اسرائیل کی حفاظتی کابینہ نے اپنے حالیہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سنیچر تک یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبہ اور غزہ کے مستقبل کیلئے صدر کے انقلابی وژن کا خیر مقدم کیا۔
EPAPER
Updated: February 12, 2025, 5:37 PM IST | Inquilab News Network | Tel Aviv
اسرائیل کی حفاظتی کابینہ نے اپنے حالیہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سنیچر تک یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبہ اور غزہ کے مستقبل کیلئے صدر کے انقلابی وژن کا خیر مقدم کیا۔
اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے منگل کو دھمکی دی کہ اگر مقررہ وقت کے مطابق سنیچر کی دوپہر تک تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے ساتھ جنگ بندی ختم ہو جائے گی اور اسرائیل غزہ پر دوبارہ فوجی حملہ کرے گا۔نیتن یاہو نے اسرائیل کی حفاظتی کابینہ کے اجلاس کے بعد بیان دیا کہ اگر حماس نے سنیچر کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کیا تو غزہ میں جنگ بندی ختم ہو جائے گی اور اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف)، اس وقت تک شدید لڑائی کرے گی جب تک حماس کو بالآخر شکست نہیں ہو جاتی۔ نیتن یاہو نے بتایا کہ ملک کی حفاظتی کابینہ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سنیچر تک یرغمالیوں کی رہائی کے مطالبہ کا خیر مقدم کیا۔ کابینہ نے غزہ کے مستقبل کیلئے صدر کے انقلابی وژن کا بھی خیر مقدم کیا۔
یہ بھی پڑھئے: صدرٹرمپ کے انتباہ کے بعدغزہ جنگ بندی کا معاہدہ خطرے میں
اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ تبصرہ حماس کے بیان کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں فلسطینی گروپ نے سنیچر کو طے شدہ یرغمالیوں کی رہائی کو اگلے نوٹس تک موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حماس نے الزام عائد کیا کہ اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے رہائشیوں پر حملہ کر رہا ہے۔
ٹرمپ کی دھمکی
ٹرمپ نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ اگر سنیچر تک تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو واپس نہ کیا گیا تو وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو منسوخ کرنے کی تجویز پیش کریں گے۔ ٹرمپ غزہ سے متعلق اپنی تجویز پر قائم رہے اور کہا کہ اگر مصر اور اردن غزہ میں مقیم بیشتر فلسطینیوں کو مستقل طور پر اپنے علاقوں میں بسانے کے ان کے مطالبہ کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو دونوں ممالک کی امداد روکی جاسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: شمالی کوریا نے غزہ کو قبضے میں لینے کے ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی
واضح رہے کہ دونوں مغربی ایشیائی ممالک، مقبوضہ مغربی کنارے کو کنٹرول کرنے والی فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ منگل کو ٹرمپ سے ملاقات کے بعد اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم بن الحسین نے کہا کہ انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی نقل مکانی کے خلاف اردن کے موقف اور "متحد عرب موقف" کا اعادہ کیا ہے۔ فلسطینیوں کو بے گھر کئے بغیر غزہ کی تعمیر نو اور سنگین انسانی صورتحال سے نپٹنا سب کی ترجیح ہونی چاہئے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کے وحشیانہ جنگی کارروائیوں میں غزہ میں ۹۲ فیصد مکانات تباہ ہوچکے ہیں یا انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