آئی ایم ایف کی پیش گوئی، ۲۰۲۸ء تک جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر تیسری پوزیشن حاصل کرلیگا، نرملا سیتارمن نے اٹلی میں۱۰؍سالہ ترقی کی تفصیل بتائی۔
EPAPER
Updated: May 07, 2025, 10:48 AM IST | Agency | New Delhi
آئی ایم ایف کی پیش گوئی، ۲۰۲۸ء تک جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر تیسری پوزیشن حاصل کرلیگا، نرملا سیتارمن نے اٹلی میں۱۰؍سالہ ترقی کی تفصیل بتائی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ہندوستان کی موجودہ شرح نمو کو ملحوظ رکھتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ دسمبر ۲۰۲۵ء تک ہندوستانی معیشت جاپان کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت بن جائے گی۔آئی ایم ایف کے عالمی اقتصادی اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ہندوستان کی جی ڈی پی ۴ء۳ ٹریلین ڈالر ہے، جو دنیا میں پانچویں پوزیشن پر ہے، جبکہ جاپان کی جی ڈی پی۴ء۴؍ ٹریلین ڈالر کی ہے۔اگر موجودہ ترقی کی رفتار برقرار رہی، تو ہندوستان ۲۰۲۸ء تک جرمنی (جس کی جی ڈی پی ۴ء۹؍ ٹریلین ڈالر ہے) کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا اوردنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔اس حوالے سے وزیر مالیات نرملا سیتارمن جو اٹلی کے دورے پر ہیں، نے وہاں مقیم ہندوستانیوں سےخطاب میں تفصیل سے گفتگو کی۔
۱۰؍ برسوں میں جی ڈی پی دگنی ہوگئی
رپورٹ کے مطابق، گزشتہ۱۰؍برسوں میں ہندوستان کی معیشت دُگنی ہو ئی ہے۔ ۲۰۱۵ء میں ہندوستان کی جی ڈی پی۲ء۱؍ ٹریلین ڈالر تھی، جو اب بڑھ کر۴ء۳؍ ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ یعنی ملک کی معیشت میں ۱۰۵؍ فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو دنیا کی تیز ترین ترقی یافتہ معیشتوں میں سے ایک ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رفتار جاری رہی تو ہندوستان نہ صرف ایشیا بلکہ عالمی سطح پر اقتصادی طاقت کے طور پر مزید مضبوطی سے ابھرے گا۔
یہ بھی پڑھئے:جنگی صورتحال کی تیاری کیلئے ملک بھر میں مشق،عوام کو ٹریننگ
۲۰۳۲ءتک ۱۰؍ ٹریلین ڈالر کی معیشت
ہندوستانی معیشت کی موجودہ شرح نمو اگر برقرار رہی تو ۲۰۳۲ء تک یہ ۱۰؍ ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، جو دنیا کی بڑی اقتصادی طاقتوں میں اس کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گا۔ موجودہ رفتار سے ہرڈیڑھ سال میں معیشت کے حجم میں ایک ٹرلین ڈالر کا اضافہ متوقع ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان نے پچھلے دہائی میں ترقی کے معاملے میں دنیا کی کئی بڑی معیشتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔حجم کے لحاظ سے پہلی دو پوزیشن پر امریکہ (۳۰ء۳؍ ٹریلین ڈالر)ا ور چین (۱۹ء۵؍ ٹریلین ڈالر) کی معیشتیں ہیں تاہم قرض کے معاملے میں ہندوساتن ان دونوں ملکوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر پوزیشن میں ہے۔ مارچ تک امرکہ کا قرض ۳۶ء۲۲؍ٹریلین ڈالر تھا جبکہ چین پر۲ء۵۲؍ٹریلین ڈالر کا قرض ہے۔اس کے مقابلہ میں ہندوستان پر۷۱۲؍ بلین ڈالر کا ہی قرض ہے۔
اٹلی میں نرملا سیتارمن کا خطاب
وزیر مالیات نرملا سیتارمن جو اٹلی کے دورہ پر ہیں، نے وہاں مقیم ہندوستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے معاشی محاذ پر مودی حکومت کی حصولیابیاں گنوائیں۔انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں تک مختلف حکومتیں جو حاصل نہیں کر سکیں، وہ موجودہ حکومت نے صرف۱۰؍ برسوں میں حاصل کر لیا۔سیتارمن نے زور دے کر کہا کہ مؤثر پالیسیوں اور بہتر حکمرانی کے ذریعے ہندوستان نے ترقی اور عوامی خدمات کی فراہمی میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’میں یہ نہیں کہہ رہی کہ پچھلی حکومتوں میں کام کرنے کا جذبہ نہیں تھا۔ یقیناًرہا ہوگالیکن کام مؤثر طریقے سے نہیں ہوا۔ اسی وجہ سے نچلی سطح پر ترقیاتی کاموں کا اثر نہیں پہنچ سکا۔‘‘ سیتارمن کا کہنا تھا کہ’’ مودی حکومت نے پچھلے۱۰؍ سالوں میں گڈ گورننس، موثر پالیسیوں اور مضبوط نفاذ کے ذریعے وہ کامیابیاں حاصل کیں جن کا حصول پہلے ممکن نہیں ہو سکا۔