طالبات، وکیل اور ایم آئی ایم کے خاموش احتجاجی مظاہرے کے بعد کالج انتظامیہ کا فیصلہ
EPAPER
Updated: December 04, 2025, 10:42 PM IST | Mumbai
طالبات، وکیل اور ایم آئی ایم کے خاموش احتجاجی مظاہرے کے بعد کالج انتظامیہ کا فیصلہ
مضافات کے گوریگائوں میں واقع ’وویک ودیالیہ اینڈ جونیئر کالج‘ میں برقع پہننے پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف جمعرات کو طالبات نے ان کی وکیل کیساتھ مل کر کالج کے باہر خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا جس کے بعد شام کو کالج انتظامیہ نے تحریری طور پر پابندی ختم کئے جانے کی اطلاع دی۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کی خواتین کی یونٹ کی صدر ایڈوکیٹ جہاں آراءشیخ نے برقع پر پابندی عائد ہونے سے متاثر ہونے والی طالبات کے ہمراہ جمعرات کی صبح کالج کی عمارت کے باہر فٹ پاتھ پر بیٹھ کر خاموش احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طالبات نے اپنے ہاتھوں میں پلےکارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر تحریری تھا کہ، ’’(آئین کا) آرٹیکل ۲۵؍ مجھے اپنے جسم کو ڈھانکنے کا حق دیتا ہے‘‘، ’’یہ ہماری پہچان ہے‘‘، ’’حجاب ہمارا وقار ہے، ہمارا فخرہے‘‘، ’’حجاب کپڑے کا صرف ایک ٹکڑا نہیں ہے‘‘، ’’ہم ہمارے سر کو ڈھانک کر رکھتے ہیں‘‘، ’’حجاب کسی پر پابندی نہیں، ہماری شان اور پہچان ہے، کپڑے نہیں سوچ بدلو‘‘۔
احتجاج کے وقت اے آئی ایم آئی ایم کی خواتین اور مرد اراکین اور ممبئی کے صدر فاروق شابدی بھی اسی جگہ موجود تھے۔ مظاہرے سے بوکھلا کر کالج انتظامیہ نے گوریگائوں پولیس کو شکایت کی اورپولیس احتجاج کرنے والے سبھی افراد کو زبردستی پولیس اسٹیشن لے گئی۔ صبح سے یہ تمام افراد کالج اور پھر پولیس اسٹیشن پر موجود تھے اور شام تقریباً ساڑھے ۵؍ بجے کالج کی پرنسپل شیجا مینن اور انتظامیہ کے دیگر اراکین نے پولیس اسٹیشن میں آکر سینئر انسپکٹر کے سامنے کالج کے لیٹر ہیڈ پر تحریر کیا ہوا خط ایڈوکیٹ جہاں آراء کو دیا جس میں درج ہے کہطالبات کو برقع پہن کر کالج میں آنے کی اجازت دی جارہی ہے۔
اس سلسلے میں سینئر انسپکٹر سوریہ کانت کھرات نے اس نمائندے سے کہا کہ احتجاجی مظاہرہ بغیر اجازت کے کیا جارہا تھا اور غیرقانونی تھا اس لئے انہیں احتجاج سے روکا گیا اور اس سلسلے میں کیا قانونی کارروائی کرنی ہے وہ آگے دیکھیں گے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ’’یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ کالج انتظامیہ نے تحریری طور پر اپنے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے جس سے طالبات اور ان کی وکیل مطمئن ہوکر واپس چلے گئے ہیں۔‘‘
ایڈوکیٹ جہاں آراء شیخ نے کہا کہ ’’اللہ کے فضل سے یہ مسئلہ حل ہوگیا ہے، کالج انتظامیہ نے برقع پر سے پابندی ختم کرنے کی بات تحریری طور پر قبول کرلی ہے۔ امید ہے کہ اب یہ طالبات پردے کی پابندی کے ساتھ اطمینان سے اپنی تعلیم پر توجہ دے سکیں گی اور آگے چل کر ملک اور قوم کا نام روشن کریں گی۔‘‘ فاروق شابدی نے پابندی ختم کئے جانے پر کالج کا شکریہ ادا کیا۔