سلیکٹ کمیٹی کی تقریباً تمام سفارشات کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ بل۱۹۶۱ء کے انکم ٹیکس ایکٹ کو یکجا اور تبدیل کر کے ایک نیا قانون بنائے گا۔
EPAPER
Updated: August 11, 2025, 4:21 PM IST | New Delhi
سلیکٹ کمیٹی کی تقریباً تمام سفارشات کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ بل۱۹۶۱ء کے انکم ٹیکس ایکٹ کو یکجا اور تبدیل کر کے ایک نیا قانون بنائے گا۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ترمیم شدہ انکم ٹیکس (نمبر ۲) بل۲۰۲۵ءلوک سبھا میں پیش کیا۔ سلیکٹ کمیٹی کی تقریباً تمام سفارشات کو اس میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ بل۱۹۶۱ء کے انکم ٹیکس ایکٹ کو یکجا اور تبدیل کر کے ایک نیا قانون بنائے گا۔ حکومت نے اس سے پہلے کے انکم ٹیکس بل،۲۰۲۵ء کو واپس لے لیا تھا تاکہ اس میں املا کی غلطیوں کو درست کیا جا سکے اور لوگوں اور تنظیموں کی تجاویز شامل کی جاسکیں۔ اب یہ ترمیم شدہ بل منظوری کے لیے لایا گیا ہے۔
نئے بل کی نمایاں خصوصیات:
ٹیکس کا عمل ڈجیٹل اور ’فیس لیس‘ ہو گا، جس سے تعمیل آسان ہو جائے گی اور بدعنوانی میں کمی آئے گی۔
ٹیکس کوڈ کو آسان اور تنازعات سے صاف کیا جائے گا۔
گمنام چندہ صرف ان مذہبی اداروں کو دیا جا سکتا ہے جو دیگر سماجی کام نہیں کرتے۔
آئی ٹی آر کی آخری تاریخ کے بعد بھی بغیر جرمانے کے ٹی ڈی ایس ری فنڈ لیا جا سکے گا۔
ٹیکس حکام کوئی بھی کارروائی کرنے سے پہلے نوٹس اور جواب دینے کا موقع دیں گے۔
پارلیمانی امور کے وزیر کرن ریجیجو نے کہا کہ نئے مسودے میں۲۸۵؍ سے زیادہ تجاویز شامل کی گئی ہیں جن میں۳۲؍ بڑی تبدیلیاں شامل ہیں۔ ان کے مطابق پرانے بل کو واپس لے کر نیا بل متعارف کروانے سے وقت کی بچت ہوتی ہے اور اس عمل کو آسان بنایا جاتا ہے۔سلیکٹ کمیٹی کی تجاویز کا مقصد ٹیکس انتظامیہ کو موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں سے ہم آہنگ بنانا اور اسے عالمی معیارات کے قریب لانا ہے۔