نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں کہا کہ ہم نے آر بی آئی کے ذریعے اکثربینکوں کو ہدایت دی ہے کہ قرض داروں کےساتھ اچھا سلوک کریں
EPAPER
Updated: July 25, 2023, 12:14 PM IST | New Delhi
نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں کہا کہ ہم نے آر بی آئی کے ذریعے اکثربینکوں کو ہدایت دی ہے کہ قرض داروں کےساتھ اچھا سلوک کریں
حکومت نے کہا ہے کہ قرض کی وصولی میں بینکرس کی زیادتی بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔ چاہے وہ پبلک سیکٹر کے بینک ہوں یا پرائیویٹ سیکٹر کے بینک۔ غریب کسانوں کے ساتھ ایسا بالکل نہیں ہونا چاہئے۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیرکو پارلیمنٹ میں یہ بات کہی۔ وہ لوک سبھا میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھیں۔
انسانی اور حساس طریقے سے معاملہ نمٹائیں
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پیر کو لوک سبھا میں کہا کہ تمام بینکوں، خواہ وہ سرکاری ہوں یا نجی، کو آر بی آئی کے ذریعے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ قرض کی چھوٹی قسطوں کی ادائیگی کے معاملے پر غریب کسانوں کے ساتھ انسانی اور حساس طریقوں سے پیش آئیں۔ وقفہ سوالات کے دوران جب وزیر مملکت برائے فائنانس بھاگوت کراڈ قرض داروں سے نمٹنے کے دوران بینکوں کی طرف سے اپنائی گئی سخت حکمت عملی پر شیو سینا کے رکن کے سوال کا جواب دے رہے تھے، سیتا رمن نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے، جسے اکثر حکومت کے نوٹس میں لایا جاتا رہا ہے۔
معاملات حکومت کے نوٹس میں آچکے ہیں
سیتا رمن نے کہا کہ ’’یہاں ایک حساس مسئلہ اٹھایا گیا ہے۔ غریب کسانوں کے ساتھ معاملہ کرتے ہوئے سرکاری یا نجی بینکوں کی طرف سےاختیار کئے جانے والے ہاتھ مروڑنے کے اس طرح کے معاملات ہمارے نوٹس میں لائے گئے ہیں۔ ہم نے اکثر آر بی آئی کے ذریعے بینکوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ایسے افراد کے ساتھ انسانی سلوک کریں۔ قرض کی قسطوں کی وصولی کی کوشش میں بینک کے نمائندوں کی طرف سے جسمانی تشدد کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔
آر بی آئی کا کیا کہنا ہے ؟
ریزرو بینک نے قرض کی وصولی کے سلسلے میں پچھلے سال ہی نیا اصول جاری کیا ہے۔ ریزرو بینک نے کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریکوری ایجنٹ قرض کی وصولی میں صارفین کو دھمکیاں نہ دیں۔ قرض کی وصولی میں گاہک کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہونی چاہئے۔ اس کیلئے قوانین پہلے ہی بنائے جا چکے ہیں، ان اصولوں پر ہر صورت عمل کرنا ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ریزرو بینک نے کہا ہے کہ فون پر قرض کی رقم مانگنے کا وقت صبح ۸؍بجے سے شام۷؍ بجے تک مقرر کیا گیا ہے۔ ریکوری ایجنٹ اس دوران پیسے مانگ سکتا ہے۔
داداگیری ریکوری ایجنٹ کرتے ہیں
یہ دیکھا گیا ہے کہ بینک، این بی ایف سیز یا دیگر ریگولیٹڈ ادارے قرض کی وصولی کےلئے ریکوری ایجنٹ مقرر کرتے ہیں۔ یہ ریکوری ایجنٹ قواعد و ضوابط پر عمل نہیں کرتے۔ مالیاتی خدمات کی آؤٹ سورسنگ کیلئے کچھ اصول و ضوابط ہیں جن پر ریکوری ایجنٹس سختی سے عمل نہیں کرتے ہیں۔ ان ایجنٹوں کی سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے، ریزرو بینک نے چھوٹے اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ قرض کی وصولی کے دوران ہراساں کرنے یا ہراساں کرنے والا کام نہ کریں۔ قرض وصول کرتے وقت یا رقم کا مطالبہ کرتے وقت صارفین کو زبانی یا جسمانی طور پر کسی بھی طرح سے ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے۔
مقروضوں کی ذاتی زندگی متاثر نہیں ہونی چاہئے
ریزرو بینک نے واضح کیا ہے کہ بینک یا مالیاتی ادارے قرض کی وصولی کیلئے کسی صارف کو عوامی طور پر شرمندہ نہیں کر سکتے۔ گاہک کے خاندان، دوستوں یا رشتہ داروں کی ذاتی زندگی میں مداخلت یا انہیں کال نہیں کر سکتے۔ فون پر یا سوشل میڈیا کے ذریعے قرض کی وصولی کیلئے غلط پیغامات یا کالز نہیں کر سکتے۔ نیز، پیسے لینےکیلئے فون پر کسی قسم کی دھمکی نہیں دے سکتے۔