Inquilab Logo

تاج محل کے احاطہ میں واقع مسجد میں نماز پڑھنے پر ۴؍ سیاح گرفتار

Updated: May 28, 2022, 6:01 AM IST | agra

  ایک دن بعد ضمانت پر رہا کئے گئے، بھگوا تنظیمیں آگ بگولہ، راشٹریہ ہندو پریشد نے پوجا پاٹھ کرنے کی دھمکی دی

Security personnel practice in the back of the Taj Mahal. (PTI)
تاج محل کے عقبی حصے میں سیکوریٹی اہلکار مشق کرتے ہوئے۔( پی ٹی آئی)

 تاج محل کے احاطہ میں  واقع  مسجد میں نماز ادا کرنے پر بدھ کو   ۴؍ سیاحوں کو گرفتار کرلیا گیا۔ ان کے خلاف تاج گنج پولیس اسٹیشن میں کیس درج کرنے کے بعد جمعرات کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جس نے ضمانت پر رہا کردیا۔ تاج محل جمعہ کو عام لوگوں  کیلئے بند رہتا ہے،صرف ان مقامی مسلمانوں کو جن کے پاس کارڈ ہے، یہاں واقع مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق ہفتے کے دیگر دنوں  میں تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت نہیں ہے۔ 
  گرفتار شدہ سیاحوں میں سے تین کا تعلق تلنگانہ سے جبکہ ایک کا تعلق اعظم گڑھ سے ہے۔ آگرہ (شہر) کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے مطابق تاج محل کی سیکوریٹی پرتعینات سینٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس  اہلکاروں  نے ۶؍ افراد کو تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھاتھا مگر ۲؍ افراد فرار ہوجانے میں کامیاب رہے۔  تاج محل کی مسجد میں نماز پڑھنے کی پاداش میں یہ گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جبکہ پورے ملک میں مسلم دور حکمرانی کی عمارتوں اور مساجد پر مندر ہونے کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ تاج محل کے تعلق سے بھی بھگوا تنظیموں کا  دعویٰ ہے کہ یہ ’’تیجو محل‘‘ ہے اورانہیں اس میں پوجا کی اجازت دی جائے۔ اس بیچ بھگوا عناصر نے پھرشرانگیزی  کا مظاہرہ کیا ہے۔ راشٹریہ ہندو پریشد نامی تنظیم  کے قومی صدرگووند پراشر نے  تاج محل کے اندر پوجا پاٹھ  کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمارے سادھو سنت جب بھگوا پہن کرآتے ہیں تو انہیں تاج محل کے گیٹ پر ہی روک دیا جاتا ہے، مگر نماز پڑھ کر سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بار بار اجازت دی جاتی ہے۔‘‘ انہوں  نے کہا کہ ’’اگر ایسی خلاف ورزیاں ہوتی رہیں تو ہم بھی تیجو محل میں  پوجا کریںگے۔

taj mahal Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK