Inquilab Logo

دفعہ ۳۷۰؍کی منسوخی میں غلام نبی آزاد نےحکومت کی مدد کی

Updated: August 29, 2022, 12:11 PM IST | Agency | Srinagar

’جموں کشمیر اپنی پارٹی‘ کے صدر الطاف بخاری کا الزام،کہا:راجیہ سبھا میںاپوزیشن لیڈر ہوتے ہوئے بھی کچھ نہیں کیا

Ghulam Nabi Azad .Picture:INN
غلام نبی آزاد الطاف بخاری۔ تصویر:آئی این این

جموںکشمیراپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نےاتوارکے روز کہا کہ دفعہ ۳۷۰؍کو منسوخ کرنے میں اگر کسی کا بالواسطہ یا بلاواسطہ رول رہا تو وہ غلام نبی آزاد کا ہے۔انہوں نے بتایاکہ کشمیریوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے والامودی نہیں بلکہ غلام نبی آزاد ہے۔
 اُن کے مطابق غلام نبی آزاد آج کہہ رہے ہیں کہ ۵؍اگست کی پوزیشن واپس لاؤںگا لیکن جب وہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر تھے اور دفعہ ۳۷۰؍کو منسوخ کرنے پر روک لگا سکتے تھے اُس وقت کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا ’’۳؍سال کے بعد اب لوگوں کو پتہ چلا کہ ۵؍ اگست۲۰۱۹ءکوغلام نبی آزاد نے اسی دن کا سودا کیاتھا اور لوگوں کو اب اس کاپورا علم حاصل ہوا۔‘‘ان باتوں کا اظہارانہوںنےاننت ناگ میں منعقدہ جلسے سےخطاب کے دوران کیا۔ اپنی پارٹی کے چیف الطاف بخاری نے غلام نبی آزادکو ہدف تنقیدبناتے ہوئے کہاکہ دفعہ ۳۷۰؍کو منسوخ کرانے میں اُس کا بھی برابر کا ہاتھ رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ۵؍ اگست ۲۰۱۹ء کوجب راجیہ سبھا میں دفعہ ۳۷۰؍کو منسوخ کرنے کے لئے بل پر بحث ہوئی تو اکثریت اپوزیشن کی تھی لیکن بل کے خلاف ووٹ پڑے اور اس میں غلام نبی آزاد نے کلیدی کردار ادا کیا۔اُن کے مطابق غلام نبی آزاد نے مودی جی کے ساتھ مل کر بل پاس کرایا اور آج وہ لوگوں کے غم خوار بنے بیٹھے ہیں۔الطاف بخاری نے کہاکہ غلام نبی آزاد ۵؍ اگست کی پوزیشن کو واپس لانے کی باتیںکر رہے ہیں لیکن میںاُن سےپوچھنا چاہتا ہوں کہ جب آپ حزب اختلاف کے لیڈرتھےاور دفعہ ۳۷۰؍کےمتعلق راجیہ سبھا میں بل پر روک لگانےکی پوزیشن میں تھے تو آپ نے اُس وقت کچھ نہیں کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK