Inquilab Logo

دھولیہ میں مسجد کی بے حرمتی کرنے والے ۵؍شر پسند پونے سے گرفتار، ایک نا بالغ

Updated: June 16, 2023, 9:33 AM IST | I Shaikh | dhule

بارہ دنوں بعد ہاتھ لگے ملزمین نے بتایا کہ گائوں کا ماحول خراب کرنے کی غرض سے انہوں نے یہ حرکت کی تھی ، پولیس نے امن وامان قائم رکھنے کیلئے مسلمانوں کا شکریہ ادا کیا

The accused can be seen in the custody of the policemen
ملزمین کو پولیس والوں کی تحویل میں دیکھا جا سکتا ہے ( تصویر: انقلاب)

دھولیہ شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع نیرگاؤں میں شرپسندوں نے مسجد کا تقدس پامال کرکے گاؤں کا ماحول خراب کرنے کی مذموم حرکت کہ تھی۔ یہ سانحہ ۲؍جون کی نیم شب کو پیش آیا تھا۔ پولیس نے  ۱۲؍دنوں  بعد اس واردات میں ملوث۵؍شرپسندوں کو پونے شہر کے ایم آئی ڈی سی علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ ان میں ایک  نابالغ  بھی شامل ہے۔
       دھولیہ کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آٖ ف پولیس کشور کالے نے پریس کانفرنس میں تفصیل فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ۲؍ جون کی نیم شب میں دھولیہ تعلقہ کے نیرگاؤں  میں واقع  مسجد کا تقدس پامال کرکے مسلمانوں کے جذبات  مجروح کرنے کی ناپاک کوشش کی گئی تھی۔مسجد کی بے حرمتی کی وجہ سے گاؤں میں کشیدگی تھی۔لیکن  پولیس نے گاؤں کے  ذمہ داران کے ہمراہ میٹنگ کرکے گاوں میں امن قائم رکھنے کی اپیل کی۔ علاوہ ازیں مسجد کی بے حرمتی کرنے والوں کو جلد گرفتارکرنے کا یقین دلایا۔           کالے نے بتایا کہ ضلع ایس پی سنجے بارکنڈ کی ہدایت پر تعلقہ پولیس کے انچارج انسپکٹردتاتریہ  شندے کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ۔ اس  ٹیم کو اطلاع ملی کہ  شرپسند پونے میں چھپے ہوئے ہیں۔  پولیس کا ایک دستہ پونے کے  ایم آئی ڈی سی علاقے پہنچا جہاں انہیں گنیش شرساٹ (۲۲) ہاتھ لگا ۔  اس سے پوچھ تاچھ پر انہیں بھیم راو سکلال کنور ( ۳۶) وکی نانا کولی (۳۱)، روہت ارون جگدالے  (۲۱) اور ایک نابالغ لڑکے کا پتہ لگا ۔ پولیس نے ان سب کو گرفتار کرلیا۔ان شرپسندوں نے اپنا جرم قبول کر لیاہے۔ایڈیشنل ایس پی کے مطابق ان شرپسندوں نے پرانی رنجش کی بنا پر اور گاوں کا ماحول خراب کرنے کیلئے یہ حرکت کی تھی۔ ان میں سے ۴؍  ملزمین سے پولیس پوچھ تاچھ کر رہی ہے جبکہ نابالغ لڑکے کو چلڈرن  ہوم بھیج دیا گیا ہے۔
           معلوم ہوکہ ضلع ایس پی سنجے بارکنڈ ،ایڈیشنل ایس پی کشور کالے، ہوم ڈی وائے ایس پی رشی کیش روڈی کی قیادت میں تعلقہ پولیس کے انسپکٹر دتاتریہ  شندے، اے پی آئی ولاس تاٹی کونڈوال، پی ایس آئی مہاجن، ہیڈ پولیس کانسٹیبل پروین پاٹل، رویندر مالی، پرمود ایشی، مکیش پوار، گیانشور گراسے، امول بورسے ،  ونایک کھیرنار، ونود گانگورڈے، نتن دیوسے، کانتی لال شرساٹھ، رویندر سوناونے، راکیش مورے، دھیرج سانگلے، کنال شنگانے، پرمود پاٹل پر مشتمل دستے نے یہ کارروائی  انجام دی ہے۔تعلقہ پولیس دستے کی اس کارروائی سے خوش ہوکر ایڈیشنل ایس پی کشور کالے نے کارروائی انجام دینے والے دستے کو پندرہ ہزار روپے کا انعام دیا ہے۔
     اس موقع پر  افسر نے خاص طور پر مقامی مسلمانوں کے صبر و تحمل کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے تعاون کے بغیر گائوں میں امن ومان کا قیام  مشکل  تھا ساتھ  ملزمین کی گرفتاری میںبھی تاخیر ہوتی اگر پولیس گائوں ہی میں مصروف رہتی۔  انہوں نے اس تعاون کیلئے شکریہ ادا کیا۔ یاد رہے کہ گزشتہ دھولیہ میں ایک مندر میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی تھی ۔ اس وقت بھی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے شرپسندوں کو گرفتار کیاتھا۔ 

dhule Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK