Inquilab Logo

کسانوں نے دہلی اور راجستھان میں کئی گھنٹے ریل روکے رکھی، ساتویں کسان کا انتقال

Updated: March 11, 2024, 7:19 PM IST | New Delhi

ہندوستان میں کسانوں کا احتجاج شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ اپنے پرانے مطالبات کے ساتھ کسانوں نے ہریانہ اور راجستھان میں ریل روک کر زبردست احتجاج کیا۔ دریں اثنا، دہلی میں ۷؍ ویں کسان کی اسپتال میں موت ہوگئی۔

Farmers protesting in Amritsar. Photo: PTI
امرتسر میں کسان احتجاج کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

 ہندوستان میں جاری کسانوں کے احتجاج میں گزشتہ ۲۶؍دنوں میں ۷؍ ویں کسان کی موت ہوگئی ہے۔ دریں اثنا، کسانوں نے اتوار کو کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم ) اور سیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) کے بعد پنجاب میں ۸۵؍مقامات پر چار گھنٹے ریل روک کر احتجاج کیا۔ 
کے ایم ایم نے اطلاع دی ہے کہ ہریانہ میں، پولیس نے ڈبوالی اور ایلن آباد میں کئی کسانوں کو احتجاجی مقامات پر جاتے ہوئے حراست میں لے لیا، اس کے علاوہ راجستھان کے دوسہ میں بھی یہی صورت حال دوہرائی گئی۔ بعد میں کسانوں کو شام میں رہا کر دیا گیا۔ 
مظاہرین کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت، سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد، کسانوں اور کھیت مزدوروں کیلئے پنشن، کھیت پر لئے گئے قرضوں کی معافی، احتجاج کرنے والے کسانوں کے خلاف پولیس کیس واپس لینے، لکھیم پور کھیری تشدد کے متاثرین کیلئے انصاف، حصول اراضی ایکٹ ۲۰۱۳ء کی بحالی اور جو کسان گزشتہ ۲۰۲۰۔ ۲۱ء کے احتجاج کے دوران جاں بحق ہوگئے تھے۔ ان کسانوں کے خاندانوں کیلئے معاوضہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK