Inquilab Logo

ممبئی نارتھ میں مقابلہ سخت ہونے کی توقع

Updated: May 08, 2024, 8:57 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

مقامی رائے دہندگان کاخیال، پیوش گوئل اوربھوشن پاٹل میں مقابلہ ہوگا، بقیہ امیدواروں کے نام سے بھی واقفیت نہیں۔

Mahavkas Aghadi candidate Bhushan Patil showed unity and strength at the inauguration of his office. Photo: Anurag Ahire
مہاوکاس اگھاڑی کے امیدوار بھوشن پاٹل کے دفتر کےافتتاح کے وقت اتحاد اورطاقت کا مظاہرہ کیاگیا۔ تصویر:انوراگ اہیرے

ممبئی نارتھ (ملاڈ تا دہیسر) پارلیمانی حلقے میں انڈیا الائنس اور این‌ ڈی اے کے درمیان مقابلہ سخت ہے۔ یہاں الگ الگ سیاسی جماعتوں کے ۱۱؍امیدوار میدان میں ہیں مگر رائے دہندگان بیشتر اُن امیدواروں سے ناواقف ہیں، محض مہاوکاس اگھاڑی اوراین ڈی اے کے امیدوار سے واقفیت ہے ۔ ۲۰۱۹ء میں جب تمام سیاسی جماعتیں الگ الگ لڑرہی تھیں تب گوپال شیٹی نے لاکھوں ووٹوں سےاس حلقے سے زبردست کامیابی حاصل کی تھی مگر اس دفعہ بی جے پی کی جانب سے مرکزی وزیر پیوش گوئل کو میدان میں لانے سے اُن کے خلاف باہری کا بھی مدعا ہے اور خود بی جے پی کارکنان بھی اس تبدیلی سے نالاں ہیں۔ دوسری جانب انڈیا الائنس کے امید وار بھوشن پاٹل کی پوزیشن مراٹھی ووٹوں اور خاص طور پر شیوسینا کی کوشش سے کافی بہتر ہے۔ اسلئے لوگوں کی زبانی بی جے پی کی اس محفوظ سیٹ کے باوجود پیوش گوئل کی کامیابی بہت آسان نہیں ہوگی، مقابلہ سخت ہوگا۔ ذیل میں مقامی ووٹروں کے تاثرات درج کئے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: بھیونڈی: کپل پاٹل کی دولت میں ۵؍سال میں ۳۸؍کروڑ روپے کا اضافہ!

شمیم خان نے کہاکہ’’میں دیگر امیدواروں کونہیں جانتا ہوں، ہاں بی جے پی (این ڈی اے)کے امیدوار پیوش گوئل اور مہا وکاس آگھاڑی کے امیدوار بھوشن پاٹل کا نام سنا ہے۔ ان ہی دونوں کے درمیان مقابلہ بھی ہوگا۔ ۲۰۱۹ء میں توسمجھ لیجئے کہ گوپال شیٹی کے حق میں ایک طرح سے الیکشن یکسا ںہوگیا تھا لیکن اس دفعہ ایسا نہیں ہے۔ اگر انڈیا الائنس نے صحیح انداز میںاپنی کوشش جاری رکھی توپیوش گوئل کیلئے مشکل ہوسکتی ہے۔‘‘ابراہم تھامس نےکہا کہ’’ مقابلہ سخت اس لئےبھی ہے کہ انڈیا الائنس میں کانگریس کے ساتھ عام آدمی پارٹی ،شیوسینا ،سماج وادی پارٹی اوراین سی پی وغیرہ شامل ہیں۔ اور ان تمام جماعتوںکے ووٹر ہیں، اس لئے مقابلہ سخت ہوگا اور ایسا بھی ہوسکتا ہےکہ پانسہ پلٹ جائےکیونکہ الیکشن میںکچھ بھی ہوسکتا ہے ۔‘‘ رئیس شیخ نے کہاکہ ’’ اس حلقے کا الیکشن دلچسپ ہوگیا ہے کیونکہ شیوسینا پورا زور لگارہی ہے اورمراٹھی ووٹرس کافی ہیں۔ اس لئے جیت کی امید کے باوجود پیوش گوئل کی راہ آسان نہیں ہوگی۔‘‘ محمودخان نے بھی امیدواروں سے عدم واقفیت کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ’’ پیوش گوئل کوباہری کہا جارہا ہے اورگوپال شیٹی کا ٹکٹ کٹنے سے اس کے قریبی ناراض ہیں۔ اس لئے انڈیا الائنس کے امیدوار کی کامیابی سے بھی انکار نہیں کیا جاسکتا۔‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK