• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گلوبل صمودفلوٹیلا کوطوفان کے سبب لنگراندازہونا پڑا

Updated: September 02, 2025, 1:03 PM IST | Agency | Barcelona

گریٹا تھنبرگ اور دیگر سماجی رضاکاروں کیساتھ بارسیلونا سے غزہ جانے والا امدادی بیڑا خراب سمندری موسم کے سبب بندرگاہ واپس لوٹ آیا۔

The ship leading the convoy, on which Greta Thunberg is also present. Photo: INN
اس قافلے کی قیادت کرنے والاجہازجس پر گریٹا تھنبرگ بھی موجو دہے۔ تصویر: آئی این این

غزہ کیلئے امدادی سامان لے کر نکلنے والے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے کشتیوں کے قافلے کوخراب موسم کے سبب بندرگاہ پر لوٹنا پڑا ہے۔اس قافلے میں۴۴؍ ممالک کے۳۰۰؍  سے زائد رضاکار شامل ہیں جو ۵۰؍ کشتیوں کی مدد سے ہزاروں ٹن امدادی سامان  لے کر غزہ جارہے ہیں۔ یہ قافلہ اتوار کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ساڑھے ۳؍ بجے غزہ کیلئے روانہ ہوگیاتھا۔تاہم سمندری طوفان کے خطرے اور خراب موسم کے سبب اسے واپس لوٹنا پڑا ہے اور حالات سازگار ہوتے ہی یہ پھر روانہ ہوگا۔’العربیہ انگلش ‘ کی رپورٹ کے مطابق  درجنوں کشتیوں پر مشتمل  امدادی بیڑا، جو اتوار کو غزہ کیلئے فلسطین حامی کارکنوں کو لے کر روانہ ہوا تھا، جن میں ماحولیاتی تحفظ مہم کی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر شامل ہیں ، خراب موسم کے باعث پیر کو بارسلونا کی بندرگاہ واپس آ گیا ہے۔ منتظمین نے بتایا کہ ہم نے آزمائش سے بھرا سفر شروع تو کیالیکن  طوفان سنگین نوعیت کا ہے اسلئےبندرگاہ واپس آ گئے۔ اس کا مطلب یہ  ہے کہ ہمیں اپنی روانگی مؤخر کرنی پڑی  ہے تاکہ چھوٹی کشتیوں کو پیچیدگیوں کے خطرے سے بچایا جا سکے۔گلوبل صمود فلوٹیلا مشن نے  بیان میں کہا،’’ ہوائیں تقریباً۳۵؍ میل فی گھنٹہ تک چل رہی تھیں۔‘‘ خیال رہے کہ کارکنان میں ’گیم آف تھرونز‘ کے اداکار لیام کننگھم بھی شامل ہیں، جو اس بیڑے کا حصہ ہیں۔ یہ بیڑا درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے جس کا مقصد اسرائیل کی بحری ناکہ بندی توڑنا اور غزہ  پٹی میں خوراک اور انسانی امداد پہنچانا ہے، جو تقریباً دو سال سے جاری اسرائیلی جنگ سے تباہ حال ہے۔ بتایا گیا کہ تیونیشیا سے اس  قافلے میں مزید کشتیاں شامل ہوں گی اور ستمبر  کے وسط تک  یہ غزہ پہنچ جائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK