قریب ہی متعدد اسکول ہونے کے سبب طلبہ کا یہاں سے گزر ہوتا ہے ، معمر افراد اور خواتین کو پریشانی رہتی ہے، لوگوں نے پوچھا ’’ کیا لیڈران کسی حادثے کے بعد بیدار ہوں گے؟‘‘
EPAPER
Updated: July 15, 2023, 8:54 AM IST | I Shaikh | dhule
قریب ہی متعدد اسکول ہونے کے سبب طلبہ کا یہاں سے گزر ہوتا ہے ، معمر افراد اور خواتین کو پریشانی رہتی ہے، لوگوں نے پوچھا ’’ کیا لیڈران کسی حادثے کے بعد بیدار ہوں گے؟‘‘
سڑکوں کی خستہ حالی ان دنوں دھولیہ شہر کے باشندوں کیلئے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے۔ ہوٹل رات رانی کے پاس سے نیشنل اردو ہائی اسکول تک کے راستے میں اس قدر گڑھے ہیں کہ راہ گیروں کا یہاں سے گزر نا مشکل ہو گیا ہے۔ بارش کے دنوں میںان گڑھوں میں پانی بھرا رہتا ہے ۔ جبکہ یہاں سے اسکولی طلبہ، خواتین اور معمر افراد کا گزر ہوتا رہتا ہے ۔ عوام کی شکایت ہے کہ علاقے میں ۴؍ کارپوریٹر ہیں لیکن سڑک کی خستہ حالی پر کسی کی توجہ نہیں ہے۔ نہ ہی رکن اسمبلی کو ان راستوں کے تعلق سے کوئی فکر ہے۔
یاد رہے کہ اجمیر نگر کی پٹی نام سے مشہور اس علاقے کے ایک طرف ۵؍ تو دوسری طرف ۲؍ اسکول ہیں جہاں ہزاروں بچے پڑھتے ہیں۔ اسرار انصاری یہیں رہتے ہیں۔ ان کی شکایت ہے کہ ’’ اس علاقے میں ۴؍ میونسپل کارپوریٹر ہیں مگر ان کارپوریٹروں کو اس راستے کی حالت دکھائی نہیں دیتی۔ ویسے وہ اپنے کاموںکا خوب ڈھونڈورا پیٹتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا ’’اس راستے پر طلبہ یا خواتین کے ساتھ کبھی بھی کوئی حادثہ پیش آ سکتا ہے۔‘‘ ایک شخص نے نام نہ شائع کرنے کی شرط پر کہا ’’ شہر کے رکن اسمبلی فاروق شاہ سوشل میڈیا پر چھائے رہتے ہیں۔ ان کے کئے ہوئے کاموں کی تشہیر جاری رہتی ہے۔ جہاں انہوں نے اتنا کام کیا ہے تو وہ ذرا اس سڑک کی طرف بھی توجہ دیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ طلبہ کو ہونے والی پریشانی دور کرنے کی غرض سے سڑک کی مرمت ضروری ہے۔ ‘‘
ایک مقامی باشندے قاسم کا کہنا ہے کہ سیاسی اور سماجی تنظیمیں اس وقت بے حسی کی چادر اوڑھے سو رہی ہیں الیکشن قریب آتے ہی اٹھیں گی اور سرگرم ہو جائیں گی۔ انہوں نے سماج وادی پارٹی، کانگریس این سی پی اور ایم آئی ایم جیسی سیاسی پارٹیوں کے علاوہ اقلیتوںکیلئے کام کرنے والی سماجی تنظیموں سے سوال کیا کہ ’’ کیا یہ سب اس سڑک پر کسی طالب علم کے ساتھ کوئی حادثہ پیش آنے کے بعد ہی جاگیں گے؟‘‘
شیوسینا کارکنان کا انوکھا احتجاج
اس دوران شیوسینا ( ادھو) کارکنان نے یہاں زمین سڑک پر پڑے گڑھوں میں پودے اگا کر کارپوریشن کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سڑکیں آمدو رفت کیلئے نہیں بلکہ پیڑ پودے اگانے کیلئے ہیں کیونکہ یہاں گڑھے ہی گڑھے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد میونسپل کارپوریشن ان گڑھوں کو بھرنے کا اقدام کرے ورنہ مجبوراً انہیں بڑے پیمانے پرا حتجاج کیلئے سڑک پر اترنا پڑے گا۔ یاد رہے کہ شیوسینا یہاں پہلے بھی احتجاج کر چکی ہے۔