Inquilab Logo

’’بی جے پی کہیں’ ہاف‘ اور کہیں ’صاف ‘ہونے والی ہے‘‘

Updated: April 26, 2024, 9:20 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi

کانگریس لیڈر جے رام رمیش کا دعویٰ ،پولرائزیشن کی زبان اور جھوٹ پھیلانے پروزیر اعظم پرسخت تنقید،مودی حکومت پر ریزرویشن ختم کرنے کی کوشش کا الزام۔

Congress leader Jairam Ramesh speaking. Photo: PTI
کانگریس لیڈر جے رام رمیش خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر : پی ٹی آئی

کانگریس نے ملک میں پولرائزیشن کا ماحول پیدا کرنے اور اپنے منشور کے ذریعہ جھوٹ پھیلانے کیلئے وزیر اعظم مودی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ 
جمعرات کو کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پریس کانفرنس میں  زمینی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا نام ونشان مٹ جائے گا۔ اس کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی پریشان ہیں اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد اور دوسرے مرحلے سے پہلے آنے والے رجحانات سے یہ بالکل واضح ہے کہ بی جے پی کی کارکردگی میں زبردست گراوٹ آنے والی ہے۔ نچلی سطح پر مودی حکومت کے خلاف شدید ناراضگی ہے۔ بی جے پی کہیں ’ہاف‘ اور کہیں’ صاف ‘ہونے والی ہے۔
 انہوںنے کہا کہ مودی حکومت کے دور میں۲۰۲۱ء میں جو مردم شماری ہونی تھی، وہ ابھی تک نہیں کرائی گئی، کیونکہ وزیر اعظم نریندر مودی ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ہیں۔ کانگریس حکومت نے ۲۰۱۱ءمیں سماجی اور اقتصادی بنیاد پر ذات کی مردم شماری کرائی تھی۔ ۲۵؍ کروڑ خاندانوں کا سروے کیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی آخری قسط ملنے کا امکان

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی سے ذات پات کی  بنیاد پر مردم شماری  سے متعلق اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
  جے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کی شکست کو دیکھ کر وزیر اعظم نے پچھلے کچھ دنوں سے ۴۰۰؍ پار کرنے کا نعرہ چھوڑ دیا اور مودی کی گارنٹی کی بات بھی چھوڑ دی۔ مودی نے پہلے کانگریس ’نیائےپتر‘ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی اور پھر ایسی باتیں اٹھائیں جن کا کانگریس ’نیائےپتر‘ میں ذکر تک  نہیں  ہے۔ آج ملک میں بے روزگاری، مہنگائی، بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات ، آئین و وفاقی ڈھانچے اور جمہوری اداروں پر حملے جیسے مسائل ہیں۔ بی جے پی کی شکست دیکھ کر مودی اس قدر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں کہ کھلے عام پولرائزیشن کی زبان استعمال کر رہے ہیں اور جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔
 کانگریس لیڈر نے وراثتی ٹیکس پر وزیر اعظم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی کے منشور میں اس کا کوئی ذکر نہیں۔یہ کانگریس کا ایجنڈا نہیں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ راجیو گاندھی نے ۱۹۸۵ءمیں وراثتی ٹیکس ہٹا دیا تھا۔جینت سنہا، ارون جیٹلی سمیت کئی بی جے پی لیڈروں نے ۲۰۱۴ء سے ۲۰۱۹ء تک اس کی وکالت کی تھی اوراب وزیر اعظم مودی کانگریس پر الزام لگا رہے ہیں۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کانگریس کے’ نیائے پتر‘ میں دولت کی دوبارہ تقسیم کی بات ہو رہی ہے۔جے رام رمیش نے چیلنج کیا کہ وہ کانگریس کے منشور میں اس طرح کی کوئی بات دکھائیں۔
 جے رام رمیش نے کہاکہ آر بی آئی کے اعداد و شمارکے مطابق ۳۱؍مارچ ۲۰۲۴ء تک ملک کے خاندانوں نے اپنا سونا رہن رکھ کر بینکوں سے کل ایک لاکھ کروڑ روپے کا قرض لیا ۔ یہ ڈیٹا صرف بینکوں کیلئے ہے۔ اس میں غیر منظم شعبوں اور ساہوکاروں سے لئے گئے قرضے شامل نہیں ہیں۔ اگر ہم تمام شعبوں سے لئے گئے قرضوں کے اعداد و شمار کا موازنہ کریں تو پتہ چلے گا کہ پچھلے۱۰؍ سالوں میں ملک کے ہر ۴؍ میں سے ایک خاندان نے سونا گروی رکھ کر قرض لیا  اور وزیر اعظم’ منگل سوتر‘ کی بات کرتے ہیں۔انہوںنے کانگریس کے   ۵؍نیائے اور ۲۵؍ضمانتوں کا بھی اعادہ کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK