وزیر خزانہ نے کہا: بینکنگ خدمات، چاہے وہ فزیکل ہو یا ڈجیٹل، بغیر کسی رکاوٹ اور تکنیکی خرابیوں کے آسانی سے جاری رہنا چاہئے۔
EPAPER
Updated: May 10, 2025, 11:18 AM IST | Agency | New Delhi
وزیر خزانہ نے کہا: بینکنگ خدمات، چاہے وہ فزیکل ہو یا ڈجیٹل، بغیر کسی رکاوٹ اور تکنیکی خرابیوں کے آسانی سے جاری رہنا چاہئے۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے تناظر میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کو بینکوں اور انشورنس کمپنیوں کے سربراہوں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی اور ان سے کہا کہ وہ ہر طرح کے حالات میں صارفین کو بلا تعطل خدمات کو یقینی بنانے کیلئے تیار رہیں۔
ملاقات کے دوران انہوں نے سائبر سیکوریٹی اور بینکوں اور مالیاتی شعبے کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ بینکنگ اور مالیاتی ادارے بحران کے وقت معاشی استحکام کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وزیر خزانہ ستیارمن نے واضح کیا کہ بینکنگ خدمات خواہ وہ فزیکل ہو یا ڈیجیٹل، بغیر کسی رکاوٹ اور تکنیکی خرابیوں کے آسانی سے چلنی چاہیے۔ انہوں نے تمام بینکوں کو ہنگامی پروٹوکول کو اپ ڈیٹ کرنے اور ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے ان کی جانچ کرنے کی بھی ہدایت کی۔
سیتا رمن نے سرحدی علاقوں میں کام کرنے والے بینک ملازمین اور ان کے اہل خانہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کو بھی کہا۔ اس کے علاوہ بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سیکوریٹی ایجنسیوں کے ساتھ تال میل قائم کرکے اپنے احاطے کی سیکوریٹی کو مضبوط کریں۔
میٹنگ میں محکمہ مالیاتی خدمات(ڈی ایف ایس)، وزارت خزانہ، ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)، انڈین کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم، انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی اور نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا(این پی سی آئی ) کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ سیتا رمن نے ہدایت دی کہ اے ٹی ایم، یو پی آئی اور انٹرنیٹ بینکنگ خدمات میں نقدی کی دستیابی مکمل طور پر ہموار رہے تاکہ ملک کے شہریوں اور کاروباری اداروں کو کسی بھی حالت میں کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
پہلے دن میں، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) جیسے پبلک سیکٹر بینکوں نے کہا کہ ان کے اے ٹی ایم مکمل طور پر کام کر رہے ہیں، نقد کی کافی دستیابی ہے اور ڈجیٹل خدمات عام طور پر کام کر رہی ہیں۔
میٹنگ میں بینکوں نے بتایا کہ انہوں نے سائبر سیکوریٹی اقدامات کو مضبوط کیا ہے۔ کسی بھی بڑے سائبر حملے سے بچنے کیلئے تمام بینکوں میں اینٹی ڈی ڈی او ایس (ڈسٹری بیوٹڈ ڈینیئل آف سروس) سسٹم لاگو کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ سائبر سیکوریٹی اور ڈیزاسٹر ریکوری سے متعلق فرضی مشقیں کی گئیں۔ فشنگ حملوں کی نگرانی کی جا رہی ہے اور ملازمین کو الرٹ کرنے کیلئے اندرونی الرٹ بھیج دیا گیا ہے۔بینک حکام نے کہا کہ ان کا سیکوریٹی آپریشن سینٹر(ایس او سی ) اور نیٹ ورک آپریشن سینٹر(این او سی ) مکمل طور پر فعال ہیں اور نیشنل کریٹیکل انفارمیشن انفراسٹرکچر پروٹیکشن سینٹر(این سی آئی پی سی) کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہدایت دی ہےکہ تمام بینک اپنے سائبر سیکوریٹی میکانزم اور ڈیٹا سینٹرس کا باقاعدہ آڈٹ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کا ڈجیٹل اور کور بینکنگ انفراسٹرکچر مکمل طور پر محفوظ، فائر والڈ اورہفتے میں ۲۴؍گھنٹے نگرانی کے تحت ہو۔
انڈین آئل نے ایندھن اور گیس کی وافر مقدار کا اعلان کیا
ہندوستان کی سب سے بڑی تیل کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ ملک میں پیٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس ایل پی جی کی وافر مقدار ہے۔ ایسے میں عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ انڈین آئل کارپوریشن کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب سوشل میڈیا پر لوگوں کو پیٹرول پمپس کے باہر قطاروں میں کھڑے ہوئے دکھائے جانے والی پوسٹس کی بھرمار ہے۔پاکستان کی سرحد سے متصل ریاستوں میں خاص طور پر پیٹرول اور ڈیزل کے تعلق سے کافی خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور لوگ پیٹرول پمپس کے باہر ایندھن خریدنے کیلئے قطار میں کھڑے ہوئے ہیں۔ آئی او سی نے کہاکہ ’’ `پرسکون رہ کر اور غیر ضروری ہجوم سے بچ کر بہتر سروس فراہم کرنے میں ہماری مدد کریں۔ اس سے ہماری سپلائی لائنیں آسانی سے چلتی رہیں گی اور سب کے لئے ایندھن کی بلاتعطل رسائی کو یقینی بنائے گی۔