندوستان کے وراثتی شہروں کو قوم کی ترقی کی علامت بنانے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ ان یاتراؤں کا ایک معاشی پہلو بھی ہے، جس پر کم ہی بات ہوتی ہے۔ گزشتہ۱۱؍ برسوں میں اتر پردیش میں ہوئے ترقیاتی کاموں نے تیرتھ یاترا کو ایک نئی بلندی پر پہنچا دیا ہے۔‘‘
مودی نے کہا کہ ان عقیدت مندوں نے اتر پردیش کی معیشت کو ہزاروں کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے یوپی کے ہوٹلوں، تاجروں، ٹرانسپورٹ، مقامی فنکاروں اور کشتی چلانے والوں کو روزگار اور آمدنی کے مستقل مواقع فراہم کیے ہیں۔ اس کے نتیجے میں بنارس کے سیکڑوں نوجوانوں نے ٹرانسپورٹ سے لے کر بنارسی ساڑیوں تک نئے کاروبار شروع کیے ہیں۔ ان تمام کوششوں کی بدولت یوپی اور کاشی میں خوشحالی کے دروازے کھل رہے ہیں۔‘‘