Inquilab Logo

لال قلعہ کے چاروں طرف سیلابی پانی، دریائے جمنا کی سطح آب خطرے کے نشان سے ۳؍ میٹر اوپر پہنچ گئی

Updated: July 14, 2023, 9:57 AM IST | New Delhi

دہلی میں جگہ جگہ ٹریفک جام ،اسکول ،کالج اور دفاتر اتوار تک بند کئے گئے ،متعدد رہائشی علاقوں میں پانی بھرگیا

In this picture, the water of Yamuna River has reached the rear wall of Red Fort in the capital Delhi. (Photo: PTI)
اس تصویر میں دیکھئےدریائے جمنا کا پانی راجدھانی دہلی میں لال قلعہ کی عقبی دیوار تک پہنچ گیا ہے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

راجدھانی دہلی میں  دریائے جمنا  کی سطح آب ریکارڈ ۲۰۸ء۴۶؍ میٹر تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے وہاں سیلاب آگیا ہے اور پوری دہلی میں ہاہاکار مچ گئی ہے۔ واضح رہے کہ ۴۵؍ سال کے عرصے کے بعد دریائے جمنا میں اتنا پانی آیا ہے جس کے لئے نےاہل دہلی تیار تھے اور نہ انتظامیہ کے پاس کوئی تیاری تھی ۔دہلی کے جمنا کے قریب کے تمام علاقے زیر آب ہیں اور اس کی وجہ سے متعدد اہم  سڑکیں ہیں  سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں اور بند کر دی گئی ہیں۔اس سلسلے میں ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے دہلی ٹریفک پولیس نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان سڑکوں سے گریز کریں جہاں سیلاب کا پانی بھرا ہوا ہے۔ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ریلوے انڈر برج کے قریب پانی بھر جانے سے بھیرو روڈ پر ٹریفک بند ہے۔ ایسے میں مسافروں کو اس روٹ پر نہیں جانا چا ہئے۔ سیلابی پانی سول لائن ایریا میں بھی  داخل ہوگیا ہے۔ نگم بودھ گھاٹ علاقے میں سیلاب جیسی صورتحال ہے، آس پاس کے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ رنگ روڈ آئی ٹی او میں بھی سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک متاثر ہوا ہے۔
 اس کے علاوہ کشمیری گیٹ مین روڈ اور رنگ روڈ بھی بند کر دیا گیا۔ ان دونوں کے بند ہونے سے دہلی میں زبردست ٹریفک جام ہو رہا ہے۔ مشرقی دہلی سے وسطی دہلی اور کناٹ پلیس تک کے لئے ایک بڑےٹرانزٹ راستے آئی ٹی او میں بھی پانی بھر گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھیرو مارگ، آئی پی فلائی اوور اور چاندگی رام اکھاڑا کے درمیان مہاتما گاندھی مارگ بھی متاثر ہوا ہے۔ کالی گھاٹ مندر اور دہلی سیکریٹریٹ  کے پاس بھی پانی بھر گیا ہے ۔ ریاستی حکومت نے اس غیر معمولی صورتحال کو دیکھتے ہوئے این ڈی آر ایف کی ۱۲؍ ٹیمیں تعینات کردی ہیں جبکہ کمرشیل گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ کمرشیل گاڑیوں کو ایسٹرن اور ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس ویز کی طرف موڑ دیا گیا۔

دہلی میں آئی اس غیرمعمولی قدرتی آفت کے بارے میںمحکمہ تعمیرات عامہ کی وزیر آتشی نے کہا کہ دہلی میں پہلی بار جمنا کے پانی کی سطح میں اتنا اضافہ ہوا ہے۔  جب۱۹۷۸ء میں دہلی میں سیلاب آیا تھا تو اس  کے مقابلے میں اس مرتبہ ڈیڑھ میٹر پانی زیادہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ  جب پانی کی سطح اتنی بلند ہو جائے گی تو جمنا اپنے کناروں سے نکل آئے گی۔ پانی کا بہاؤ کنٹرول میں نہیں ہے۔ اسی لئے ہم مسلسل لوگوں کو نکال رہے ہیں۔ لوگوں کی جان بچانا ہمارے  لئے زیادہ اہم ہے۔دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمنا کے پانی کی سطح میں اضافہ کے بعد تمام اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ دہلی کے تمام سرکاری دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کی صدارت میں ڈی ڈی ایم اے کی میٹنگ میں جمنا میں پانی کی بڑھتی ہوئی سطح کے تعلق سے کئی اہم فیصلے  کئے گئے۔ کیجریوال نے فیصلوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جمنا کی آبی سطح ابھی مزید بڑھنے کا امکان ہے  اس لیے ضروری خدمات کے علاوہ دہلی حکومت کے تمام دفاتر کو اتوار تک بند رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تمام ملازمین اتوار تک گھر سے ہی کام کریں گے۔ پرائیویٹ اداروں کو بھی ایڈوائزری جاری کرکے زیادہ سے زیادہ ورک فرام ہوم کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیرآباد، چندروال اور اوکھلا واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو بند کرنا پڑا ہے۔ جس کی وجہ سے پانی  کے ٹریٹمنٹ میں بھی  ۲۵؍ فیصد کمی آئی ہے۔ دہلی حکومت پانی کی راشننگ کررہی ہے۔ ان اقدامات کی وجہ سے کچھ دنوں کے لئے دہلی میں پانی کی قلت بھی ہو سکتی ہے۔ دوسری طرف اس معاملے میں سیاست بھی شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ گوتم گمبھیر نے ٹویٹ کرکےدہلی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ’’سب چیزیں مفت میں دینے کا یہی نتیجہ ہو گا ۔‘‘ اس کے ساتھ انہوں نے دہلی کے سیلاب کی تصویر ٹویٹ کی ہے۔

red fort Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK