Inquilab Logo

بچوں کی اسمگلنگ ریکٹ کی سرغنہ سمیت ۴؍ خواتین گرفتار

Updated: May 02, 2024, 9:32 AM IST | Mumbai

بیچے گئے۱۴؍بچوں میں سے پولیس نے ۴؍کو برآمدکرلیا ۔ حراست میں لئےگئے ملزموں کی تعداد ۱۴؍ ہوگئی

The police say that this child trafficking gang could be big.
پولیس کا کہنا ہے کہ بچےفروخت کرنے کا یہ گینگ بڑا ہوسکتا ہے۔

پولیس کی کرائم برانچ نے بچوں کی اسمگلنگ ریکٹ کی  سرغنہ  سمیت ۴؍ خواتین کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس طرح اس معاملے میںملزموں کی تعداد۱۴؍ ہو گئی ہے جبکہ ایک شخص کو پولیس نے تحویل میں لیاہے۔ پولیس کی تفتیش میں مہاراشٹر، تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں پھیلے ہوئے نیٹ ورک کا انکشاف ہوا ہے۔
 ڈپٹی پولیس کمشنر (انفورسمنٹ) راگسودھا آر نے اس بارے میں بتایا کہ ’’پچھلی گرفتاری کی بنیاد پر ہم نے معلومات اکٹھا کی ہے تو پتہ چلا کہ اب تک۱۴؍بچوں کو فروخت کیا جا چکا ہے، ہم نے ان میں سے۴؍ کو بچا کر ایک این جی او (غیر سرکاری تنظیم) کے حوالے کر دیا ہے۔‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ یہ گینگ بڑا ہو سکتا ہے۔ پولیس نے جن ۴؍ خواتین کو گرفتار کیا ہے، ان کے نام   سویاکن وائیکاتیش (۲۴)،  پدما کرشنا(۲۳) گونڈما  چکپاڑہ (۴۷) اور  انجلی ستیہ کمار(۴۶) ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  وشاکھاپٹنم میں گونڈماچکپاڑہ  اس ریکٹ کی سرغنہ تھی۔
 پولیس کے مطابق اس ریکٹ میں گرفتارشدہ خواتین معمولی مزدور ہیں اورآئی وی ایف   مراکز میں کام کرتی تھیں۔ ایک پولیس نے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’’یہ خواتین یا تو بیضے عطیہ کرتی تھیں یا  بے اولاد جوڑوں کو بچہ گود لینے کیلئے قیمت ادا کرنے پر آمادہ کرتی تھیں۔ہمیں شبہ ہے کہ گینگ وہاٹس ایپ پر کام کرتا تھا اور بچوں کی تصاویر اپنے صارفین کو شیئر کرتا تھا اور ان سے پوچھتا تھا کہ کیا یہ ان کی خصوصی ضروریات کے مطابق ہے۔‘‘
 پولیس کے مطابق اس گینگ کا دوسرا طریقہ غربت کا شکار والدین کو تلاش کرنا تھا جو اپنے بچے کی بڑی مشکل سے پرورش کر پارہے ہیں اور اسی وجہ سے پریشان ہوکر اپنے بچوں کو فروخت کر دیتے ہیں۔وہ جوڑے کو اس بات پر راضی کرتے تھے کہ وہ  بہتر مستقبل اوراپنے حالات کو بہتر بنانے کیلئے رقم لے کراپنے بچے سے الگ ہو جائیں ۔پولیس نے پہلے رینا، پونم اور سواتی کو گرفتار کیا تھا۔ڈپٹی پولیس کمشنر راگسودھا نے کہاکہ ’’یہ تینوں خواتین    بے اولاد جوڑوں کوبچے بیچتی تھیں  اور ہم نے کل ۲؍ بچوں کو بچایا۔ پولیس نے ایجنٹوں کو بھی گرفتار کیا تھا جن میں  — وندنا پوار(۲۷)، شیتل گنیش ویئر(۴۱) ، سنیہا یوراج سوریہ ونشی(۲۴)،  نسیمہ حنیف خان (۲۸)،  لتا نانابھاؤ سرودے (۳۶) ،شرد ماروتی دیور(۴۵) ; اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر سنجے سوپن راؤ کھنڈارے ( ۴۲)  جو دیوا جنکشن میں نیلیشوری کلینک چلاتے ہیں، شامل ہیں۔پولیس   کے مطابق انہوں  نے ۲۷؍ اپریل کو ایک خفیہ اطلاع پر کارروائی کی تھی اور وکھرولی کے کنموار نگر سے کانتا پینڈیکر کو گرفتار کیا تھا جس نے۱۳؍ دسمبر۲۰۲۲ء کو رتناگیری میں اپنے پانچ ماہ کے بچے کو۲؍ لاکھ روپے میں بے اولاد جوڑے کو بیچ دیا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK