Inquilab Logo

جنوبی افریقہ میں سیلاب سے تباہی میں شدت، ۳۴۱؍ ہلاک

Updated: April 16, 2022, 12:04 PM IST | Agency | Durban

سڑکیں  اور پُل بہہ گئے، ڈربن میں شہریوں کی بڑی تعداد لگاتار چوتھے دن پینے کے صاف پانی اور بجلی سے محروم

Rescue work is still going on 4 days after the flood..Picture:INN
سیلاب کے ۴؍ دن بعد بھی بچاؤ کام جاری ہے۔ ۔ تصویر: آئی این این

 جنوبی افریقہ میں تباہ کن سیلاب  میں ہلاک ہونےوالوں کی تعداد ساڑھے ۳؍ سو کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ ملبے میں لاشوں کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر متاثرہ علاقوں کا چکر کاٹ رہے ہیں۔ شدید بارش میں سڑکیں اور پلوں کے بہہ جانے کے بعدبچاؤ کارکنوںکیلئے متاثرہ علاقوں تک پہنچنا اور متاثرین کو امدادی سامان  پہنچانا بھی  بہت بڑا چیلنج  ہے۔  سیلاب متاثرہ علاقوں میں شہریوں ایک بڑی تعداد لگاتار چار دنوں سے پینے کے صاف پانی اور بجلی سے محروم ہے۔ زندہ رہنے کیلئے لوگ  سیلاب کے بعد جمع ہونےو الے پانی کو نتھار کر اکٹھا کرنے پر مجبور ہیں۔ موسمیاتی ماہرین نے آنے والے دنوں میں مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ متعدد خاندانوں سمیت کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ مسلسل بارشوں کے نتیجے میں صوبے بھر میں درجنوں مکانات اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں جبکہ اہم شاہراہیں بھی بری طرح ٹوٹ چکی ہیں۔ ایتھیک وینی میونسپل کے میئر میکسولوسی کونڈا نے اطلاع دی کہ ڈربن اور آس پاس کے ایتھیک وینی میٹروپولیٹن علاقے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ۵ء۲؍ کروڑ ڈالرز لگایا گیا ہے۔دوسری جانب صوبے بھر میں کم از کم ۱۲۰؍ اسکول سیلاب کی زد میں آچکے ہیں جس سے۲۶؍ ملین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ صوبے کے تمام اسکولوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔وزیر تعلیم اینجی موتسیگا نے بتایا کہ سیلاب میں مختلف اسکولوں کے اب تک۱۸؍طلبہ  اور ایک معلم کی موت کی اطلاع  ملی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK