Inquilab Logo

گوونڈی: شیواجی نگر میں ماحولیاتی آلودگی کے خلاف احتجاج

Updated: December 15, 2022, 10:47 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ابوعاصم اعظمی نے میونسپل کمشنر کو میمورنڈم سونپا،ویڈیو جاری کیا اورجی ۲۰؍ کے مندوبین سے ملاقات کرکے حالات سے آگاہ کرنے کا انتباہ دیا

Abu Asim Azmi can be seen protesting against pollution.
ابو عاصم اعظمی آلودگی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔(تصویر:انقلاب)

: شیواجی نگر مانخورد کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے بدھ کو ممبئی کے میونسپل کمشنر اقبال سنگھ چہل سے ملاقات کی اور انہیںمیمورنڈم دے کرمطالبہ کیا کہ شیواجی نگر میں ماحولیات اور فضاکو آلودہ کرنے والی ایس ایم ایس  اینوکلین پرائیویٹ لمٹیڈ کمپنی کو فوراً بند کیا جائے۔  انہوںنےسوال کیاکہ جب جی ۲۰؍ (گروپ ۲۰) کانفرنس  کیلئے محض ۴؍ دنوں میں پوری ممبئی کو دلہن کی طرح سجایاجاسکتا ہے تو پھر برسوں سے شہریوں کو خطرناک بیماریوں میں مبتلا کرنے  اوران کی موت کا سبب بننے والی اس کمپنی کو بند کیوں نہیںکیاجارہا ہے جو ماحولیات اور فضائی آلودگی کا بھی سبب بن رہی ہے۔رکن اسمبلی نےانتباہ دیا ہےکہ اگر بی ایم سی  نے مذکورہ کمپنی کو بند نہیںکیا تو وہ جی ۲۰؍ کے مندوبین سے ملاقات کر کے انہیں حقیقت حال سے آگاہ کریں گے ۔
 میونسپل کمشنر سےملاقات کرنے آنے والےوفد میںسماجی پارٹی کے مہاراشٹر کے صدر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کے ساتھ گوونڈی کی سابق کارپوریٹر رخسانہ صدیقی ، عائشہ  رفیق شیخ اور سماجوادی پارٹی کےدیگر عہدیدارموجود تھے۔ ان لیڈروں نےمیونسپل کمشنر کے آفس کے باہر احتجاج بھی کیا ۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ایس ایم ایس کمپنی کو بند کرنے کا نعرے لکھے ہوئے بینر بھی لئے ہوئے تھے۔
 میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد ابو عاصم اعظمی نےذرائع ابلاغ کے نمائندوں سےبات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’گوونڈی میں اتنی زیادہ گندگی ہےکہ لوگ وہاں کینسر اور ٹی بی جیسی جان لیوا بیماریوںسےمر رہے ہیں ۔‘‘ انہوںنے مزید کہا کہ’’ ایک ڈاکٹرنےاس کی تصدیق کی ہےکہ  ٹی بی کےتعلق سے حال ہی میں جو سروے ہوا ہے اس میںپتہ چلا ہے کہ پورے ملک میں  سب سے زیادہ ٹی بی کے مریض مانخورد شیواجی نگر میں پائے جارہےہیں۔ڈاکٹر نے وزیر کے سامنے یہ بیان دیا ہے۔‘‘ انہوں نےمزید کہا کہ ایک غیر سرکاری تنظیم نےلوگوں کے عمر کا سروے کیاتو پتہ چلا کہ دیگر علاقوں میں شہریوںکی اوسطاً عمر ۶۰؍ اور ۶۵؍ سال ہے لیکن شیواجی نگر میں صرف ۳۹؍ سال ہو گئی ہے۔‘‘
 رکن اسمبلی نےمزید کہا کہ’’ مَیں گزشتہ ۱۰؍ برسوں سے اسمبلی میں اس مسئلہ کو اٹھا رہا ہوں۔ اسمبلی میں متعلقہ وزیر نے بھی اس کا اعتراف کیا تھا کہ ایس ایم ایس کمپنی کی وجہ سے ماحولیاتی اور فضائی آلودگی ہو رہی ہے اور انہوں نے اس کمپنی کو بندکرنےکا اسمبلی میں اعلان کیاتھا لیکن آج تک یہ کمپنی بند نہیں کی گئی ہے۔ وزیر نے یقین دلایا تھا کہ۲۰۲۱ء کے آخر میں یہ کمپنی بند ہو جائے گی ۔ اسی تحریری جواب کا ہم نےعلاقے میں بینر بھی لگوایا تھا لیکن اب تک کمپنی بند نہیں کی گئی ہے ۔
 میونسپل کمشنر سے ملاقات کرنے سے قبل ابو عاصم اعظمی نے ایک ویڈیو جاری کرکے کہا کہ ’’۲۰؍ ممالک سےآئے ہوئے مندوبین کی ممبئی میں جی۲۰؍ کانفرنس جاری ہے۔  اس کانفرنس میں ماحولیات کے تحفظ ، فضا ئی آلودگی، معاشیات   اور دیگر  مسائل کے حل کیلئے ان ممالک کے ماہرین غوروخوض کر رہے ہیں۔اس کانفرنس کیلئے پوری ممبئی کو ۴؍ دنوں میں دلہن کی طرح سجا دیا گیا ہے۔ جگہ جگہ دلکش پھول لگےہوئے ہیں،عمارتوں اور چوراہوں کولائٹنگ سےسجا دیا گیا ہے جس کے سبب پوری ممبئی کی تعریف ہو رہی ہے۔اس کانفرنس کےسبب دھواں پیدا کرنے والی متعدد کمپنیوںکو بند کر دیا گیا ہےتاکہ اس سے فضائی آلودگی نہ ہو۔مَیں ان ۲۰؍ ممالک کے مندوبین سےکہنا چاہتا ہوں کہ وہ گوونڈی شیواجی نگر کا دورہ کریں۔یہاں ۱۹۲۷ء سے ڈمپنگ گراؤنڈ ہے جس کی وجہ سےمقامی لوگ شدید پریشان ہیں اور لوگوںکا  خطرناک بیماریوں سے انتقال ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ بائیومیڈیکل ویسٹ ٹریٹمنٹ کی ایس ایم ایس کمپنی کھول دی گئی ہے  ۔ اس کمپنی میں جتنے بھی میڈیکل ویسٹ ہوتے ہیں جن میں مرے ہوئے جانور، آپریشن میں نکالنے جانے والے انسانی عضا کو اس کمپنی میںجلایا جاتا ہے۔ اس کمپنی کی وجہ سے پھیلنے والی فضائی آلودگی کے سبب شیواجی نگرکےشہریوں کی اوسط عمرکم ہو کر ۳۹؍ سال ہو چکی ہے۔ لوگ معذورہو رہے ہیں   اور ان کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔
 انہوں نے مزید کہا کہ یہاں اتنا سب کچھ ہونے کےباوجود ریاستی حکومت اور ممبئی میونسپل کمشنر کوئی توجہ نہیں دے رہےہیں۔میرا ان دونوں سے مطالبہ ہے کہ اس کمپنی کو فوراً بند کیا جائے۔‘‘اگر مذکورہ کمپنی کو بند نہیں کیاگیا تو مَیں جی ۲۰؍کے مندوبین سے ملاقات کروں گا اور ان سے دیونار کے حالات  دیکھنے کی درخواست کروں گا۔ کیونکہ محض کانفرنس کرنے سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔

govandi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK