Inquilab Logo

بی ایم سی کا ۵۲؍ ہزار کروڑ کا بجٹ،کوئی نیا ٹیکس نہیں،نہ کسی ٹیکس میں اضافہ

Updated: February 05, 2023, 10:07 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ایشیا کی سب سے امیر بلدیہ نے پہلی مرتبہ اتنی بڑی رقم پر مشتمل بجٹ پیش کیا ، انتظامی امور سے ز یادہ شہری سہولیات کیلئے فنڈ مختص کیاگیا،۵۰۰؍ اسکوائرفٹ کے فلیٹ کے مکینوں کا پراپرٹی ٹیکس حسب سابق معاف

BMC Commissioner Iqbal Singh Chahal on the occasion of presenting the budget.
بی ایم سی کمشنر اقبال سنگھ چہل بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر۔(تصویر، سید سمیرعابدی )

 ایشیا کی سب سے امیر بلدیہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) کا سالانہ مجوزہ بجٹ برائے ۲۴-۲۰۲۳ء سنیچر کو ممبئی کے میونسپل کمشنر  اور ایڈمنسٹریٹر اقبال سنگھ چہل نے صدر دفتر  میں پیش کیا۔ اس بجٹ کے تحت بی ایم سی کی تاریخ بجٹ میں پہلی مرتبہ ۲؍  چیزیں ہوئی ہیں، ایک تو یہ کہ پہلی مرتبہ ۵۰؍ کروڑ روپے پار کرتے ہوئے ۵۲؍ہزار ۶۱۹ء۰۷؍ کروڑ روپےپرمشتمل۶۵ء۳۳؍ کروڑ منافع کا بجٹ پیش کیا گیا ہے وہیں پہلی مرتبہ ہی یہ بھی ہوا کہ جب بی ایم سی کے اخراجات ( ملازمین کی تنخواہ ،گاڑیوں ، میونسپل دفاتر /عمارتوں کے دیکھ  بھال وغیرہ ) پر جتنا بجٹ مختص کیا گیا ہے اس سے زیادہ بجٹ شہریوں کو مختلف سہولتیں دینے کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ بجٹ میں کل انتظامی امورکیلئے ۲۰؍ہزار ۸۵۸ء۸۷؍ کروڑ روپے (کل بجٹ کا ۴۸؍ فیصد)جبکہ شہری سہولتوں کیلئے ۲۷؍ ہزار ۲۴۷؍کروڑ روپے ( کل بجٹ کا ۵۲؍ فیصد) مختص کیا گیا ہے۔ انتظامیہ امور سے سہولتوں کیلئے۳؍ فیصد زیادہ بجٹ دیا گیا ہے۔
 بجٹ پیش کرنے کے بعد پریس کانفرنس کے دوران نمائندۂ انقلا ب نے جب میونسپل کمشنر سے یہ سوا ل کیا کہ اس بجٹ میں بھی ۵۰۰؍ مربع فٹ تک کے مکینوں کا پراپرٹی ٹیکس حسب سابق معاف کیا گیا ہےیا نہیں، اس پر کمشنر اقبال چہل نے جواب دیا کہ ’’ یقینا ً یہ معاف ہے اور یہ راحت ہمیشہ کیلئے کی گئی ہے اس لئے ہر سال کے بجٹ میں اس کا ذکر کرنے کی ضرورت نہیں۔‘‘
 اقبال چہل نے کہا کہ مجوزہ بجٹ میں ۴؍ امور : صحت، تعلیم، ماحولیات (فضائی آلودگی) اور شفافیت پر خاص توجہ دی گئی ہے ۔  بجٹ سے پہلے ممبئی کے شہریوں سے مشورہ مانگا گیا تھا اور بجٹ تیار کرتےہوئے شہریوں کے مشوروں کےمطابق پالیسی بھی بنائی گئی ہے ۔ ان ہی میں ممبئی کو سرسبز کرنے ، فٹ پاتھ بنانے  اور فیملی ہیلتھ اسکیم شامل ہیں۔ 
چند اسکیمیں/اقدامات
 میونسپل کمشنر نے مجوزہ بجٹ میں جن نئی اسکیموں اور اقدامات کا  اعلان کیا ہے ان میں چند درج ذیل ہیں:
nفیملی ہیلتھ اسکیم: ممبئی کے شہریوں میں ذیابیطس اور بلڈ پریشر(بی پی) کی شکایتیں بڑھ گئی ہیں ،اسی لئے گھر گھر جاکر شہریوں کا شوگر اور بی پی کی جانچ  کی جارہی ہے۔
nبال صاحب ٹھاکرے آپلا دواخانہ ۱۰۶؍ جاری ہے مزید ۱۰۲؍ شروع کئے جائیں گے جن میں مفت علاج اور کئی جانچ بھی مفت ہوگی۔
