فرانس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو غزہ میں ۴؍ طیاروں میں ۴۰؍ ٹن امداد گرائے گا تاکہ وہاں کی شہری آبادی کے مصائب کو کسی حد تک کم کیا جاسکے۔ فرانس نے کہا کہ یہ امداد بہت کم ہے اور اسرائیلی کو زمینی پابندیاں ختم کرنی چاہئیں۔
EPAPER
Updated: July 31, 2025, 3:08 PM IST | Paris
فرانس نے اعلان کیا ہے کہ وہ جمعہ کو غزہ میں ۴؍ طیاروں میں ۴۰؍ ٹن امداد گرائے گا تاکہ وہاں کی شہری آبادی کے مصائب کو کسی حد تک کم کیا جاسکے۔ فرانس نے کہا کہ یہ امداد بہت کم ہے اور اسرائیلی کو زمینی پابندیاں ختم کرنی چاہئیں۔
فرانس نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ جمعہ کو غزہ پٹی میں کل ۴۰؍ ٹن انسانی امداد بھیجے گا۔ وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے فرانسیسی نشریاتی ادارے بی ایف ایم ٹی وی کو بتایا کہ ’’ہم جمعہ سے اردنی حکام کے ساتھ مل کر غزہ کی جانب چار پروازیں بھیجیں گے جن میں ہر طیارے میں ۱۰؍ ٹن خوراک ہوگی۔ ‘‘ خیال رہے کہ وزیر خارجہ نیو یارک میں دو ریاستی حل کی اعلیٰ سطحی کانفرنس کی شریک صدارت کر رہے ہیں۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ فضائی راستہ ’’مفید‘‘ لیکن ’’ناکافی‘‘ ہے، انہوں نے نوٹ کیا کہ ۵۲؍ میٹرک ٹن امداد والا فرانسیسی کارگو اس وقت غزہ پٹی سے صرف چند کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
یہ بھی پڑھئے: نیویارک کانفرنس میں ۲؍ ریاستی فارمولے پر اتفاق
باروٹ نے کہا کہ ’’ضروری ہے کہ اسرائیلی حکام غزہ تک زمینی رسائی کو کھولیں تاکہ وہاں کی شہری آبادی کے ہولناک مصائب کو کم کیا جا سکے۔‘‘ انہوں نے اس بات کی توثیق کی کہ ’’فرانس، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا نیز برطانیہ نے بھی ایسا کرنے کے ارادہ کا اظہار کیا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم اس تجویز کے ذریعے جو حاصل کرنا چاہتے تھے، اس کا پہلا مرحلہ طے کرلیا ہے۔ اور ہمیں امید ہے کہ ’’آگے‘‘ بہت کچھ بہتر ہوگا۔ دوسرے ممالک بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کررہے ہیں۔ مختصراً ہم نے ایک سیاسی کوشش کو زندہ کیا ہے، یعنی دو ریاستی حل، جو تباہی کے دہانے پر تھی۔‘‘