nنویں اور دسویں جماعت کے میونسپل طلبہ کو ہنر کی تربیت دی جاسکے اس لئے اسکل ڈیولپمنٹ کورس شروع کئے جارہے ہیں جس میں طلبہ کو ان کی دلچسپی کے مطابق الیکٹرانکس، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، فیشن ڈیزائنگ، کوڈنگ، روبوٹکس، آٹو موبائل، ٹورازم اور  ہاسپٹالیٹی شامل ہیں۔
nممبئی کی فضائی آلودگی : فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے ۳؍ اہم امور پر کام کیا جارہا ہے: ۱۔مختلف شعبوں میں آلودگی کی سطح کو روکنا۲۔کثیرسطحی نگرانی اور ۳۔کارروائی کے اختیارکو ڈی سینٹرلائز کرنا اور عوامی بیداری ۔چونکہ چار اہم عوامل (سڑک/تعمیراتی دھول، ٹریفک جام، صنعتوں/اور سیکٹر، اور کچرے کو جلانا)  آلودگی کا سبب بن رہے ہیں اس لئے بی ایم سی نے ۷؍ نکاتی پروگرام بنایا ہے  اور اس ضمن میں جلد رہنما اصول بھی جاری کئے جائیں گے۔
کس کیلئے کتنا بجٹ پر مختصر کیا گیا
nپرائمری ایجوکیشن کیلئے ۳؍ ہزار ۳۴۷ء۱۳؍ کروڑ روپے
n کوسٹل روڈ پروجیکٹ کیلئے ۳؍ ہزار ۵۴۵؍ کروڑ روپے۔
n ۷؍ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ(ایس ٹی پی) دھاراوی، ملاڈ، ورسوا، گھاٹکوپر، بھانڈوپ ، باندرہ اور ورلی کیلئے امسال ۲؍ ہزار ۷۹۲؍ کروڑ  روپے
nمحکمہ صحت کیلئے ۶؍ ہزار ۳۰۹ء۳۸؍ کروڑ روپے (کل بجٹ کا ۱۲؍ فیصد)
nگوونڈی میں سینٹینری اسپتال  کی تعمیر کیلئے ۱۱۰؍کروڑ روپے 
nنائر دانت کے اسپتال کی توسیع کیلئے ۱۷ء۵۰؍ کروڑ روپے
nبھگوتی اسپتال  کے ری ڈیولپمنٹ کیلئے ۱۱۰؍ کروڑ روپے
nکاندیولی میں سینٹینری اسپتال   کی تعمیر کیلئے ۷۵؍ ہزار کروڑ روپے۔
nنئے ۲؍ ہزار ملین لیٹر کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کیلئے ۳۵۰؍ کروڑ روپے۔
nسمندر کا نمکین پانی قابل استعما ل بنانے والے ڈی سلینیشن پلانٹ (منوری) کیلئے ۲۰۰؍ کروڑ روپے۔
nممبئی سیوریج ڈسپوزل پروجیکٹ کیلئے ۳؍ ہزار ۵۶۶ء۷۸؍  کروڑ روپے
فضائی آلودگی پر قابو پانے کا بی ایم سی کا دعویٰ کھوکھلا: ابو عاصم 
 مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر  اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ بی ایم سی کا مالیاتی بجٹ انتخابی بجٹ ہے کیونکہ اس میں عام شہریوں کو یکسر نظر انداز کیاگیا ہے۔ ممبئی کی نصف سے زائدآبادی جھوپڑپٹیوں اور چالیوں میں مقیم ہیں ان پر بی ایم سی نے کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ فضائی آلودگی پر قابو پانے کا دعوی تو کیا ہے لیکن گوونڈی میں جس ایس ایم ایس کمپنی سے فضائی آلودگی پیدا ہوتی ہے اس کو بند کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایم سی بجٹ میں جھوپڑپٹیوں کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے ۔بی ایم سی ممبئی کو۲۴؍ گھنٹے پانی فراہمی کا دعوی کر تی ہے لیکن اب تک کئی علاقے ایسے ہیں جہاں پانی کی قلت اور کٹوتی  کی جارہی ہے۔

BMC Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK